Islamic Pages & Article/Mazmoon
🌹💫🌹💫🌹💫🌹💫🌹💫🌹
*👑पहला उर्से हुज़ूर ताज़ुशशअरिया👑*
मुबारक़ हो💐*
🌹💫🌹💫🌹💫🌹💫🌹💫🌹
*🌹💫आशिकाने आला हज़रत को💫🌹*
*उर्से हुज़ूर ताज़ुशशअरिया मुफ्ती मुहम्मद अख्तर रजा खां कादरी अजहरी रज़वी अलैहीे रहमतो व-रिजवान मुबारक हो......*
*👑निगाहे मुफ़्ती ऐ आज़म की जलवागरी*
*चमक रहा है जो "अख्तर"बेशुमार आँखों मे*
👑•••••••••••••••••🌹••••••••••••••••👑
*आज अपने घरों मस्जिदों मदरसों में फ़ातिहा..कुरानखानी महफिले ज़िक्र का एहतेमाम करें....*
*और हुज़ूर ताज़ुशशअरिया के हुज़ूर खिराजे अक़ीदत पेश करें...*
*मुफ़्ती- ऐ -आज़म का ज़रा क्या बना अख़्तर रज़ा*
*महफ़िल- ऐ -अंजुम में अख़्तर दूसरा मिलता नहीं*
👑•••••••••••••••••🌹••••••••••••••••👑
*....अल्लाह पंजतन ऐ पाक के सदके तुफ़िल सरकार ताज़ुशशअरिया के दरजात बुलंद फ़रमाऐ...*
*अल्लाह रब्बे करिम हमे सय्यदि सरकार ताजुशशअरिया का सदका अता फरमाये और उनके सदक़े तुफ़िल में हमारी बेशुमार मगफिरत फरमाये....*
*अल्लाह....पूरी दुनिया के मुसलमानो की जान माल ईमान की हिफाज़त फ़रमाऐ...*
*💐अख़्तरे क़ादरी खुल्द में चल दिया....*
*....खुल्द वा है हर क़ादरी के लिये💐*
👑•••••••••••••••••🌹••••••••••••••••👑
@Barelvi_Network
*👑पहला उर्से हुज़ूर ताज़ुशशअरिया👑*
मुबारक़ हो💐*
🌹💫🌹💫🌹💫🌹💫🌹💫🌹
*🌹💫आशिकाने आला हज़रत को💫🌹*
*उर्से हुज़ूर ताज़ुशशअरिया मुफ्ती मुहम्मद अख्तर रजा खां कादरी अजहरी रज़वी अलैहीे रहमतो व-रिजवान मुबारक हो......*
*👑निगाहे मुफ़्ती ऐ आज़म की जलवागरी*
*चमक रहा है जो "अख्तर"बेशुमार आँखों मे*
👑•••••••••••••••••🌹••••••••••••••••👑
*आज अपने घरों मस्जिदों मदरसों में फ़ातिहा..कुरानखानी महफिले ज़िक्र का एहतेमाम करें....*
*और हुज़ूर ताज़ुशशअरिया के हुज़ूर खिराजे अक़ीदत पेश करें...*
*मुफ़्ती- ऐ -आज़म का ज़रा क्या बना अख़्तर रज़ा*
*महफ़िल- ऐ -अंजुम में अख़्तर दूसरा मिलता नहीं*
👑•••••••••••••••••🌹••••••••••••••••👑
*....अल्लाह पंजतन ऐ पाक के सदके तुफ़िल सरकार ताज़ुशशअरिया के दरजात बुलंद फ़रमाऐ...*
*अल्लाह रब्बे करिम हमे सय्यदि सरकार ताजुशशअरिया का सदका अता फरमाये और उनके सदक़े तुफ़िल में हमारी बेशुमार मगफिरत फरमाये....*
*अल्लाह....पूरी दुनिया के मुसलमानो की जान माल ईमान की हिफाज़त फ़रमाऐ...*
*💐अख़्तरे क़ादरी खुल्द में चल दिया....*
*....खुल्द वा है हर क़ादरी के लिये💐*
👑•••••••••••••••••🌹••••••••••••••••👑
@Barelvi_Network
ماب لنچنگ کو ختم کرنے کا طریقہ / مارنے اور مرنے کا طریقہ
سب سے پہلے ہمارے نوجوانوں کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ تمہیں بچانے کوئی نہیں آئے گا۔۔نہ پولس نہ ہی سماج کے ٹھیکیدار، نہ تو تمہیں کوئی سیکولر بچانے آئے گا اور نہ ہی تمہارے رہبر اور رہنما۔ جو بھی کرنا ہے تمہیں ہی کرنا ہے، کیوں کہ مر تم ہی رہے ہو اور تمہیں ہی مارا جائے گا ۔ مستقبل میں اس میں مزید تیزی ہی کی امید ہے ۔ اسلیے جب مرنا ہی ہے تو روتے، گڑگڑاتے، بزدلی دکھاتے ہوئے نہیں بلکہ مقابلہ کرتے، سبق سکھاتے، لڑتے ہوئے اللّٰہ اکبر اور لبیک یارسول اللّٰہﷺ کے نعرے کے ساتھ شہادت نصیب ہو ۔
یقین کر لو کہ اللّٰہ نہ کرے لیکن اگر ایسی حالت میں پھنسا تو کفریہ کلمات کسی بھی طرح زبان پر نہیں لاؤں گا اور گڑگڑاتے ہوئے نہیں بلکہ لڑتے ہوئے تکبیر و رسالت کے نعرے الاپتے ہوئے مروں گا ۔ ایسی موت ذلت اور رسوائی کے بجائے شہادت کے درجے پر سرفراز کرے گی ۔ اب آگے کچھ تدابیر بتاتا ہوں جن پر اگر عمل کیا تو کچھ ہی دنوں میں اس مصیبت سے نجات پا لیں گے ۔
۱ ۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ انسان کی کھال میں چھپے ہوئے یہ بھیڑیے اور کتوں کے یہ جھنڈ، نہتا اور اکیلا پا کر آپ کا شکار کرتے ہیں، اسلیے ہمیشہ تنہا سفر کرنے سے بچیں، اپنے ساتھیوں کے ساتھ سفر کریں۔
۲۔ کسی اجنبی علاقے میں سفر نہ کریں۔
۳۔ ہاکی سٹک یا تین فٹ کا ڈندا ساتھ لیکر چلنے کو اپنی عادت کا حصہ بنا لیں، چاہے اکیلے ہو یا جماعت کے ساتھ، آپ کے پاس ڈندا ضرور رہے۔
۴۔بیلٹ ضرور باندھیں، اپنے ہنر کا استعمال کرتے ہوئے بیلٹ کو بہترین حفاظت کا ہتھیار بنایا جا سکتا ہے، اسلیے حفاظت کے لیے سبھی تدابیر اختیار کریں۔
۵۔ کسی کی بات چیت میں غصہ اور خطرہ دیکھتے ہی Offence is the best defence
کا طریقہ اختیار کر کے جماعت کے تمام ساتھی اسے قبضے میں کر لیں تاکہ وہ موبائل کا استعمال کر کے اپنے ساتھی جمع نہ کر لے۔
۶۔ اپنے اپنے گاؤں، قصبوں میں تیز طرّار نوجوانوں کے واٹس ایپ گروپ بنا لیں، اپنے راستے پر پڑنے والے گاؤں کے گروپس میں جڑے رہیں، تاکہ جب اس طرح کی ضرورت پڑے تو نزدیک کے گاؤں سے فوراً مدد حاصل کر سکیں۔
۷۔ خاص رنگ کے گمچھا دھاریوں والوں کے کاموں پر نظر رکھیں، کسی کے کاموں کے خطرناک آثار ملتے ہی کسی بھی بہانے سے اس کی خبر کرا دیں۔
۸۔ اپنے دشمنوں کو اچھی طرح پہچاننے کے لیے تنظیموں پر نظر رکھیے نیز مخبروں کو کا نیٹ ورک کھڑا کیجیے ۔
۹۔ ہر محلے میں ایک اکھاڑا بنا لیں جہاں پر اپنی آسانی کے مطابق فجر یا مغرب کے بعد مارشل آرٹ سیکھنے کا انتظام کریں، کوئی جگہ نہ ہو تو کسی کی کھلی چھت پر ہی مٹی ڈالکر اکھاڑا بنا لیں۔
۱۰۔ ایک ہی ارادہ بنالیں کہ اگر مریں گے تو مارنے آئے لوگوں میں سے دو چار کو مار کر تکبیر و رسالت کے نعرے بلند کرتے ہوئے ہی مریں گے۔
اس پوسٹ کو سبھی واٹس ایپ گروپ اور فیسبک پر پھیلانے کے علاوہ چھپوا کر غریب اور کم پڑھے لکھے لوگوں تک بھی پہنچائیں تاکہ نوجوان تیار رہیں، کیوں کہ ماب لنچنگ کے زیادہ شکار وہیں لوگ ہو رہے ہیں ۔
https://chat.whatsapp.com/BrDO3uA4wNyC0xUL6BjrD0
@Barelvi_Network
سب سے پہلے ہمارے نوجوانوں کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ تمہیں بچانے کوئی نہیں آئے گا۔۔نہ پولس نہ ہی سماج کے ٹھیکیدار، نہ تو تمہیں کوئی سیکولر بچانے آئے گا اور نہ ہی تمہارے رہبر اور رہنما۔ جو بھی کرنا ہے تمہیں ہی کرنا ہے، کیوں کہ مر تم ہی رہے ہو اور تمہیں ہی مارا جائے گا ۔ مستقبل میں اس میں مزید تیزی ہی کی امید ہے ۔ اسلیے جب مرنا ہی ہے تو روتے، گڑگڑاتے، بزدلی دکھاتے ہوئے نہیں بلکہ مقابلہ کرتے، سبق سکھاتے، لڑتے ہوئے اللّٰہ اکبر اور لبیک یارسول اللّٰہﷺ کے نعرے کے ساتھ شہادت نصیب ہو ۔
یقین کر لو کہ اللّٰہ نہ کرے لیکن اگر ایسی حالت میں پھنسا تو کفریہ کلمات کسی بھی طرح زبان پر نہیں لاؤں گا اور گڑگڑاتے ہوئے نہیں بلکہ لڑتے ہوئے تکبیر و رسالت کے نعرے الاپتے ہوئے مروں گا ۔ ایسی موت ذلت اور رسوائی کے بجائے شہادت کے درجے پر سرفراز کرے گی ۔ اب آگے کچھ تدابیر بتاتا ہوں جن پر اگر عمل کیا تو کچھ ہی دنوں میں اس مصیبت سے نجات پا لیں گے ۔
۱ ۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ انسان کی کھال میں چھپے ہوئے یہ بھیڑیے اور کتوں کے یہ جھنڈ، نہتا اور اکیلا پا کر آپ کا شکار کرتے ہیں، اسلیے ہمیشہ تنہا سفر کرنے سے بچیں، اپنے ساتھیوں کے ساتھ سفر کریں۔
۲۔ کسی اجنبی علاقے میں سفر نہ کریں۔
۳۔ ہاکی سٹک یا تین فٹ کا ڈندا ساتھ لیکر چلنے کو اپنی عادت کا حصہ بنا لیں، چاہے اکیلے ہو یا جماعت کے ساتھ، آپ کے پاس ڈندا ضرور رہے۔
۴۔بیلٹ ضرور باندھیں، اپنے ہنر کا استعمال کرتے ہوئے بیلٹ کو بہترین حفاظت کا ہتھیار بنایا جا سکتا ہے، اسلیے حفاظت کے لیے سبھی تدابیر اختیار کریں۔
۵۔ کسی کی بات چیت میں غصہ اور خطرہ دیکھتے ہی Offence is the best defence
کا طریقہ اختیار کر کے جماعت کے تمام ساتھی اسے قبضے میں کر لیں تاکہ وہ موبائل کا استعمال کر کے اپنے ساتھی جمع نہ کر لے۔
۶۔ اپنے اپنے گاؤں، قصبوں میں تیز طرّار نوجوانوں کے واٹس ایپ گروپ بنا لیں، اپنے راستے پر پڑنے والے گاؤں کے گروپس میں جڑے رہیں، تاکہ جب اس طرح کی ضرورت پڑے تو نزدیک کے گاؤں سے فوراً مدد حاصل کر سکیں۔
۷۔ خاص رنگ کے گمچھا دھاریوں والوں کے کاموں پر نظر رکھیں، کسی کے کاموں کے خطرناک آثار ملتے ہی کسی بھی بہانے سے اس کی خبر کرا دیں۔
۸۔ اپنے دشمنوں کو اچھی طرح پہچاننے کے لیے تنظیموں پر نظر رکھیے نیز مخبروں کو کا نیٹ ورک کھڑا کیجیے ۔
۹۔ ہر محلے میں ایک اکھاڑا بنا لیں جہاں پر اپنی آسانی کے مطابق فجر یا مغرب کے بعد مارشل آرٹ سیکھنے کا انتظام کریں، کوئی جگہ نہ ہو تو کسی کی کھلی چھت پر ہی مٹی ڈالکر اکھاڑا بنا لیں۔
۱۰۔ ایک ہی ارادہ بنالیں کہ اگر مریں گے تو مارنے آئے لوگوں میں سے دو چار کو مار کر تکبیر و رسالت کے نعرے بلند کرتے ہوئے ہی مریں گے۔
اس پوسٹ کو سبھی واٹس ایپ گروپ اور فیسبک پر پھیلانے کے علاوہ چھپوا کر غریب اور کم پڑھے لکھے لوگوں تک بھی پہنچائیں تاکہ نوجوان تیار رہیں، کیوں کہ ماب لنچنگ کے زیادہ شکار وہیں لوگ ہو رہے ہیں ۔
https://chat.whatsapp.com/BrDO3uA4wNyC0xUL6BjrD0
@Barelvi_Network
*www.Tajushshariya.com*
*🌷Kya Aap Jante Hain?🌷*
*Raza Audio Channel* jise Huzur Tajushshariya Ne Pasand Farmaya Aur iski kamyabi Ke Liye Aap Ne Dua Farmai. Usko Har Shaher Me Shuru Karna Kyun Zaruri Hai? Tafseel Ke Liye Niche Click Karen:
https://RazaAudioChannel.com
https://Tajushshariya.com
*RazaAudioChannel.com*
*💐Uᴿˢᴱ Tᴬᴶᵁˢᴴˢᴴᴬᴿᴵᵞᴬ💐*
*⏲9, 10 ᴶᵁᴸᵞ ⏲*
ᴮᴬᴿᴱᴵᴸᴸᵞ ˢᴴᴬᴿᴵᶠ
*+91- 8446-25-11-25*
*👑 Tajushshariya.com 👑*
*🌷Kya Aap Jante Hain?🌷*
*Raza Audio Channel* jise Huzur Tajushshariya Ne Pasand Farmaya Aur iski kamyabi Ke Liye Aap Ne Dua Farmai. Usko Har Shaher Me Shuru Karna Kyun Zaruri Hai? Tafseel Ke Liye Niche Click Karen:
https://RazaAudioChannel.com
https://Tajushshariya.com
*RazaAudioChannel.com*
*💐Uᴿˢᴱ Tᴬᴶᵁˢᴴˢᴴᴬᴿᴵᵞᴬ💐*
*⏲9, 10 ᴶᵁᴸᵞ ⏲*
ᴮᴬᴿᴱᴵᴸᴸᵞ ˢᴴᴬᴿᴵᶠ
*+91- 8446-25-11-25*
*👑 Tajushshariya.com 👑*
تاروں میں چمکتا چاند ، اور ظلمت میں تنویر
ایسے تھے ہمارے پیر
سورج کی طرح روشن ، سچائ کی اک تصویر
ایسے تھے ہمارے پیر
دریاؤں کے جیسا تھا، چلنے کا ہنر اُن میں
کرپاٸ نہ قید ان کو ، راہوں کی کوٸ زنجیر
ایسے تھے ہمارے پیر
“اختر” کی تجلی پر ” ازہر”بھی ہوا نازاں
کعبے کے بنے مہماں، اور خوب ہوئ توقیر
ایسے تھے ہمارے پیر
جب تاجِ شریعت کی ، رحلت کی خبر آئ
ہر جاں پہ گری بجلی ، ہر دل کو لگا اک تیر
ایسے تھے ہمارے پیر
دم روکے ہوۓ دنیا ، سنتی تھی خطاب ان کا
تھم جاتا ہر اک منظر ، جب کرتے تھے وہ تقریر
ایسے تھے ہمارے پیر
خاموشی بھی حضرت کی ، بھاری کٸ خطبوں پر
پتھر بھی پگھل جاٸیں ، تھی بات میں وہ تاثیر
ایسے تھے ہمارے پیر
خوشبو کے تلفظ پر ، ہو چاروں طرف خوشبو
وہ کہدیں زباں سے نور ، تو پھوٹ پڑے تنویر
ایسے تھے ہمارے پیر
روضہ ہے بریلی میں ، پر سب پہ ہے چشمِ فیض
ہے دست کرم ان کا اک سایۂ عالمگیر
ایسے تھے ہمارے پیر
حق گوئ سے باطل پر ، تاعمر رہے غالب
ہرجنگ میں وہ جیتے ، بـے خنجر و بـےشمشیر
ایسے تھے ہمارے پیر
کردار سراپا عشق ، افکار سراپا علم
ہر رنگِ حیات انکا ، اعزاز کی اک تفسیر
ایسے تھے ہمارے پیر
یوں پردۂ عالم پر ، وہ ذات چمکتی تھی
جیسے کہ سیاہی میں ، اک نور بھری تحریر
ایسے تھے ہمارے پیر
وہ زینتِ بزم فـن ، اور مـرجـعِ اہلِ حــق
وہ شاہ تھےشاہوں کے،اور میروں کےتھے اک میر
ایسے تھے ہمارے پیر
سرکار کی الفت کو ، سینوں میں کیا بیدار
بس ایک نظر ڈالی ، اور دل کی ہوئ تطہیر
ایسے تھے ہمارے پیر
کیا شانِ غِنا ان کو ، اللہ نے بخشی تھی
خاطر میں نہیں لاۓ ، وہ تخت و زر و جاگیر
ایسے تھے ہمارے پیر
ہستی میں جمال حق ، ہر رُخ سے نمایاں تھا
سچوں کے لئے گلزار ، جھوٹوں پہ وہ آتش گیر
ایسے تھے ہمارے پیر
ہوجاٸیں مریض اچھے، اور بگڑے ہوۓ بن جاٸیں
ہر درد و الم میں تھی ، وہ چشم کرم اِکسیر
ایسے تھے ہمارے پیر
صحرا کو چمن کردیں، شعلوں میں کِھلائیں پھول
ذروں سے اجالوں کا ، مینار کریں تعمیر
ایسے تھے ہمارے پیر
گَر اُن سے محبت ہے ، تو ان کی اطاعت کر
سیرت پہ فریدی چل ، بس یوں ہی نہ کر تشہیر
ایسے تھے ہمارے پیر
کلام : مولانا سلمان رضا فریدی صدیقی مصباحی
@Barelvi_Network
ایسے تھے ہمارے پیر
سورج کی طرح روشن ، سچائ کی اک تصویر
ایسے تھے ہمارے پیر
دریاؤں کے جیسا تھا، چلنے کا ہنر اُن میں
کرپاٸ نہ قید ان کو ، راہوں کی کوٸ زنجیر
ایسے تھے ہمارے پیر
“اختر” کی تجلی پر ” ازہر”بھی ہوا نازاں
کعبے کے بنے مہماں، اور خوب ہوئ توقیر
ایسے تھے ہمارے پیر
جب تاجِ شریعت کی ، رحلت کی خبر آئ
ہر جاں پہ گری بجلی ، ہر دل کو لگا اک تیر
ایسے تھے ہمارے پیر
دم روکے ہوۓ دنیا ، سنتی تھی خطاب ان کا
تھم جاتا ہر اک منظر ، جب کرتے تھے وہ تقریر
ایسے تھے ہمارے پیر
خاموشی بھی حضرت کی ، بھاری کٸ خطبوں پر
پتھر بھی پگھل جاٸیں ، تھی بات میں وہ تاثیر
ایسے تھے ہمارے پیر
خوشبو کے تلفظ پر ، ہو چاروں طرف خوشبو
وہ کہدیں زباں سے نور ، تو پھوٹ پڑے تنویر
ایسے تھے ہمارے پیر
روضہ ہے بریلی میں ، پر سب پہ ہے چشمِ فیض
ہے دست کرم ان کا اک سایۂ عالمگیر
ایسے تھے ہمارے پیر
حق گوئ سے باطل پر ، تاعمر رہے غالب
ہرجنگ میں وہ جیتے ، بـے خنجر و بـےشمشیر
ایسے تھے ہمارے پیر
کردار سراپا عشق ، افکار سراپا علم
ہر رنگِ حیات انکا ، اعزاز کی اک تفسیر
ایسے تھے ہمارے پیر
یوں پردۂ عالم پر ، وہ ذات چمکتی تھی
جیسے کہ سیاہی میں ، اک نور بھری تحریر
ایسے تھے ہمارے پیر
وہ زینتِ بزم فـن ، اور مـرجـعِ اہلِ حــق
وہ شاہ تھےشاہوں کے،اور میروں کےتھے اک میر
ایسے تھے ہمارے پیر
سرکار کی الفت کو ، سینوں میں کیا بیدار
بس ایک نظر ڈالی ، اور دل کی ہوئ تطہیر
ایسے تھے ہمارے پیر
کیا شانِ غِنا ان کو ، اللہ نے بخشی تھی
خاطر میں نہیں لاۓ ، وہ تخت و زر و جاگیر
ایسے تھے ہمارے پیر
ہستی میں جمال حق ، ہر رُخ سے نمایاں تھا
سچوں کے لئے گلزار ، جھوٹوں پہ وہ آتش گیر
ایسے تھے ہمارے پیر
ہوجاٸیں مریض اچھے، اور بگڑے ہوۓ بن جاٸیں
ہر درد و الم میں تھی ، وہ چشم کرم اِکسیر
ایسے تھے ہمارے پیر
صحرا کو چمن کردیں، شعلوں میں کِھلائیں پھول
ذروں سے اجالوں کا ، مینار کریں تعمیر
ایسے تھے ہمارے پیر
گَر اُن سے محبت ہے ، تو ان کی اطاعت کر
سیرت پہ فریدی چل ، بس یوں ہی نہ کر تشہیر
ایسے تھے ہمارے پیر
کلام : مولانا سلمان رضا فریدی صدیقی مصباحی
@Barelvi_Network
امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
٭ چار چیزیں بدن میں قوت پیدا کرتی ہیں:
1) گوشت کھانا
2) خوشبو سونگھنا
3) کثرت سے غسل کرنا
4) سوتی کپڑا پہننا
چار چیزیں نظر کو تیز کرتی ہیں:
1) خانہ کعبہ کے سامنے بیٹھنا
2) سوتے وقت سرمہ لگانا
3) سبزہ زار کیطرف دیکھنا
4) صاف جگہ بیٹھنا
چار چیزیں عقل کو بڑھاتی ہیں:
1) فضول کلام ترک کرنا
2) مسواک کرنا
3) صالحین کی مجلس میں بیٹھنا
4) علماء کرام کی صحبت اختیار کرنا
چار چیزیں رزق کو بڑھاتی ہیں:
1) تہجد کی نماز پڑھنا
2) کثرت سے استغفار کرنا
3) کثرت سے صدقہ کرنا
4) کثرت سے ذکر کرنا.
آگے شیئر کرے
اپنے تک محدود
نہ رکھے دعاءمیں یاد
رکھنا
@Barelvi_Network
٭ چار چیزیں بدن میں قوت پیدا کرتی ہیں:
1) گوشت کھانا
2) خوشبو سونگھنا
3) کثرت سے غسل کرنا
4) سوتی کپڑا پہننا
چار چیزیں نظر کو تیز کرتی ہیں:
1) خانہ کعبہ کے سامنے بیٹھنا
2) سوتے وقت سرمہ لگانا
3) سبزہ زار کیطرف دیکھنا
4) صاف جگہ بیٹھنا
چار چیزیں عقل کو بڑھاتی ہیں:
1) فضول کلام ترک کرنا
2) مسواک کرنا
3) صالحین کی مجلس میں بیٹھنا
4) علماء کرام کی صحبت اختیار کرنا
چار چیزیں رزق کو بڑھاتی ہیں:
1) تہجد کی نماز پڑھنا
2) کثرت سے استغفار کرنا
3) کثرت سے صدقہ کرنا
4) کثرت سے ذکر کرنا.
آگے شیئر کرے
اپنے تک محدود
نہ رکھے دعاءمیں یاد
رکھنا
@Barelvi_Network
🌹محبت کی تعریف🌹
✍از محمد ماهل رضوى مركزي کٹیہاری!
❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️
ہر حال میں محبوب کے سامنے سر تسلیم خم کر دینا ،اس کو محبت کہتے ہیں راحت وسرور ہو یا رنج وغم، نفع ہو یا نقصان، ہر صورت میں اپنی خواہش ختم کر کے محبوب کی خواہش کا غلام ہو جانا، اسی کا نام محبت ہے اسی مفہوم کو شاعر اپنے الفاظ میں بیا ن کرتا ہے
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
وقف الھویٰ بی جیت انت فلیس لی ۔۔۔۔۔۔ متآخر عنہ ولا متقدم
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
محبت نے مجھے جماکر کھڑا کردیا جہاں پر کی تو ہے۔۔اب نہ میں اس جگہ سے آگے بڑھ سکتا ہوں اور نہ پیچھے ہٹ سکتا ہوں۔
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
اجد الملامۃ فی ھواک لذیزۃ ۔۔۔۔۔۔ حبّا لذکوک فلیلمنی اللوم
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
مجھے تیرے عشق میں ملامت بھلی معلوم ہو تی ہے۔۔یہ تیرے تذکرے کو محبوب رکھنے کی بنا پر۔لہذا ملامت کر نے والے اب چاہے جتنی ملامت کریں۔
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
ویب سائٹ : https://mahil-razvi.blogspot.com/
موبائل نمبر : +919758226080
@Barelvi_Network
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
✍از محمد ماهل رضوى مركزي کٹیہاری!
❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️
ہر حال میں محبوب کے سامنے سر تسلیم خم کر دینا ،اس کو محبت کہتے ہیں راحت وسرور ہو یا رنج وغم، نفع ہو یا نقصان، ہر صورت میں اپنی خواہش ختم کر کے محبوب کی خواہش کا غلام ہو جانا، اسی کا نام محبت ہے اسی مفہوم کو شاعر اپنے الفاظ میں بیا ن کرتا ہے
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
وقف الھویٰ بی جیت انت فلیس لی ۔۔۔۔۔۔ متآخر عنہ ولا متقدم
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
محبت نے مجھے جماکر کھڑا کردیا جہاں پر کی تو ہے۔۔اب نہ میں اس جگہ سے آگے بڑھ سکتا ہوں اور نہ پیچھے ہٹ سکتا ہوں۔
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
اجد الملامۃ فی ھواک لذیزۃ ۔۔۔۔۔۔ حبّا لذکوک فلیلمنی اللوم
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
مجھے تیرے عشق میں ملامت بھلی معلوم ہو تی ہے۔۔یہ تیرے تذکرے کو محبوب رکھنے کی بنا پر۔لہذا ملامت کر نے والے اب چاہے جتنی ملامت کریں۔
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
ویب سائٹ : https://mahil-razvi.blogspot.com/
موبائل نمبر : +919758226080
@Barelvi_Network
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
📣🚫 *Boycott Bareilly News Paper & Media* 🚫
तकरीबन 2 साल से मरकज़ ऐ अहले सुन्नत बरेली शरीफ के न्यूज़ पेपर वाले जिस कदर झूठ और बेबुनियाद बातें बढ़ा चढ़ाकर अपनी जानिब से बिना किसी ठोस तहकीक के पेश कर रहे हैं वो सरासर गलत है हर दिन कोई न कोई न्यूज़पेपर वाला दरगाह शरीफ के पास मौजूद रहता है और वहां पर हो रही छोटी सी खबरों को भी गलत अंदाज में पेश कर देते हैं जानबूझकर खानवादे आला हज़रत को फोन किया जाता हैं यह लोग दरगाह आला हज़रत को और यहां के फतवे को बदनाम करने की नापाक साजिश कर रहे हैं जिससे हिंदुस्तान भर के मुसलमानों में काफी गुस्सा है और मुसलमानाने अहले सुन्नत इसकी मुखालिफत करते हैं
*Note:* हमारे मसलक ए आला हज़रत व दरगाह शरीफ को किसी न्यूज़पेपर की कोई जरूरत नहीं है मसलक ए आला हज़रत, अल्लाह के फज़ल और इमाम अहमद रज़ा खां फाज़िले बरेलवी की तालीमात और हुज़ूर मुफ्ती ए आज़म हिंद (रज़ी अल्लाहो ताला अनहो) की मेहनत से बढ़ा है हमें चाहिए कि अपने बुजुर्गों की तालीमात पर अमल करें और दिन का काम करें
जिसे अल्लाह ने बड़ा किया उसे क्या कोई घटाएं !
*तू घटाए से किसी के ना घटा है ना घटे*
*जब बढ़ाए तुझे अल्लाह ताला तेरा*
*Razvi Sibtaini Network Official*
👉 _Faqeer Muhammad Hammad Raza Qadri Bareilvi_
_Markaz E Ahle Sunnat Bareilly Sharif U.P India_
https://www.facebook.com/Alhaj-Sheikh-Hammad-Miya-Bareilly-Sharif-1786352228060415/
@Barelvi_Network
तकरीबन 2 साल से मरकज़ ऐ अहले सुन्नत बरेली शरीफ के न्यूज़ पेपर वाले जिस कदर झूठ और बेबुनियाद बातें बढ़ा चढ़ाकर अपनी जानिब से बिना किसी ठोस तहकीक के पेश कर रहे हैं वो सरासर गलत है हर दिन कोई न कोई न्यूज़पेपर वाला दरगाह शरीफ के पास मौजूद रहता है और वहां पर हो रही छोटी सी खबरों को भी गलत अंदाज में पेश कर देते हैं जानबूझकर खानवादे आला हज़रत को फोन किया जाता हैं यह लोग दरगाह आला हज़रत को और यहां के फतवे को बदनाम करने की नापाक साजिश कर रहे हैं जिससे हिंदुस्तान भर के मुसलमानों में काफी गुस्सा है और मुसलमानाने अहले सुन्नत इसकी मुखालिफत करते हैं
*Note:* हमारे मसलक ए आला हज़रत व दरगाह शरीफ को किसी न्यूज़पेपर की कोई जरूरत नहीं है मसलक ए आला हज़रत, अल्लाह के फज़ल और इमाम अहमद रज़ा खां फाज़िले बरेलवी की तालीमात और हुज़ूर मुफ्ती ए आज़म हिंद (रज़ी अल्लाहो ताला अनहो) की मेहनत से बढ़ा है हमें चाहिए कि अपने बुजुर्गों की तालीमात पर अमल करें और दिन का काम करें
जिसे अल्लाह ने बड़ा किया उसे क्या कोई घटाएं !
*तू घटाए से किसी के ना घटा है ना घटे*
*जब बढ़ाए तुझे अल्लाह ताला तेरा*
*Razvi Sibtaini Network Official*
👉 _Faqeer Muhammad Hammad Raza Qadri Bareilvi_
_Markaz E Ahle Sunnat Bareilly Sharif U.P India_
https://www.facebook.com/Alhaj-Sheikh-Hammad-Miya-Bareilly-Sharif-1786352228060415/
@Barelvi_Network
واٹس اپ پر جو دیکھے چاند کوئی, وہ چاند تھوڑی ہے ,
یہ موبائل کی سکرین ہے آسمان تھوڑی ہے.
نکلے گا چاند تو نظر آئے گا ضرور.
چاند چاند ہے کوئی سعودی کا فرمان تھوڑی ہے.
چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور چاند دیکھ کر عید,
یہ حکم ہے میرے آقا کا کوئی معمولی اعلان تھوڑی ہے
https://chat.whatsapp.com/BrDO3uA4wNyC0xUL6BjrD0
@Barelvi_Network
یہ موبائل کی سکرین ہے آسمان تھوڑی ہے.
نکلے گا چاند تو نظر آئے گا ضرور.
چاند چاند ہے کوئی سعودی کا فرمان تھوڑی ہے.
چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور چاند دیکھ کر عید,
یہ حکم ہے میرے آقا کا کوئی معمولی اعلان تھوڑی ہے
https://chat.whatsapp.com/BrDO3uA4wNyC0xUL6BjrD0
@Barelvi_Network
اعلی حضرت امام احمد رضا کو جن 120 علوم پر کامل دسترس حاصل تھی ان کی فہرست
کس طرح اتنے علم کے دریا بہا دیئے
علمائے دیں کی عقل تو حیراں ہے آج بھی
قرأت
Recitation of the Holy Quran
تجوید
Phonograph Spelling
تفسیر
Explanation of Quran
اصولِ تفسیر
Principal of Explanation
رسم الخط القرآن
Writership In Different style of Quranic letters
علم حدیث
Tradition of the Holy Prophet
اصول حدیث
Principal of Allah's Messenger's Tradition
اسانید حدیث
Documentary Proof of Traditions Citation of Authorities
اسماء الرجال
Cyclopedia of Narrator Tradition Branch of knowledge Judging Merits
جرح و تعدیل
Critical Examination
تخریج احادیث
References to Traditions
لغت حدیث
Colloquial Language of Traditions
فقہ
Islamic Law
اصول فقہ
Islamic Jurisprudence
رسم المفتی
Legal Opinion Judicial Verdict
علم الفرائض
Law of Inheritance and Distribution
علم الکلام
Scholastic Philosophy
علم العقائد
Article of Faith
علم البیان
Metaphor
علم المعانی
Rhetoric
علم البلاغت
Figure of Speech
علم المباحث
Dialectics
مناظرہ
Polemic
علم الصرف
Etymology Morphology
علم النحو
Syntax - Arabic Grammar
علم الادب
Literature
علم العروض
Science of Prosody
علم البرو البحر
Knowledge of Land and Oceans
علم الحساب
Arithmetic
ریاضی
Mathematics
زیجات
Astronomical Tables
تکسیر
Fractional Numeral Maths
علم الہندسہ
Geometry
جبر ومقابلہ (الجبرائ)
Algebra
مثلثات (مسطح وکروی)
Trigonometry
ارثما طیقی
Greek a ab
علم تقویم
Almanac
لوگارتھم
Logarithm
علم جفر
Numerology Cum Literology
رمل
Geomancy
توقیت
Reckoning of Time
اوفاق (علم الوفق)
۔۔۔۔۔
نجوم
Astrology
فلکیات
Study in form of Heavens
ارضیات
Geology
علم مساحت الارض
Geodesy Survey - Mensuration
جغرافیہ
Geography
طبیعات
Physics
مابعد الطبیعات
Metaphysics
کیمیا
Chemistry
معدنیات
Mineralogy
طب و حکمت
Indigenous System of Medicine
ادویات
Pharmacology
نباتات
Botany - Phytonomy
شماریات
Statistics
اقتصادیات
Political Economy
معاشیات
Economics
مالیات
Finances
تجارت
Trade - Commerce
بنکاری
Banking
زراعت
Agricultural Study
صوتیات
Phonetics- Phonology
ماحولیات
Ecology - Environment
سیاسیات
Politics - Strategy
موسمیات
Meteorology
علم الاوزان
Weighing
شہریات
Civics
علم عملیات
Practical-ism
سیرت نگاری
Biography of Holy Prophet
حاشیہ نگاری
Citation
نثر نگاری
Composition
تعلیقات
Scholia
تشریحات
Detailed Comments
تحقیقات
Research Study
تنقیدات
Critique Philosophy
ردّات
Rejection
شاعری
Poetry
حمدو نعت
Hamd - wa - Naat
فلسفہ (قدیم و جدید)
Philosophy
منطق
Logic
تاریخ گوئی
Compose Chronograph
علم الایام
Knowledge of days
تعبیر الرویاء
Interpretation of Dreams
رسم الخط نستعلیق، شکستہ و مستقیم
Typography
استعارات
Figuration
خطبات
Oratory
مکتوبات
Letters
ملفوظات
Articulates
پندو نصائح
Homily
اذکار (اوراد و وظائف)
Prayers and Supplications
نقوش و تعویزات و مربعات
Matrices, Amulets, Symbols
علم الادیان
Comparative Religions
ردّ موسیقی
Refutation of the Music
عمرانیات
Sociology
حیاتیات
Biology
مناقب
Manaqib
علم الانساب
Genealogy
فضائل
Preference Study
زائرچہ و زائچہ
Horoscopes
سلوک
Sulook
تصوف
Mysticism
مکاشفات
Spiritual Study
علم الاخلاق
Ethics
تاریخ و سیر
History & Biography
صحافت
Journalism
حیوانیات
Zoology
فعلیات
Physiology
علم تخلیق کائنات
Cosmology
نفسیات
Psychology
علم البدیع
Science Dealing with Rhetorical - Devices
لسانیات
Linguistics - Languages, Philology
نظم عربی و فارسی و ہندی
Arabic, Persian & Hindi Poetry
نثرعربی و فارسی و ہندی
Arabic, Persian & Hindi Composition
ھئیت (قدیم و جدیدہ)
Old & Modern Astronomy
ارضی طبیعات
Geo Physics
علم خلیات
Cytology
قانون
Law
علم الاحکام
Take & Put References of Ordinances
علم قیافہ
Physiognomy
سالماتی حیاتیات
Molecular Biology
معارف کا سمندر موجزن ہے جس کے سینے میں۔۔۔
وہ مقبولِ درِ خیر البشر *احمد رضا تم ہو...*
🌸طالب دعا ٕ🌸
🌷ابوالمسعودعنایت نوری{صابربہراٸچی🌷
@Barelvi_Network
کس طرح اتنے علم کے دریا بہا دیئے
علمائے دیں کی عقل تو حیراں ہے آج بھی
قرأت
Recitation of the Holy Quran
تجوید
Phonograph Spelling
تفسیر
Explanation of Quran
اصولِ تفسیر
Principal of Explanation
رسم الخط القرآن
Writership In Different style of Quranic letters
علم حدیث
Tradition of the Holy Prophet
اصول حدیث
Principal of Allah's Messenger's Tradition
اسانید حدیث
Documentary Proof of Traditions Citation of Authorities
اسماء الرجال
Cyclopedia of Narrator Tradition Branch of knowledge Judging Merits
جرح و تعدیل
Critical Examination
تخریج احادیث
References to Traditions
لغت حدیث
Colloquial Language of Traditions
فقہ
Islamic Law
اصول فقہ
Islamic Jurisprudence
رسم المفتی
Legal Opinion Judicial Verdict
علم الفرائض
Law of Inheritance and Distribution
علم الکلام
Scholastic Philosophy
علم العقائد
Article of Faith
علم البیان
Metaphor
علم المعانی
Rhetoric
علم البلاغت
Figure of Speech
علم المباحث
Dialectics
مناظرہ
Polemic
علم الصرف
Etymology Morphology
علم النحو
Syntax - Arabic Grammar
علم الادب
Literature
علم العروض
Science of Prosody
علم البرو البحر
Knowledge of Land and Oceans
علم الحساب
Arithmetic
ریاضی
Mathematics
زیجات
Astronomical Tables
تکسیر
Fractional Numeral Maths
علم الہندسہ
Geometry
جبر ومقابلہ (الجبرائ)
Algebra
مثلثات (مسطح وکروی)
Trigonometry
ارثما طیقی
Greek a ab
علم تقویم
Almanac
لوگارتھم
Logarithm
علم جفر
Numerology Cum Literology
رمل
Geomancy
توقیت
Reckoning of Time
اوفاق (علم الوفق)
۔۔۔۔۔
نجوم
Astrology
فلکیات
Study in form of Heavens
ارضیات
Geology
علم مساحت الارض
Geodesy Survey - Mensuration
جغرافیہ
Geography
طبیعات
Physics
مابعد الطبیعات
Metaphysics
کیمیا
Chemistry
معدنیات
Mineralogy
طب و حکمت
Indigenous System of Medicine
ادویات
Pharmacology
نباتات
Botany - Phytonomy
شماریات
Statistics
اقتصادیات
Political Economy
معاشیات
Economics
مالیات
Finances
تجارت
Trade - Commerce
بنکاری
Banking
زراعت
Agricultural Study
صوتیات
Phonetics- Phonology
ماحولیات
Ecology - Environment
سیاسیات
Politics - Strategy
موسمیات
Meteorology
علم الاوزان
Weighing
شہریات
Civics
علم عملیات
Practical-ism
سیرت نگاری
Biography of Holy Prophet
حاشیہ نگاری
Citation
نثر نگاری
Composition
تعلیقات
Scholia
تشریحات
Detailed Comments
تحقیقات
Research Study
تنقیدات
Critique Philosophy
ردّات
Rejection
شاعری
Poetry
حمدو نعت
Hamd - wa - Naat
فلسفہ (قدیم و جدید)
Philosophy
منطق
Logic
تاریخ گوئی
Compose Chronograph
علم الایام
Knowledge of days
تعبیر الرویاء
Interpretation of Dreams
رسم الخط نستعلیق، شکستہ و مستقیم
Typography
استعارات
Figuration
خطبات
Oratory
مکتوبات
Letters
ملفوظات
Articulates
پندو نصائح
Homily
اذکار (اوراد و وظائف)
Prayers and Supplications
نقوش و تعویزات و مربعات
Matrices, Amulets, Symbols
علم الادیان
Comparative Religions
ردّ موسیقی
Refutation of the Music
عمرانیات
Sociology
حیاتیات
Biology
مناقب
Manaqib
علم الانساب
Genealogy
فضائل
Preference Study
زائرچہ و زائچہ
Horoscopes
سلوک
Sulook
تصوف
Mysticism
مکاشفات
Spiritual Study
علم الاخلاق
Ethics
تاریخ و سیر
History & Biography
صحافت
Journalism
حیوانیات
Zoology
فعلیات
Physiology
علم تخلیق کائنات
Cosmology
نفسیات
Psychology
علم البدیع
Science Dealing with Rhetorical - Devices
لسانیات
Linguistics - Languages, Philology
نظم عربی و فارسی و ہندی
Arabic, Persian & Hindi Poetry
نثرعربی و فارسی و ہندی
Arabic, Persian & Hindi Composition
ھئیت (قدیم و جدیدہ)
Old & Modern Astronomy
ارضی طبیعات
Geo Physics
علم خلیات
Cytology
قانون
Law
علم الاحکام
Take & Put References of Ordinances
علم قیافہ
Physiognomy
سالماتی حیاتیات
Molecular Biology
معارف کا سمندر موجزن ہے جس کے سینے میں۔۔۔
وہ مقبولِ درِ خیر البشر *احمد رضا تم ہو...*
🌸طالب دعا ٕ🌸
🌷ابوالمسعودعنایت نوری{صابربہراٸچی🌷
@Barelvi_Network
خیر الاذکیاء حضور علامہ محمد احمد مصباحی صاحب
ناظم تعلیمات الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور فرماتے ہیں:
*"اعلیٰ حضرت قدس سرہ کی کتابوں کا مطالعہ کیجئے کہ حقیقی علم ان کتابوں سے آپ کو حاصل ہوگا اور ساتھ ساتھ طرز تحقیق، طرز بیان، طرز گفتگو بھی معلوم ہوگا، جو چیزیں آپ کو بہت سی کتابوں میں نہیں ملیں گی وہ آپ کو اعلیٰ حضرت کے رسائل میں ملیں گی اور میں بارہا یہ سیمیناروں میں، مجمعوں میں کہا ہے اور نجی مجلسوں میں بھی کہ بر صغیر کے ماحول میں اعلیٰ حضرت کے رسائل کے مطالعے کے بغیر کوئی شخص کما حقہ عالم نہیں ہوسکتا، یہاں ہم نصاب کی تکمیل کرنے والے کو سند جاری کردیتے ہیں عالم فاضل اس کو بتا دیتے ہیں، لیکن جس قدر وہ اعلیٰ حضرت کی کتابوں سے دور ہوگا، اسی قدر اس کے اندر سطحیت زیادہ ہوگی اور جس قدر وہ کتب اعلیٰ حضرت کو گہرائی اور گیرائی سے دیکھے گا اسی قدر اس کے اندر ژرف نگاہی اور تعمق پیدا ہوگا اور اسی قدر اس کے علم میں جلا آئیگی۔"*
*آپ خود اس کا مطالعہ کرکے تجربہ کرسکتے ہیں اور اس کا مطالعہ کرنا اور تجربہ کرنا ضروری بھی ہے، دوطرح کے انسان ہوتے ہیں، ایک تو کم علم ہوتے ہیں، ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے علم کو روشنی بخشنے کے لیے اعلیٰ حضرت کے رسائل کا مطالعہ کریں، اور کچھ وہ ہوتے ہیں جنھوں نے درس نظامی کا کورس مکمل کرلیا اور ہر درجہ میں فرسٹ نمبر حاصل کیا تو سمجھ لیا کہ ہم بہت بڑے علامہ، فہامہ ہوگئے، وہ اعلیٰ حضرت کی کتابوں کا مطالعہ کریں گے تو معلوم ہوگا کہ طفل مکتب بھی نہیں ہیں جب ان کی تصانیف اور تحقیقات کو دیکھیں گے تو اندازہ ہوگا کہ کس جبل شامخ اور کس بلند پہاڑ کے سامنے ہم ہیں، کہتے ہیں :*
*جب تک اونٹ نے پہاڑ نہیں دیکھا ہے تب تک وہ سمجھتا ہے کہ اس سے بڑا کوئی نہیں ہے اور جب پہاڑ کے سامنے آتا ہے تب اس کو اپنی بساط معلوم ہوتی ہے تو اپنی بساط اور حقیقت معلوم کرنے کے لیے بھی ہم اس جبل شامخ کی کتابوں کا مطالعہ کریں، اس سے استفادہ بھی کریں اور ساتھ ساتھ اپنی اوقات بھی معلوم کریں کہ اتنی عمر صرف کرنے کے بعد ہم کہاں تک پہنچے۔*
از نوائے دل ص 243
ﭼﻨﺪﮦ ﺍﻭﺭ ﺳﻔﺮ ﭘﺮ ﻧﮑﻠﻨﮯ ﮐﺎ ﺟﻮ ﻣﻌﻤﻮﻝ ﺑﻨﺎﯾﺎ ﮨﻮﺍ ﮨﮯ
قابل توجہ باتیں۔
(ساری باتوں سے اتفاق ضروری نہیں لیکن قابل توجہ ضرور ہیں )
ﮨﻨﺪﺳﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﻋﻠﻤﺎﺋﮯ ﮐﺮﺍﻡ ﻧﮯ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻓﺎﺭﻍ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﺠﺎﺋﮯ ﭼﻨﺪﮦ ﺍﻭﺭ ﺳﻔﺮ ﭘﺮ ﻧﮑﻠﻨﮯ ﮐﺎ ﺟﻮ ﻣﻌﻤﻮﻝ ﺑﻨﺎﯾﺎ ﮨﻮﺍ ﮨﮯ،ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﺩﺭﺝ ﺫﯾﻞ ﺩﺱ ﺍﻋﺘﺒﺎﺭ ﺳﮯ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﮐﯽ ﺣﺮﻣﺖ ﮐﯽ ﭘﺎﻣﺎﻟﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ :
( ۱ ) ﺑﺎﻟﻌﻤﻮﻡ ﺯﻣﯿﻨﯽ ﻣﺪﺍﺭﺱ، ﺍﻭﺭ ﺑﺎﻟﺨﺼﻮﺹ ﺗﺠﺎﺭﺗﯽ ﻣﺪﺍﺭﺱ ﺍﻗﺎﻣﺘﯽ ﻭ ﺑﯿﺮﻭﻧﯽ ﻃﻠﺒﮧ ﮐﯽ ﺗﻌﺪﺍﺩ ﻣﯿﮟ ﻏﻠﻂ ﺑﯿﺎﻧﯽ ﺳﮯ ﮐﺎﻡ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺟﮭﻮﭦ ﺛﻮﺍﺏ ﺳﻤﺠﮫ ﮐﺮ ﺑﻮﻻ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﻣﺪﺍﺭﺱ ﮐﮯ ﺫﻣﮧ ﺩﺍﺭﺍﻥ ﺣﻘﺎﺋﻖ ﺳﮯ ﺩﻭﺭ ﺭﭘﻮﺭﭦ ﺑﻨﺎﮐﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻼﺯﻣﯿﻦ ﻭ ﺍﺳﭩﺎﻑ ﮐﻮ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺣﻀﺮﺍﺕ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﮐﻮ ﺟﺎﻧﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﺎﻭﺟﻮﺩ ﺍﺳﯽ ﻏﻠﻂ ﺭﭘﻮﺭﭦ ﮐﻮ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﮐﮯ ﭼﻨﺪﮦ ﮐﯽ ﺍﭘﯿﻞ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺑﮧ ﺍﻟﻔﺎﻅ ﻣﺨﺘﺼﺮ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺩﺭﻭﻍ ﮔﻮﺋﯽ ﭘﺮ ﻣﺠﺒﻮﺭ ﮨﻮﻧﺎ ﭘﮍﺗﺎ ﮨﮯ، ﺟﺲ ﺳﮯ ﺭﻭﺯﮦ ﭘﮭﭧ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭﺭﻣﻀﺎﻥ ﮐﮯ ﺭﻭﺣﺎﻧﯽ ﺍﺛﺮﺍﺕ ﻣﺮﺗﺐ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﮯ۔
( ۲ ) ﺳﻔﺮ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﻧﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﻮﺳﻢ ﮐﯽ ﺷﺪﺕ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺳﻔﺮﺍﺋﮯ ﮐﺮﺍﻡ ﺭﻭﺯﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮫ ﭘﺎﺗﮯ۔ ﺟﺐ ﻣﻮﺳﻢ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺭﻭﺯﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮫ ﭘﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﺗﻮ ﺑﻌﺪ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﺷﺎﯾﺪ ﮨﯽ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺗﻮﻓﯿﻖ ﻣﻞ ﭘﺎﺗﯽ ﮨﮯ۔ ﺍﻭﺭ ﺳﻔﺮ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺟﺲ ﮐﻮ ﺟﮩﺎﮞ ﻣﻮﻗﻊ ﻣﻠﺘﺎ ﮨﮯ، ﻭﮨﯿﮟ ﮐﮭﺎﺗﮯ ﭘﯿﺘﮯ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﻋﻮﺍﻡ ﭼﻮﮞ ﮐﮧ ﺳﻔﺮﺍﺋﮯ ﻋﻈﺎﻡ ﮐﻮ ﻋﻠﻤﺎ ﮐﮯ ﺑﮭﯿﻨﺲ ﻣﯿﮟ ﺩﯾﮑﮭﺘﯽ ﮨﮯ، ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﻋﻮﺍﻡ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﺑﺪﮔﻤﺎﻧﯽ ﻋﺎﻡ ﮨﻮﺗﯽ ﺟﺎﺭﮨﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻋﻠﻤﺎ ﺭﻭﺯﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﮭﻠﮯ ﻋﺎﻡ ﮐﮭﺎﺗﮯ ﭘﯿﺘﮯ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﭘﮭﺮ ﯾﮧ ﻣﻘﻮﻟﮧ ﺑﻮﻻ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ” ﻣﻮﻟﻮﯼ ﺟﻮ ﮐﮩﮯ، ﻭﮦ ﺳﻨﻮ، ﺟﻮ ﻭﮦ ﮐﺮﮮ، ﻭﮦ ﻧﮧ ﮐﺮﻭ۔ “ ﺟﺲ ﺳﮯ ﻋﻠﻤﺎﺋﮯ ﮐﺮﺍﻡ ﮐﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﺷﺮﯾﻌﺖ ﭘﺮ ﻋﻤﻞ ﮐﮯ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﺳﮯ ﺩﻭﮨﺮﮮ ﻧﻈﺮﯾﮯ ﻓﺮﻭﻍ ﭘﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﻋﻮﺍﻡ ﻋﻠﻤﺎ ﮐﯽ ﺑﺎﺗﻮﮞ ﭘﺮ ﻋﻤﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺁﻣﺎﺩﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ۔
( ۳ ) ﺑﻌﺾ ﺑﻌﺾ ﻣﮩﺘﻤﻢ ﺍﭘﻨﮯ ﺳﻔﺮﺍ ﮐﻮ ﭨﺎﺭﮔﯿﭧ ﺩﯾﮯ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﺟﻮ ﺍﺱ ﺷﺮﻁ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﺸﺮﻭﻁ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﮔﺮ ﺍﺳﮯ ﭘﻮﺭﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ، ﺗﻮ ﻣﻼﺯﻣﺖ ﺳﮯ ﻧﮑﺎﻝ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ، ﯾﺎ ﭘﭽﮭﻠﮯ ﮐﺌﯽ ﻣﮩﯿﻨﮯ ﮐﯽ ﺑﻘﯿﮧ ﺗﻨﺨﻮﺍﮦ ﺭﻣﻀﺎﻧﯽ ﭼﻨﺪﮦ ﺳﮯ ﺧﻮﺩ ﺣﺎﺻﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺫﻣﮧ ﺩﺍﺭﯼ ﺩﮮ ﺩﯼ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ، ﺟﺲ ﮐﮯ ﺑﺎﻋﺚ ﺍﻧﮭﯿﮟ ﺳﺨﺖ ﻣﺤﻨﺖ ﮐﺮﻧﯽ ﭘﮍﺗﯽ ﮨﮯ۔ ﺟﺲ ﮐﺎ ﻧﺘﯿﺠﮧ ﯾﮧ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺗﮭﮑﺎﻭﭦ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺗﺮﺍﻭﯾﺢ، ﺗﻼﻭﺕ ﻭﻏﯿﺮﮦ ﻋﺒﺎﺩﺍﺕ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻣﻮﻗﻊ ﻧﮩﯿﮟ ﻧﮑﺎﻝ ﭘﺎﺗﮯ۔ ﺍﮔﺮ ﺯﻣﯿﻨﯽ ﺭﭘﻮﺭﭦ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﺮﯾﮟ، ﺗﻮ ﺑﮩﺖ ﺳﮯ ﺳﻔﺮﺍﺋﮯ ﮐﺮﺍﻡ ﻓﺮﺽ ﻧﻤﺎﺯ ﺗﮏ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺣﺎﺿﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﭘﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ﺍﻥ ﺗﻤﺎﻡ ﺧﺮﺍﺑﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺍﯾﮏ ﮨﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﮨﮯ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﭼﻨﺪﮦ ﮐﺮﺍﻧﺎ۔
( ۴ ) ﻣﭽﻨﺪﯾﻦ ﻣﯿﮟ ﺟﻮ ﺣﺎﻓﻆ ﻗﺮﺁﻥ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﻭﮦ ﺑﺎﻟﻌﻤﻮﻡ ﻗﺮﺁﻥ ﺑﮭﻮﻝ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﻨﯿﺎﺩﯼ ﻭﺟﮧ ﯾﮩﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﭼﻨﺪﮦ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﮐﺴﯽ ﺍﯾﮏ ﺟﮕﮧ ﭨﮭﮩﺮﻧﺎﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﭘﺎﺗﺎ ﺍﻭﺭ ﻧﮧ ﮨﯽ ﻗﺮﺁﻥ ﺳﻨﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺟﻮ ﯾﮑﺴﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﻣﺤﻨﺖ ﺩﺭﮐﺎﺭ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ، ﻭﮦ ﻣﯿﺴﺮ ﮨﻮ ﭘﺎﺗﯽ ﮨﮯ۔
( ۵ ) ﺭﻣﻀﺎﻥ ﺍﻟﻤﺒﺎﺭﮎ ﺗﺰﮐﯿﮧ ﻭ ﺗﺼﻔﯿﮧ ﻗﻠﺐ ﮐﺎ ﺑﮭﯽ ﻣﮩﯿﻨﮧ ﮨﮯ۔ ﺍﺳﯽ ﻣﮩﯿﻨﮧ ﻣﯿﮟ ﺍﮐﺎﺑﺮﯾﻦ ﺍﻣﺖ ﺍﻭﺭ ﺍﮨﻞ ﺳﻠﻮﮎ ﻭ ﻣﻌﺮﻓﺖ ﺍﭘﻨﺎ ﺣﻠﻘﮧ ﺗﺼﻮﻑ ﻟﮕﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﺗﺎﮐﮧ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﮯ ﺩﻟﻮﮞ ﮐﮯ ﺯﻧﮓ ﺩﻭﺭ ﮨﻮﺟﺎﺋﮯ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﭼﻨﺪﮦ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺧﺎﻧﻘﺎﮦ ﮐﺎ ﺭﺥ ﮐﺮﻧﺎ ﺩﺷﻮﺍﺭ ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﭘﻮﺭﺍ ﻣﮩﯿﻨﮧ ﺷﮩﺮ ﺩﺭ ﺷﮩﺮ ﮔﮭﻮﻣﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﮔﺬﺍﺭﻧﺎ ﭘﮍﺗﺎ ﮨﮯ۔
( ۶ ) ﺳﻔﺮ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺳﺤﺮﻭ ﺍﻓﻄﺎﺭ ﮐﺎ ﻣﺴﺘﻘﻞ ﻧﻄﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﭘﺎﺗﺎ۔ ﺟﺲ ﺳﮯ ﺟﻮ ﺳﻔﺮﺍ ﻋﺰﯾﻤﺖ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺭﻭﺯﮦ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ، ﻭﮦ ﺍﻣﻮﺭ ﺣﻔﻈﺎﻥ ﺻﺤﺖ ﮐﺎ ﺧﯿﺎﻝ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮫ ﭘﺎﺗﮯ، ﻧﺘﯿﺠۃ ﺻﺤﺖ ﺑﮕﮍﻧﮯ ﻟﮕﺘﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﺭﻭﺯﮦ ﺭﮐﮭﻨﮯ ﮐﮯ ﻗﺎﺑﻞ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮦ ﭘﺎﺗﺎ۔
( ۷ ) ﺧﻮﺩ ﻧﺒﯽ ﺍﮐﺮﻡ ﷺ ﺍﻭﺭ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﮐﺮﺍﻡ ﺭﺿﻮﺍﻥ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮩﻢ ﺍﺟﻤﻌﯿﻦ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﮐﮩﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻠﺘﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﺷﺮﻭﻉ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯽ ﭼﻨﺪﮦ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻧﮑﻞ ﭘﮍﺗﮯ ﺗﮭﮯ۔ ﺑﻠﮑﮧ ﻧﺒﯽ ﺍﮐﺮﻡ ﷺ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺁﭖ ﷺ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺣﺪ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺳﺨﯽ ﮨﻮﺟﺎﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﺣﻀﺮﺕ ﺟﺒﺮﺍﺋﯿﻞ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺴﻼﻡ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻗﺮﺁﻥ ﮐﺎ ﺩﻭﺭ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ۔ ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﮐﺎ ﻣﻌﻤﻮﻝ ﯾﮧ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺗﺠﺎﺭﺕ، ﺯﮐﺎﺕ ﺍﻭﺭ ﺩﯾﮕﺮ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮐﺎﻣﻮﮞ ﺳﮯ ﺷﻌﺒﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﻓﺎﺭﻍ ﮨﻮﺟﺎﯾﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ، ﺗﺎﮐﮧ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﮐﻮ ﯾﮑﺴﻮ ﮨﻮﮐﺮ ﮔﺬﺍﺭ ﺳﮑﯿﮟ۔ ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﻋﻠﻤﺎ ﺍﭘﻨﮯ ﺧﻄﺎﺏ ﻣﯿﮟ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﻮ ﻧﺼﯿﺤﺖ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﭘﻨﮯ ﺭﻭﺯﮦ ﻣﺮﮦ ﮐﮯ ﺷﯿﮉﻭﻝ ﮐﻮ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺗﺒﺪﯾﻞ ﮐﺮﮐﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻭﻗﺖ ﺭﻣﻀﺎﻧﯽ ﺍﻋﻤﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﻟﮕﺎﺋﯿﮟ، ﻟﯿﮑﻦ ﺧﻮﺩ ﻋﻠﻤﺎﺋﮯ ﮐﺮﺍﻡ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﺑﮍﺍ ﻃﺒﻘﮧ ﭼﻨﺪﮦ ﻣﯿﮟ ﻟﮓ ﮐﺮ ﺭﻣﻀﺎﻧﯽ ﺍﻋﻤﺎﻝ ﺳﮯ ﻣﺤﺮﻭﻡ ﮨﻮﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔
( ۸ ) ﺁﺧﺮﯼ ﻋﺸﺮﮦ ﻣﯿﮟ ﺍﻋﺘﮑﺎﻑ ﮐﺎ ﻣﺴﺌﻠﮧ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﭼﻨﺪﮦ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺳﻔﺮﺍﺋﮯ ﮐﺮﺍﻡ ﺍﺱ ﻋﻤﻞ ﺳﮯ ﻣﺤﺮﻭﻡ ﺭﮦ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔
( ۹ ) ﺑﮭﺎﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﻭﺻﻮﻟﯿﺎﺑﯽ ﮐﺎ ﺍﺟﺘﻤﺎﻋﯽ ﻧﻈﻢ ﻧﮧ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﮐﺮﻭﮌﻭﮞ ﮐﺎ ﺳﺮﻣﺎﯾﮧ ﻏﯿﺮ ﻣﺴﺘﺤﻘﯿﻦ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﭼﻼ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺑﻠﮑﮧ ﺷﮩﺎﺩﺍﺕ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﻣﭽﻨﺪﯾﻦ ﮐﮯ ﺑﮭﯿﺲ ﻣﯿﮟ ﻏﯿﺮ ﻗﻮﻣﻮﮞ ﮐﮯ ﻟﻮﮒ ﺑﮭﯽ ﺯﮐﺎﺕ ﺍﻭﺭ ﺻﺪﻗﺎﺕ ﮐﮯ ﭘﯿﺴﮯ ﻟﮯ ﺍﮌﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺑﺎﻟﻌﻤﻮﻡ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﺟﯿﺴﮯ ﻣﻘﺪﺱ ﻣﮩﯿﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﺑﻌﺾ ﺍﮨﻞ ﻓﺘﺎﻭﯼٰ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﻣﺸﮑﻮﮎ ﺁﺩﻣﯽ ﮐﻮ ﺯﮐﺎۃ ﺩﯾﻨﮯ ﺳﮯ ﺍﺩﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﭘﺎﺗﯽ، ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﺑﺠﺎﺋﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮐﮧ ﮨﻢ ﺭﻣﻀﺎﻧﯽ ﺳﻔﯿﺮﻭﮞ ﮐﺎ ﺍﻧﺘﻈﺎﺭ ﮐﺮﯾﮟ، ﮨﻤﯿﮟ ﺧﻮﺩ ﮨﯽ ﻣﺴﺘﺤﻖ ﺍﻓﺮﺍﺩ ﻭ ﻣﺪﺍﺭﺱ ﮐﻮ ﮈﮬﻮﻧﮉﮪ ﮐﺮ ﭘﮩﻨﭽﺎﻧﺎ ﭼﺎﮨﯿﮯ۔
( ۰۱ ) ﺩﻥ ﺑﮭﺮ ﺭﻭﺯﮦ، ﺭﺍﺕ ﻣﯿﮟ ﺗﺮﺍﻭﯾﺢ ﺍﻭﺭ ﻋﻠﯽٰ ﺍﻟﺼﺒﺎﺡ ﺳﺤﺮﯼ ﮐﮯ ﻧﻈﺎﻡ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﻏﯿﺮ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﮐﯽ ﺑﻨﺴﺒﺖ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺳﺒﮭﯽ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﺎ ﻻﺋﻒ ﺷﯿﮉﻭﻝ ﺑﮩﺖ ﭨﺎﺋﭧ ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﯾﺴﮯ ﻣﯿﮟ ﻟﻤﺤﮧ ﺑﮧ ﻟﻤﺤﮧ ﺍﮨﻞ ﺛﺮﻭﺕ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺳﻔﯿﺮ ﭘﮩﻨﭽﺘﮯ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ، ﺟﺲ ﺳﮯ ﻭﮦ ﺑﮩﺖ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮈﺳﭩﺮﺏ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﺟﺐ ﮐﮧ ﻏﯿﺮ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﻣﻠﻨﮯ ﻣﻼﻧﮯ ﮐﺎ ﮐﺎﻓﯽ ﻭﻗﺖ ﻣﻠﺘﺎ ﮨﮯ۔
ﺩﺭﺝ ﺑﺎﻻ ﺩﺱ ﻭﺟﻮﮨﺎﺕ ﮐﮯ ﭘﯿﺶ ﻧﻈﺮﺭ
ﺍﻗﻢ ﮐﯽ ﺭﺍﺋﮯ ﯾﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ ﭼﻨﺪﮦ ﮐﺎﻣﮩﯿﻨﮧ ﺗﺒﺪﯾﻞ ﮐﺮﺩﯾﻨﺎ ﭼﺎﮨﯿﮯ۔ ﺑﺎﻟﯿﻘﯿﻦ ﻣﺪﺍﺭﺱ ﺍﺳﻼﻣﯿﮧ ﺍﻭﺭ ﺩﯾﮕﺮ ﻣﻠﯽ ﺍﺩﺍﺭﮮ ﭼﻼﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﭼﻨﺪﮦ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﮯ، ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﻣﻠﺖ ﮐﮯ ﮐﺎﻡ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺳﮑﺘﮯ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﮐﯿﺎ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﮐﺎﻡ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﺮﺍﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ۔ ﮐﯿﺎ ﺍﯾﺴﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺷﻌﺒﺎﻥ ﮐﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﻋﺸﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﭼﮭﭩﯽ ﮐﺮﺍﮐﺮ ﺑﻘﯿﮧ ﺩﻭ ﻋﺸﺮﮮ ﭼﻨﺪﮮ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻣﺨﺼﻮﺹ ﮐﺮﺩﯾﮯ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﺷﺮﻭﻉ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯽ ﺍﭘﻨﯽ ﺍﭘﻨﯽ ﺟﮕﮩﻮﮞ ﭘﺮ ﻟﻮﭦ ﮐﺮ ﺍﻃﻤﯿﻨﺎﻥ ﺳﮯ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﮔﺬﺍﺭﯾﮟ۔ ﺍﻭﺭ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﮐﯽ ﻣﻨﺎﺳﺒﺖ ﺳﮯ ﻟﮕﻨﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺣﻠﻘﮧ ﺗﺼﻮﻑ ﻭ ﺳﻠﻮﮎ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﻓﺎﺋﺪﮦ ﺍﭨﮭﺎﮐﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﯾﻤﺎﻥ ﮐﻮ ﺗﺎﺯﮦ ﺍﻭﺭ ﺻﯿﻘﻞ ﮐﺮﯾﮟ۔ ﺍﻭﺭ ﻋﻠﻤﺎﺋﮯ ﮐﺮﺍﻡ ﺍﭘﻨﮯ ﺧﻄﺎﺑﺎﺕ ﮐﮯ ﺫﺭﯾﻌﮧ ﻟﻮ ﮔﻮﮞ ﮐﺎ ﺫﮨﻦ ﺑﻨﺎﺋﯿﮟ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﮐﮯ ﺑﺠﺎﺋﮯ ﺷﻌﺒﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﺻﺪﻗﺎﺕ ﻭﻏﯿﺮﮦ ﻣﺴﺘﺤﻘﯿﻦ ﮐﻮ ﺩﮮ ﮐﺮ ﺍﭘﻨﯽ ﺫﻣﮧ ﺩﺍﺭﯼ ﺳﮯ ﻓﺎﺭﻍ ﮨﻮﺟﺎﺋﯿﮟ۔
ﮨﻤﯿﮟ ﺍﮨﻞ ﺑﺼﯿﺮﺕ ﺍﻭﺭ ﺯﻣﯿﻨﯽ ﺳﭽﺎﺋﯿﻮﮞ ﺳﮯ ﻭﺍﻗﻒ ﺣﻀﺮﺍﺕ ﺳﮯ ﻗﻮﯼ ﺍﻣﯿﺪ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﻥ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﺿﺮﻭﺭ ﺍﺱ ﻓﮑﺮ ﮐﯽ ﺗﺎﺋﯿﺪ ﻣﯿﮟ ﺍﭨﮭﯿﮟ ﮔﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﺩﻥ ﺍﯾﺴﺎ ﺍﻧﻘﻼﺏ ﺿﺮﻭﺭ ﺁﺋﮯ ﮔﺎ ﮐﮧ ﻟﻮﮒ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﮐﮯ ﻣﻘﺪﺱ ﻟﻤﺤﺎﺕ ﮐﻮ ﺭﻣﻀﺎﻧﯽ ﺍﻋﻤﺎﻝ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻓﺎﺭﻍ ﺭﮐﮭﯿﮟ ﮔﮯ ﺍﻭﺭ ﭼﻨﺪﮦ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﺟﯿﺴﮯ ﺩﯾﮕﺮ ﮐﺎﻣﻮﮞ ﺳﮯ ﺷﻌﺒﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﻓﺎﺭﻍ ﮨﻮﺟﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ، ﮐﯿﻮﮞ ﮐﮧ ﯾﮩﯽ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﮐﺎ ﻃﺮﯾﻘﮧ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﺎﻣﯿﺎﺑﯽ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺍﺳﯽ ﻃﺮﯾﻘﮧ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ۔ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﮨﻤﯿﮟ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﮐﮯ ﻃﺮﯾﻘﮧ ﭘﺮ ﭼﻠﻨﮯ ﮐﯽ ﺗﻮﻓﯿﻖ ﺩﮮ، ﺁﻣﯿﻦ۔
منقول
ﭼﻨﺪﮦ ﺍﻭﺭ ﺳﻔﺮ ﭘﺮ ﻧﮑﻠﻨﮯ ﮐﺎ ﺟﻮ ﻣﻌﻤﻮﻝ ﺑﻨﺎﯾﺎ ﮨﻮﺍ ﮨﮯ
قابل توجہ باتیں۔
(ساری باتوں سے اتفاق ضروری نہیں لیکن قابل توجہ ضرور ہیں )
ﮨﻨﺪﺳﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﻋﻠﻤﺎﺋﮯ ﮐﺮﺍﻡ ﻧﮯ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻓﺎﺭﻍ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﺠﺎﺋﮯ ﭼﻨﺪﮦ ﺍﻭﺭ ﺳﻔﺮ ﭘﺮ ﻧﮑﻠﻨﮯ ﮐﺎ ﺟﻮ ﻣﻌﻤﻮﻝ ﺑﻨﺎﯾﺎ ﮨﻮﺍ ﮨﮯ،ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﺩﺭﺝ ﺫﯾﻞ ﺩﺱ ﺍﻋﺘﺒﺎﺭ ﺳﮯ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﮐﯽ ﺣﺮﻣﺖ ﮐﯽ ﭘﺎﻣﺎﻟﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ :
( ۱ ) ﺑﺎﻟﻌﻤﻮﻡ ﺯﻣﯿﻨﯽ ﻣﺪﺍﺭﺱ، ﺍﻭﺭ ﺑﺎﻟﺨﺼﻮﺹ ﺗﺠﺎﺭﺗﯽ ﻣﺪﺍﺭﺱ ﺍﻗﺎﻣﺘﯽ ﻭ ﺑﯿﺮﻭﻧﯽ ﻃﻠﺒﮧ ﮐﯽ ﺗﻌﺪﺍﺩ ﻣﯿﮟ ﻏﻠﻂ ﺑﯿﺎﻧﯽ ﺳﮯ ﮐﺎﻡ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺟﮭﻮﭦ ﺛﻮﺍﺏ ﺳﻤﺠﮫ ﮐﺮ ﺑﻮﻻ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﻣﺪﺍﺭﺱ ﮐﮯ ﺫﻣﮧ ﺩﺍﺭﺍﻥ ﺣﻘﺎﺋﻖ ﺳﮯ ﺩﻭﺭ ﺭﭘﻮﺭﭦ ﺑﻨﺎﮐﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻼﺯﻣﯿﻦ ﻭ ﺍﺳﭩﺎﻑ ﮐﻮ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺣﻀﺮﺍﺕ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﮐﻮ ﺟﺎﻧﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﺎﻭﺟﻮﺩ ﺍﺳﯽ ﻏﻠﻂ ﺭﭘﻮﺭﭦ ﮐﻮ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﭘﯿﺶ ﮐﺮﮐﮯ ﭼﻨﺪﮦ ﮐﯽ ﺍﭘﯿﻞ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺑﮧ ﺍﻟﻔﺎﻅ ﻣﺨﺘﺼﺮ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺩﺭﻭﻍ ﮔﻮﺋﯽ ﭘﺮ ﻣﺠﺒﻮﺭ ﮨﻮﻧﺎ ﭘﮍﺗﺎ ﮨﮯ، ﺟﺲ ﺳﮯ ﺭﻭﺯﮦ ﭘﮭﭧ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭﺭﻣﻀﺎﻥ ﮐﮯ ﺭﻭﺣﺎﻧﯽ ﺍﺛﺮﺍﺕ ﻣﺮﺗﺐ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﮯ۔
( ۲ ) ﺳﻔﺮ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﻧﮯ ﺍﻭﺭ ﻣﻮﺳﻢ ﮐﯽ ﺷﺪﺕ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺳﻔﺮﺍﺋﮯ ﮐﺮﺍﻡ ﺭﻭﺯﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮫ ﭘﺎﺗﮯ۔ ﺟﺐ ﻣﻮﺳﻢ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺭﻭﺯﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮫ ﭘﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﺗﻮ ﺑﻌﺪ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﺷﺎﯾﺪ ﮨﯽ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺗﻮﻓﯿﻖ ﻣﻞ ﭘﺎﺗﯽ ﮨﮯ۔ ﺍﻭﺭ ﺳﻔﺮ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺟﺲ ﮐﻮ ﺟﮩﺎﮞ ﻣﻮﻗﻊ ﻣﻠﺘﺎ ﮨﮯ، ﻭﮨﯿﮟ ﮐﮭﺎﺗﮯ ﭘﯿﺘﮯ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﻋﻮﺍﻡ ﭼﻮﮞ ﮐﮧ ﺳﻔﺮﺍﺋﮯ ﻋﻈﺎﻡ ﮐﻮ ﻋﻠﻤﺎ ﮐﮯ ﺑﮭﯿﻨﺲ ﻣﯿﮟ ﺩﯾﮑﮭﺘﯽ ﮨﮯ، ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﻋﻮﺍﻡ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﺑﺪﮔﻤﺎﻧﯽ ﻋﺎﻡ ﮨﻮﺗﯽ ﺟﺎﺭﮨﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻋﻠﻤﺎ ﺭﻭﺯﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﺍﻭﺭ ﮐﮭﻠﮯ ﻋﺎﻡ ﮐﮭﺎﺗﮯ ﭘﯿﺘﮯ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﭘﮭﺮ ﯾﮧ ﻣﻘﻮﻟﮧ ﺑﻮﻻ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ” ﻣﻮﻟﻮﯼ ﺟﻮ ﮐﮩﮯ، ﻭﮦ ﺳﻨﻮ، ﺟﻮ ﻭﮦ ﮐﺮﮮ، ﻭﮦ ﻧﮧ ﮐﺮﻭ۔ “ ﺟﺲ ﺳﮯ ﻋﻠﻤﺎﺋﮯ ﮐﺮﺍﻡ ﮐﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﺷﺮﯾﻌﺖ ﭘﺮ ﻋﻤﻞ ﮐﮯ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﺳﮯ ﺩﻭﮨﺮﮮ ﻧﻈﺮﯾﮯ ﻓﺮﻭﻍ ﭘﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﻋﻮﺍﻡ ﻋﻠﻤﺎ ﮐﯽ ﺑﺎﺗﻮﮞ ﭘﺮ ﻋﻤﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺁﻣﺎﺩﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ۔
( ۳ ) ﺑﻌﺾ ﺑﻌﺾ ﻣﮩﺘﻤﻢ ﺍﭘﻨﮯ ﺳﻔﺮﺍ ﮐﻮ ﭨﺎﺭﮔﯿﭧ ﺩﯾﮯ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﺟﻮ ﺍﺱ ﺷﺮﻁ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻣﺸﺮﻭﻁ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﮔﺮ ﺍﺳﮯ ﭘﻮﺭﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ، ﺗﻮ ﻣﻼﺯﻣﺖ ﺳﮯ ﻧﮑﺎﻝ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ، ﯾﺎ ﭘﭽﮭﻠﮯ ﮐﺌﯽ ﻣﮩﯿﻨﮯ ﮐﯽ ﺑﻘﯿﮧ ﺗﻨﺨﻮﺍﮦ ﺭﻣﻀﺎﻧﯽ ﭼﻨﺪﮦ ﺳﮯ ﺧﻮﺩ ﺣﺎﺻﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺫﻣﮧ ﺩﺍﺭﯼ ﺩﮮ ﺩﯼ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ، ﺟﺲ ﮐﮯ ﺑﺎﻋﺚ ﺍﻧﮭﯿﮟ ﺳﺨﺖ ﻣﺤﻨﺖ ﮐﺮﻧﯽ ﭘﮍﺗﯽ ﮨﮯ۔ ﺟﺲ ﮐﺎ ﻧﺘﯿﺠﮧ ﯾﮧ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺗﮭﮑﺎﻭﭦ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺗﺮﺍﻭﯾﺢ، ﺗﻼﻭﺕ ﻭﻏﯿﺮﮦ ﻋﺒﺎﺩﺍﺕ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻣﻮﻗﻊ ﻧﮩﯿﮟ ﻧﮑﺎﻝ ﭘﺎﺗﮯ۔ ﺍﮔﺮ ﺯﻣﯿﻨﯽ ﺭﭘﻮﺭﭦ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﮐﺮﯾﮟ، ﺗﻮ ﺑﮩﺖ ﺳﮯ ﺳﻔﺮﺍﺋﮯ ﮐﺮﺍﻡ ﻓﺮﺽ ﻧﻤﺎﺯ ﺗﮏ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺣﺎﺿﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﭘﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ﺍﻥ ﺗﻤﺎﻡ ﺧﺮﺍﺑﯿﻮﮞ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺍﯾﮏ ﮨﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﮨﮯ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﭼﻨﺪﮦ ﮐﺮﺍﻧﺎ۔
( ۴ ) ﻣﭽﻨﺪﯾﻦ ﻣﯿﮟ ﺟﻮ ﺣﺎﻓﻆ ﻗﺮﺁﻥ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﻭﮦ ﺑﺎﻟﻌﻤﻮﻡ ﻗﺮﺁﻥ ﺑﮭﻮﻝ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﻨﯿﺎﺩﯼ ﻭﺟﮧ ﯾﮩﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﭼﻨﺪﮦ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﮐﺴﯽ ﺍﯾﮏ ﺟﮕﮧ ﭨﮭﮩﺮﻧﺎﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﭘﺎﺗﺎ ﺍﻭﺭ ﻧﮧ ﮨﯽ ﻗﺮﺁﻥ ﺳﻨﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺟﻮ ﯾﮑﺴﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﻣﺤﻨﺖ ﺩﺭﮐﺎﺭ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ، ﻭﮦ ﻣﯿﺴﺮ ﮨﻮ ﭘﺎﺗﯽ ﮨﮯ۔
( ۵ ) ﺭﻣﻀﺎﻥ ﺍﻟﻤﺒﺎﺭﮎ ﺗﺰﮐﯿﮧ ﻭ ﺗﺼﻔﯿﮧ ﻗﻠﺐ ﮐﺎ ﺑﮭﯽ ﻣﮩﯿﻨﮧ ﮨﮯ۔ ﺍﺳﯽ ﻣﮩﯿﻨﮧ ﻣﯿﮟ ﺍﮐﺎﺑﺮﯾﻦ ﺍﻣﺖ ﺍﻭﺭ ﺍﮨﻞ ﺳﻠﻮﮎ ﻭ ﻣﻌﺮﻓﺖ ﺍﭘﻨﺎ ﺣﻠﻘﮧ ﺗﺼﻮﻑ ﻟﮕﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﺗﺎﮐﮧ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﮯ ﺩﻟﻮﮞ ﮐﮯ ﺯﻧﮓ ﺩﻭﺭ ﮨﻮﺟﺎﺋﮯ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﭼﻨﺪﮦ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺧﺎﻧﻘﺎﮦ ﮐﺎ ﺭﺥ ﮐﺮﻧﺎ ﺩﺷﻮﺍﺭ ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﭘﻮﺭﺍ ﻣﮩﯿﻨﮧ ﺷﮩﺮ ﺩﺭ ﺷﮩﺮ ﮔﮭﻮﻣﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﮔﺬﺍﺭﻧﺎ ﭘﮍﺗﺎ ﮨﮯ۔
( ۶ ) ﺳﻔﺮ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺳﺤﺮﻭ ﺍﻓﻄﺎﺭ ﮐﺎ ﻣﺴﺘﻘﻞ ﻧﻄﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﭘﺎﺗﺎ۔ ﺟﺲ ﺳﮯ ﺟﻮ ﺳﻔﺮﺍ ﻋﺰﯾﻤﺖ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺭﻭﺯﮦ ﺭﮐﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ، ﻭﮦ ﺍﻣﻮﺭ ﺣﻔﻈﺎﻥ ﺻﺤﺖ ﮐﺎ ﺧﯿﺎﻝ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮐﮫ ﭘﺎﺗﮯ، ﻧﺘﯿﺠۃ ﺻﺤﺖ ﺑﮕﮍﻧﮯ ﻟﮕﺘﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﺭﻭﺯﮦ ﺭﮐﮭﻨﮯ ﮐﮯ ﻗﺎﺑﻞ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮦ ﭘﺎﺗﺎ۔
( ۷ ) ﺧﻮﺩ ﻧﺒﯽ ﺍﮐﺮﻡ ﷺ ﺍﻭﺭ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﮐﺮﺍﻡ ﺭﺿﻮﺍﻥ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮩﻢ ﺍﺟﻤﻌﯿﻦ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﮐﮩﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻠﺘﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﺷﺮﻭﻉ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯽ ﭼﻨﺪﮦ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻧﮑﻞ ﭘﮍﺗﮯ ﺗﮭﮯ۔ ﺑﻠﮑﮧ ﻧﺒﯽ ﺍﮐﺮﻡ ﷺ ﮐﮯ ﺑﺎﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺁﭖ ﷺ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺣﺪ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺳﺨﯽ ﮨﻮﺟﺎﺗﮯ ﺗﮭﮯ ﺍﻭﺭ ﺣﻀﺮﺕ ﺟﺒﺮﺍﺋﯿﻞ ﻋﻠﯿﮧ ﺍﻟﺴﻼﻡ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﻗﺮﺁﻥ ﮐﺎ ﺩﻭﺭ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ۔ ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﮐﺎ ﻣﻌﻤﻮﻝ ﯾﮧ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺗﺠﺎﺭﺕ، ﺯﮐﺎﺕ ﺍﻭﺭ ﺩﯾﮕﺮ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮐﺎﻣﻮﮞ ﺳﮯ ﺷﻌﺒﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﻓﺎﺭﻍ ﮨﻮﺟﺎﯾﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﺗﮭﮯ، ﺗﺎﮐﮧ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﮐﻮ ﯾﮑﺴﻮ ﮨﻮﮐﺮ ﮔﺬﺍﺭ ﺳﮑﯿﮟ۔ ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﻋﻠﻤﺎ ﺍﭘﻨﮯ ﺧﻄﺎﺏ ﻣﯿﮟ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﻮ ﻧﺼﯿﺤﺖ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﭘﻨﮯ ﺭﻭﺯﮦ ﻣﺮﮦ ﮐﮯ ﺷﯿﮉﻭﻝ ﮐﻮ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺗﺒﺪﯾﻞ ﮐﺮﮐﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﻭﻗﺖ ﺭﻣﻀﺎﻧﯽ ﺍﻋﻤﺎﻝ ﻣﯿﮟ ﻟﮕﺎﺋﯿﮟ، ﻟﯿﮑﻦ ﺧﻮﺩ ﻋﻠﻤﺎﺋﮯ ﮐﺮﺍﻡ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﺑﮍﺍ ﻃﺒﻘﮧ ﭼﻨﺪﮦ ﻣﯿﮟ ﻟﮓ ﮐﺮ ﺭﻣﻀﺎﻧﯽ ﺍﻋﻤﺎﻝ ﺳﮯ ﻣﺤﺮﻭﻡ ﮨﻮﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔
( ۸ ) ﺁﺧﺮﯼ ﻋﺸﺮﮦ ﻣﯿﮟ ﺍﻋﺘﮑﺎﻑ ﮐﺎ ﻣﺴﺌﻠﮧ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﭼﻨﺪﮦ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺳﻔﺮﺍﺋﮯ ﮐﺮﺍﻡ ﺍﺱ ﻋﻤﻞ ﺳﮯ ﻣﺤﺮﻭﻡ ﺭﮦ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔
( ۹ ) ﺑﮭﺎﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﻭﺻﻮﻟﯿﺎﺑﯽ ﮐﺎ ﺍﺟﺘﻤﺎﻋﯽ ﻧﻈﻢ ﻧﮧ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﮐﺮﻭﮌﻭﮞ ﮐﺎ ﺳﺮﻣﺎﯾﮧ ﻏﯿﺮ ﻣﺴﺘﺤﻘﯿﻦ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﭼﻼ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺑﻠﮑﮧ ﺷﮩﺎﺩﺍﺕ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﻣﭽﻨﺪﯾﻦ ﮐﮯ ﺑﮭﯿﺲ ﻣﯿﮟ ﻏﯿﺮ ﻗﻮﻣﻮﮞ ﮐﮯ ﻟﻮﮒ ﺑﮭﯽ ﺯﮐﺎﺕ ﺍﻭﺭ ﺻﺪﻗﺎﺕ ﮐﮯ ﭘﯿﺴﮯ ﻟﮯ ﺍﮌﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﺑﺎﻟﻌﻤﻮﻡ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﺟﯿﺴﮯ ﻣﻘﺪﺱ ﻣﮩﯿﻨﮯ ﻣﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﺑﻌﺾ ﺍﮨﻞ ﻓﺘﺎﻭﯼٰ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﻣﺸﮑﻮﮎ ﺁﺩﻣﯽ ﮐﻮ ﺯﮐﺎۃ ﺩﯾﻨﮯ ﺳﮯ ﺍﺩﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﭘﺎﺗﯽ، ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﺑﺠﺎﺋﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮐﮧ ﮨﻢ ﺭﻣﻀﺎﻧﯽ ﺳﻔﯿﺮﻭﮞ ﮐﺎ ﺍﻧﺘﻈﺎﺭ ﮐﺮﯾﮟ، ﮨﻤﯿﮟ ﺧﻮﺩ ﮨﯽ ﻣﺴﺘﺤﻖ ﺍﻓﺮﺍﺩ ﻭ ﻣﺪﺍﺭﺱ ﮐﻮ ﮈﮬﻮﻧﮉﮪ ﮐﺮ ﭘﮩﻨﭽﺎﻧﺎ ﭼﺎﮨﯿﮯ۔
( ۰۱ ) ﺩﻥ ﺑﮭﺮ ﺭﻭﺯﮦ، ﺭﺍﺕ ﻣﯿﮟ ﺗﺮﺍﻭﯾﺢ ﺍﻭﺭ ﻋﻠﯽٰ ﺍﻟﺼﺒﺎﺡ ﺳﺤﺮﯼ ﮐﮯ ﻧﻈﺎﻡ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﻏﯿﺮ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﮐﯽ ﺑﻨﺴﺒﺖ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺳﺒﮭﯽ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﺎ ﻻﺋﻒ ﺷﯿﮉﻭﻝ ﺑﮩﺖ ﭨﺎﺋﭧ ﮨﻮﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﯾﺴﮯ ﻣﯿﮟ ﻟﻤﺤﮧ ﺑﮧ ﻟﻤﺤﮧ ﺍﮨﻞ ﺛﺮﻭﺕ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﺳﻔﯿﺮ ﭘﮩﻨﭽﺘﮯ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ، ﺟﺲ ﺳﮯ ﻭﮦ ﺑﮩﺖ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮈﺳﭩﺮﺏ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ، ﺟﺐ ﮐﮧ ﻏﯿﺮ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﻣﻠﻨﮯ ﻣﻼﻧﮯ ﮐﺎ ﮐﺎﻓﯽ ﻭﻗﺖ ﻣﻠﺘﺎ ﮨﮯ۔
ﺩﺭﺝ ﺑﺎﻻ ﺩﺱ ﻭﺟﻮﮨﺎﺕ ﮐﮯ ﭘﯿﺶ ﻧﻈﺮﺭ
ﺍﻗﻢ ﮐﯽ ﺭﺍﺋﮯ ﯾﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ ﭼﻨﺪﮦ ﮐﺎﻣﮩﯿﻨﮧ ﺗﺒﺪﯾﻞ ﮐﺮﺩﯾﻨﺎ ﭼﺎﮨﯿﮯ۔ ﺑﺎﻟﯿﻘﯿﻦ ﻣﺪﺍﺭﺱ ﺍﺳﻼﻣﯿﮧ ﺍﻭﺭ ﺩﯾﮕﺮ ﻣﻠﯽ ﺍﺩﺍﺭﮮ ﭼﻼﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﭼﻨﺪﮦ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﮯ، ﺍﺱ ﮐﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﻣﻠﺖ ﮐﮯ ﮐﺎﻡ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺳﮑﺘﮯ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﮐﯿﺎ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﮐﺎﻡ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﮐﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﺮﺍﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ۔ ﮐﯿﺎ ﺍﯾﺴﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺷﻌﺒﺎﻥ ﮐﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﻋﺸﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﭼﮭﭩﯽ ﮐﺮﺍﮐﺮ ﺑﻘﯿﮧ ﺩﻭ ﻋﺸﺮﮮ ﭼﻨﺪﮮ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻣﺨﺼﻮﺹ ﮐﺮﺩﯾﮯ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﺷﺮﻭﻉ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯽ ﺍﭘﻨﯽ ﺍﭘﻨﯽ ﺟﮕﮩﻮﮞ ﭘﺮ ﻟﻮﭦ ﮐﺮ ﺍﻃﻤﯿﻨﺎﻥ ﺳﮯ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﮔﺬﺍﺭﯾﮟ۔ ﺍﻭﺭ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﮐﯽ ﻣﻨﺎﺳﺒﺖ ﺳﮯ ﻟﮕﻨﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺣﻠﻘﮧ ﺗﺼﻮﻑ ﻭ ﺳﻠﻮﮎ ﺳﮯ ﺑﮭﯽ ﻓﺎﺋﺪﮦ ﺍﭨﮭﺎﮐﺮ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﯾﻤﺎﻥ ﮐﻮ ﺗﺎﺯﮦ ﺍﻭﺭ ﺻﯿﻘﻞ ﮐﺮﯾﮟ۔ ﺍﻭﺭ ﻋﻠﻤﺎﺋﮯ ﮐﺮﺍﻡ ﺍﭘﻨﮯ ﺧﻄﺎﺑﺎﺕ ﮐﮯ ﺫﺭﯾﻌﮧ ﻟﻮ ﮔﻮﮞ ﮐﺎ ﺫﮨﻦ ﺑﻨﺎﺋﯿﮟ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﮐﮯ ﺑﺠﺎﺋﮯ ﺷﻌﺒﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﺻﺪﻗﺎﺕ ﻭﻏﯿﺮﮦ ﻣﺴﺘﺤﻘﯿﻦ ﮐﻮ ﺩﮮ ﮐﺮ ﺍﭘﻨﯽ ﺫﻣﮧ ﺩﺍﺭﯼ ﺳﮯ ﻓﺎﺭﻍ ﮨﻮﺟﺎﺋﯿﮟ۔
ﮨﻤﯿﮟ ﺍﮨﻞ ﺑﺼﯿﺮﺕ ﺍﻭﺭ ﺯﻣﯿﻨﯽ ﺳﭽﺎﺋﯿﻮﮞ ﺳﮯ ﻭﺍﻗﻒ ﺣﻀﺮﺍﺕ ﺳﮯ ﻗﻮﯼ ﺍﻣﯿﺪ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﻥ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﺿﺮﻭﺭ ﺍﺱ ﻓﮑﺮ ﮐﯽ ﺗﺎﺋﯿﺪ ﻣﯿﮟ ﺍﭨﮭﯿﮟ ﮔﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﺩﻥ ﺍﯾﺴﺎ ﺍﻧﻘﻼﺏ ﺿﺮﻭﺭ ﺁﺋﮯ ﮔﺎ ﮐﮧ ﻟﻮﮒ ﺭﻣﻀﺎﻥ ﮐﮯ ﻣﻘﺪﺱ ﻟﻤﺤﺎﺕ ﮐﻮ ﺭﻣﻀﺎﻧﯽ ﺍﻋﻤﺎﻝ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﻓﺎﺭﻍ ﺭﮐﮭﯿﮟ ﮔﮯ ﺍﻭﺭ ﭼﻨﺪﮦ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﺟﯿﺴﮯ ﺩﯾﮕﺮ ﮐﺎﻣﻮﮞ ﺳﮯ ﺷﻌﺒﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮨﯽ ﻓﺎﺭﻍ ﮨﻮﺟﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ، ﮐﯿﻮﮞ ﮐﮧ ﯾﮩﯽ ﮨﻤﺎﺭﮮ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﮐﺎ ﻃﺮﯾﻘﮧ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﺎﻣﯿﺎﺑﯽ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺍﺳﯽ ﻃﺮﯾﻘﮧ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ۔ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﮨﻤﯿﮟ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﮐﮯ ﻃﺮﯾﻘﮧ ﭘﺮ ﭼﻠﻨﮯ ﮐﯽ ﺗﻮﻓﯿﻖ ﺩﮮ، ﺁﻣﯿﻦ۔
منقول
یہ نئے منتخب شدہ 27 مسلم ممبران پارلیمنٹ کی فہرست ہے جو الگ الگ پارٹیوں سے ہیں. یہ کل ممبران (543) کا 5 فیصد ہیں.
ضرورت دو چیزوں کی ہے:
1- یہ تعداد کم سے کم 80 تک ہو یعنی 15 فیصد ہو.
2- سارے ممبران ایک پلیٹ فارم پر ایک بینر تلے ہوں.
اسی صورت میں مقننہ میں یہ کچھ موثر ہو سکتے ہیں.
کیا ایسا ہو سکتا ہے ؟
इस बार लाेकसभा एलेक्शन 2019 में चुने गये 27 मुस्लिम सांसद :
एम.आई.एम - 2 सांसद -
1 - असदुद्दीन ओवैसी : हैदराबाद – AIMIM
2 - सैयद इम्तियाज़ जलील : औरंगाबाद, महाराष्ट्र - AIMIM
मुस्लिम लीग - 3 सांसद
3 - के. नवास कनी : रामनाथपुरम, तमिलनाडु - IUML
4 - पी.के. कुन्हालीकुट्टी : मल्लपुरम,केरल - IUML
5 - ई.टी. मोहम्मद बशीर : पोन्नानी,केरल - IUML
नेशनल कान्फ्रेंस (कशमीर) - 3 सांसद :
6 - फारूक अब्दुल्लाह: श्रीनगर, जम्मू कश्मीर -JKNC
7 - हसनैन मसूदी : अनन्तनाग, जम्मू कश्मीर, - JKNC
8 - मोहम्मद अकबर लोन : बारामुला जम्मू कश्मीर - JKNC
समाजवादी पार्टी - 3 सांसद :
9 - डॉ एस.टी. हसन : मुरादाबाद, यूपी - सपा
10 - मोहम्मद आज़म खान : रामपुर,यूपी - सपा
11 - डॉ.शफीकुर रहमान बर्क : सम्भल, यूपी - सपा
बहुजन समाज पार्टी - 3 सांसद :
12 - हाजी फजलुर रहमान : सहारनपुर, यूपी - बसपा
13 - कुंवर दानिश अली : अमरोहा,यूपी - बसपा
14 - अफ़ज़ाल अंसारी : गाजीपुर, यूपी - बसपा
कांग्रेस - 4 सांसद :
15 - अब्दुल ख़ालिक़ : बारपेटा, असम -काँग्रेस
16 - डॉक्टर मोहम्मद जावेद : किशनगंज, बिहार - काँग्रेस
17 - मोहम्मद सादिक : फरीदकोट,पंजाब - कांग्रेस
18 - अबू हासिम खान चौधरी : मालदा दक्षिण, बंगाल - (कांग्रेस)
तृणमूल कांग्रेस (बंगाल) - 5 सांसद :
19 - आपरूपा पोद्दार(आफरीन अली) आरामबाग -वेस्ट बंगाल - AITC
20 - नुसरत जहाँ रूही : बशीरहाट,वेस्ट बंगाल - AITC
21 - खलीलुर रहमान : जंगीपुर, वेस्ट बंगाल - AITC
22 - अबू ताहिर खान : मुर्शिदाबाद, वेस्ट बंगाल - AITC
23 - साजदा अहमद : उलुबेरिया, वेस्ट बंगाल - AITC
नेशनलिस्ट कांग्रेस पार्टी - 1 सांसद :
24 - मोहम्मद फैजल पीपी : लक्षदीप. NCP
आल इंडिया यूनाईटेड डेमाेक्रेटिक फ्रंट - 1 सांसद :
25 - बदरुद्दीन अजमल : धुबरी, असम -AIUDF
कम्युनिस्ट पार्टी-मा - 1 सांसद :
26 - एडवोकेट मोहम्मद आरिफ : अलप्पुझा, केरला CPI-M
लाेकजनशक्ति पार्टी (भाजपा सहयाेगी) - 1 सांसद :
27 - चौधरी महबूब अली कैसर : खगड़िया, बिहार - लोजपा
(प्रस्तुति : राैशन मुस्तक़बिल, दिल्ली)
(ترتیب و پیش کش : روشن مستقبل, دہلی)
@Barelvi_Network
ضرورت دو چیزوں کی ہے:
1- یہ تعداد کم سے کم 80 تک ہو یعنی 15 فیصد ہو.
2- سارے ممبران ایک پلیٹ فارم پر ایک بینر تلے ہوں.
اسی صورت میں مقننہ میں یہ کچھ موثر ہو سکتے ہیں.
کیا ایسا ہو سکتا ہے ؟
इस बार लाेकसभा एलेक्शन 2019 में चुने गये 27 मुस्लिम सांसद :
एम.आई.एम - 2 सांसद -
1 - असदुद्दीन ओवैसी : हैदराबाद – AIMIM
2 - सैयद इम्तियाज़ जलील : औरंगाबाद, महाराष्ट्र - AIMIM
मुस्लिम लीग - 3 सांसद
3 - के. नवास कनी : रामनाथपुरम, तमिलनाडु - IUML
4 - पी.के. कुन्हालीकुट्टी : मल्लपुरम,केरल - IUML
5 - ई.टी. मोहम्मद बशीर : पोन्नानी,केरल - IUML
नेशनल कान्फ्रेंस (कशमीर) - 3 सांसद :
6 - फारूक अब्दुल्लाह: श्रीनगर, जम्मू कश्मीर -JKNC
7 - हसनैन मसूदी : अनन्तनाग, जम्मू कश्मीर, - JKNC
8 - मोहम्मद अकबर लोन : बारामुला जम्मू कश्मीर - JKNC
समाजवादी पार्टी - 3 सांसद :
9 - डॉ एस.टी. हसन : मुरादाबाद, यूपी - सपा
10 - मोहम्मद आज़म खान : रामपुर,यूपी - सपा
11 - डॉ.शफीकुर रहमान बर्क : सम्भल, यूपी - सपा
बहुजन समाज पार्टी - 3 सांसद :
12 - हाजी फजलुर रहमान : सहारनपुर, यूपी - बसपा
13 - कुंवर दानिश अली : अमरोहा,यूपी - बसपा
14 - अफ़ज़ाल अंसारी : गाजीपुर, यूपी - बसपा
कांग्रेस - 4 सांसद :
15 - अब्दुल ख़ालिक़ : बारपेटा, असम -काँग्रेस
16 - डॉक्टर मोहम्मद जावेद : किशनगंज, बिहार - काँग्रेस
17 - मोहम्मद सादिक : फरीदकोट,पंजाब - कांग्रेस
18 - अबू हासिम खान चौधरी : मालदा दक्षिण, बंगाल - (कांग्रेस)
तृणमूल कांग्रेस (बंगाल) - 5 सांसद :
19 - आपरूपा पोद्दार(आफरीन अली) आरामबाग -वेस्ट बंगाल - AITC
20 - नुसरत जहाँ रूही : बशीरहाट,वेस्ट बंगाल - AITC
21 - खलीलुर रहमान : जंगीपुर, वेस्ट बंगाल - AITC
22 - अबू ताहिर खान : मुर्शिदाबाद, वेस्ट बंगाल - AITC
23 - साजदा अहमद : उलुबेरिया, वेस्ट बंगाल - AITC
नेशनलिस्ट कांग्रेस पार्टी - 1 सांसद :
24 - मोहम्मद फैजल पीपी : लक्षदीप. NCP
आल इंडिया यूनाईटेड डेमाेक्रेटिक फ्रंट - 1 सांसद :
25 - बदरुद्दीन अजमल : धुबरी, असम -AIUDF
कम्युनिस्ट पार्टी-मा - 1 सांसद :
26 - एडवोकेट मोहम्मद आरिफ : अलप्पुझा, केरला CPI-M
लाेकजनशक्ति पार्टी (भाजपा सहयाेगी) - 1 सांसद :
27 - चौधरी महबूब अली कैसर : खगड़िया, बिहार - लोजपा
(प्रस्तुति : राैशन मुस्तक़बिल, दिल्ली)
(ترتیب و پیش کش : روشن مستقبل, دہلی)
@Barelvi_Network
کیا طلبہ مدارس کا مستقبل خطرے میں ہے؟؟؟
عموما ایک سوال کیا جاتا ہے کہ طلبہ مدارس کی اکثریت ممبر ومحراب تک ہی کیوں محدود رہ جاتی ہے حالانکہ عصری علوم حاصل کرنے والے دنیا کے تمام شعبہ جات میں نظر آتے ہیں اس کی وجہ کیا ہے؟؟؟
طلبہ مدارس کی ناکامی کے پیچھے بنیادی دو سبب ہے
(1)تعلیم کو بغیر کسی مقصد کے حاصل کرنا ۔
(2)احساس کمتری کا شکار ہونا۔
حالانکہ عصری اداروں میں بچوں کے اندر یہ چیزیں بہت کم پائی جاتی ہیں ۔
(1)ایک دن کلاس میں استادِ محترم نے ہر ایک طالب علم سے فردا فردا یہ سوال کیا کہ آپ تعلیم حاصل کرنے کے بعد کیا کریں گے؟؟
تو اس سوال پر بعض طلبہ نے یہ کہا کہ ہمیں معلوم نہیں اور بعض نے کچھ توقف کے بعد کپکپاتی ہوئی آواز میں جواب دیا ۔
مجموعی طور پر نتیجہ یہی نکلا کہ تمام لوگ بغیر کسی مقصد کے تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔
اور یہ دو تین سال سے یہ میری عادت سی بن گئی ہے کہ جب بھی میری ملاقات کسی طلبہ مدارس سے ہوتی ہے اور اگر وہ میرے ہم عمر یا پھر چھوٹے ہیں تو ان سے یہ سوال ضرور کرتا ہوں کہ تعلیم حاصل کرلینے کے بعد آپ کیا کریں گے؟؟
تو ابھی تک اکثریت ایسے ہی طلبہ کی ملی ہے جو بغیر کسی گول کے اپنے تعلیمی سلسلے کو جاری رکھا ہے ۔
اور بغیر کسی ٹارگٹ کے تعلیم حاصل کرنے کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ جب ایک بچہ سات آٹھ سال میں اپنی تعلیم کو مکمل کرنے کے بعد مدرسہ سے باہر قدم رکھتا ہے تو اس کو سوائے اندھیرے کے کچھ نظر نہیں آتا کہ :اب میں کیا کروں کدھر جاؤں؟؟
اور ایک بات یاد رکھیے کہ جب کوئی سفر کر رہا ہو اور اس کی کوئی منزل نہ ہو تو وہ کتنی ہی برق رفتار گاڑی میں سفر کرے وہ منزل کو کبھی نہیں پا سکتا ہے اس کے بر عکس وہ شخص جس کی منزل متعین ہو اور پیدل ہی سفر کر رہا ہو تو ایک نا ایک دن اپنی منزل کو ضرور پالیگا
اسی کے مثل
ایک طالب علم پڑھنے میں کتنا بھی تیز کیوں نا ہو اگر وہ بغیر کسی ٹارگٹ کو متعین کیے تعلیم حاصل کر رہا ہے تو وہ کبھی بھی اعلی کامیابی حاصل نہیں کر سکتا اس کے برعکس وہ طالب علم جو پڑھنے میں کمزور ہے حالانکہ اس کا ٹارگٹ متعین ہے تو وہ ایک نا ایک دن اپنی تعلیم سے اعلی کامیابی حاصل کرے گا۔
ایک سروے کے مطابق ہندوستان میں ہر سال مدارس سے فارغ ہونے والے طلبہ کی تعداد تقریبا 12000ہے لیکن اس کے باوجود یہ لوگ مدارس ،مساجد سے آگے نکل کر صوبائی، ملکی یا عالمی سطح پر امت کی قیادت نہیں کر پا رہے ہیں
اس کی سب سے بڑی وجہ بغیر کسی مقصد و ہدف کے تعلیم حاصل کرنا ہے۔
طلبہ مدارس جو بغیر کسی منزل مقصود کے سفر کو جاری کر رکھا ہے اس میں غلطی کس کی ہے طلبہ کی یا پھر اساتذہ کی؟؟؟
میں تو یہی کہوں گا کہ اس میں مکمل غلطی اساتذہ کرام کی ہے وہ یہ سمجھتے ہیں کہ بچوں کو فقط درسیات پڑھا دینا ہی ہماری اصل ذمہ داری ہے حالانکہ یہ خام خیالی ہے کیونکہ اساتذہ کی حیثیت ایک گائڈ کی ہوتی ہے اور گائڈ جو ہوتا ہے وہ بچوں کو ہر ایک اعتبار سے نکھارتا ہے ان کو چاہیے کہ وہ طلبہ کے اندر جیسا ہنر پائیں اسی کے متعلق شوق پیدا کردیں اور اس پر حوصلہ افزائی کرتے ہوئے مزید راہنمائی فرما دیں۔
حافظ ملت علیہ رحمۃ کے متعلق یہ بات بہت مشہور ہے کہ آپ جس بچے کے اندر جیسا ہنر پاتے اس پر اسکی حوصلہ افزائی کرتے اور اور اسی چیز کے کرنے کا حکم دیتے اور مزید مفید مشوروں سے بھی نوازتے۔
اور جب ہم اسلاف کی زندگی کا بنظر غائر مطالعہ کرتے ہیں تو یہ بات کھل کر سامنے آتی ہے کہ انہوں نے سب سے پہلے اپنا ایک مقصد بنایا اور پھر اپنے تعلیمی سفر کو شروع کیا اور اللہ نے ان کو ان کے مقصد میں اعلی کامیابی بھی دی
مثلا
حضرت عبد اللہ بن عباس کے بارے میں ہے کہ آپ نے دس پندرہ سال کی عمر میں طے کرلیا تھا کہ مجھے بڑا عالم بننا ہے، اس فیصلے کے تیس سال بعد وہ اپنے زمانے کے سب سے بڑے عالم قرار پائے۔ صحیح رہنمائی کے لئے طالب علمی کا ابتدائی زمانہ ہی مناسب ترین وقت ہوتا ہے، لگ بھگ طالب علمی کے ابتدائی زمانے میں ہی ایک جوہر شناس دانا نے امام شافعی کے دل میں فقیہ بننے کا شوق پیدا کردیا، اور پھر زیادہ وقت نہیں گزرا کہ ان کو فقہ میں امامت کا مقام حاصل ہوا۔ یہی وہ عمر ہے جب دینی مدرسہ کا ایک طالب علم اپنے تعلیمی سفر کا باقاعدہ آغاز کرتا ہے، اگر اس وقت اس کے اندر اپنی شخصیت کا ادراک اور اپنے مقام کا شعور پیدا ہوجائے۔ اس کے دل میں انسانوں کی امامت کا شوق بس جائے اور اس کے سر میں علمی فتوحات کا سودا سماجائے، تو اللہ کی توفیق سے منزل خود پتہ پوچھتی ہوئی آسکتی ہے۔ لیکن اگر تعمیر ذات کا کوئی سرا ہاتھ نہ آئے، تعلیمی سفر کے مرحلے بے شعوری کے ساتھ طے ہوں، اور شروع سے ہی بڑا بننے کا شوق دل کو بے تاب نا کرے، تو کتابوں پر کتابیں ختم ہوتی جاتی ہیں، ایک درجے سے دوسرے درجے کا سالانہ سفر بھی ہوتا رہتا ہے، مگر شخصیت میں کوئی ارتقا نہیں ہوپاتا ہے۔ انجام کار نہ مدرسوں سے رجال بن کر نکلتے ہیں، اور نہ امت کے قحط الرجال میں کچھ کمی ہوتی ہے۔
(2)
احساس کمتری
کا شکار ہونا بھی طلبہ مدارس کے اندر زیادہ
اور طلبہ تین چیزوں کی وجہ سے احساس کمتری کے شکار ہو جاتے ہیں (1)اساتذہ یا طلبہ کی منفی تنقید(2)پڑھائی میں کمزور ہونے کا احساس (3)تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسباب کا نہ ہونا۔
اولا تو میں اساتذہ کرام سے گزارش کروں گا کہ اگر کوئی طالب علم کند ذہن ہے، تعلیم میں کمزور ہے تو اس کو ہر گز یہ نہ کہیں کہ تو کچھ بھی نہیں کرسکتا بلکہ اس کے حق میں دعا کریں اور اس کے چھوٹے چھوٹے تعلیمی سرگرمیوں پر حوصلہ افزائی فرماتے رہیں ۔
اور طلبہ سے یہ گزارش کروں گا کہ آپ ایسے کو دوست بنائیں جو آپ کا تعلیمی معاملے میں معاون ہوں ۔اور طلبہ کے منفی تنقید پر کان دھرے بغیر اپنے ٹارگٹ کی طرف بڑھتے رہیں انشا اللہ کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔
اور جو طلبہ تعلیم میں کمزور ہوتے ہیں ان کو یہ چاہیے کہ اپنے اس کمزوری کی وجہ سے مایوس نہ ہوں بلکہ وہ اپنا ایک ہدف متعین کریں اور جہد تسلسل کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں انشاء اللہ آپ ایک دن کامیاب ہو جائیں گے ۔
کیونکہ فسٹ پوزیشن حاصل کرلینا یہ کامیابی نہیں ہے بلکہ ہنر پیدا کرلینا کامیابی ہے ۔
جو لوگ مالی اعتبار سے کمزور ہوتے ہیں ان سے فقط علامہ اقبال کا یہ شعر عرض کروں گا کہ
مرا طریق امیری نہیں ، فقیری ہے
خودی نہ بیچ ، غریبی میں نام پیدا کر
علامہ اقبال نے اس شعر میں اس طرف راہنمائی کی ہے کہ اگر تیرے پاس فقط دو کتابیں اور ایک پنسل ہے تو مایوس نہ ہو بلکہ اسی ایک پنسل اور دو کتابوں سے نام پیدا کر ۔
اور ایک سب سی بڑی خامی جو طلبہ کے اندر پائی جاتی ہے وہ یہ کہ ہم جو کچھ کریں گے وہ تعلیم کو مکمل کرنے کے بعد جب جوان ہو جائیں گے ابھی ہماری وہ عمر نہیں کہ ہم انقلاب لاسکیں ۔یاد رکھیے انقلاب تدریجی طور پر آتا ہے نا کہ big bang کی طرح۔
اس لیے کہ جب ہم اپنے مقصد کو پانے کے لیے رکاٹوں کو چیلنج کرتے ہیں تو اس وقت عمر نہیں دیکھی جاتی بلکہ کامیابی کی طرف بڑھنے والے کا جزبہ و حوصلہ دیکھا جاتا ہے
کہ کمال بہ عقل است نہ کہ عمریست۔
ہمارے سامنے متعدد مثالیں ہیں کہ لوگوں نے بہت ہی کم عمر میں اپنے مقصد کو پالیا ہے
مثلا مارگ زکر برگ کا مقصد یہ تھا کہ مجھے پوری دنیا کو ایک پلیٹ فارم پر جما کرنا ہے تو اس نے سترہ سال کی عمر سے زمانہ طالب علمی میں ہی اپنے مشن پر محنت کرنے لگا اور بیس سال کی عمر میں پوری آب و تاب کے ساتھ فیس بک کو لانچ کیا ۔
لیری پیج کا ٹارگٹ یہ تھا کہ مجھے پوری دنیا کو معلومات کو جمع کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم دینا ہے تو اس نے بیس سال کی عمر میں اپنے مقصد پر محنت کرنا شروع کر دیا اور پچیس سال کی عمر میں دنیا والوں کو گوگل دے دیا ۔
اسی طرح جاوید کریم اور اسٹِو چِن نے بیس سال کی عمر میں دنیا والوں کو یو ٹیوب دے دیتے ہیں ۔
یہ لوگ اس بات کو بتا رہے ہیں کہ کامیاب ہونے کے لیے عمر کی لمٹ نہیں ہوتی بس ضرورت اس چیز کی ہوتی ہے کہ انسان کا ٹارگٹ متعین ہو اور ساتھ میں جہد مسلسل ہو تو انسان کسی بھی عمر میں کامیابی حاصل کر سکتا ہے۔
اب مدارس میں نئے تعلیمی سال کا آفتاب طلوع ہونے والا ہے اور طلبہ اپنے عزیز وطن کو چھوڑ کر جانب مدرسہ پا بہ رکاب ہونے والے ہیں۔
اور اپنے مستقبل کو تابناک بنانے کے لیے نئے عزائم ،بلند حوصلوں کے ساتھ اپنے تعلیمی سفر کا آغاز کریں گے۔
لیکن اس تعلیمی نئے سال پر طلبہ مدارس کی خدمت میں اس ادنی سے طالب علم کے کچھ معروضات ہیں گر قبول افتد زہے نصیب ۱-طلبہ کو چاہیے کہ اپنے اس نئے سال کی تعلیم کو شروع کرنے سے قبل اپنے ایک اچھے دوست کو علمی گائڈ بنائیں یعنی ایسا ساتھی جس سے یہ قوی امید ہو کہ وہ ہر اعتبار سے علمی، فکری اور مطالعاتی رہنمائی کر سکتا ہو اور آپ کا جو نصب العین ہے اس کے حصول کے خاطر آپ کی معاونت کرنے والا ہو اگر ایسا ساتھی دستیاب ہو جائے تو اس کے ہمراہ اپنا علمی سفر شروع کردیں ۲-آپ اپنا ایک گول، ہدف بنائیں کہ تعلیم حاصل کرنے کے بعد میدان عمل میں آپ کو کرنا کیا ہے؟ مثلا مقرر، محرر، صحافی، وکیل، ڈاکٹر وغیرھم ذالک بننا ہے۔
پھر اسی کے مطابق اپنے تعلیمی سفر کو جاری رکھیں اس کا ایک فائدہ یہ ہوگا کہ آپ خود کو اس میدان کے لائق بنا سکتے ہیں اور مدارس سے نکلنے کے بعد آپ کے سامنے راستے ہوں گے ۳-جب آپ اپنا نصب العین متعین کر لیں تو اب آپ کا جو ہدف ہے اس میدان میں جن شخصات نے نمایاں طور پر کامیابیاں حاصل کی ہیں ان میں سے کسی ایک کو اپنا آئڈیل بنا لیں اور پھر ان کی شخصیت کی زندگی کا گہرائی سے مطالعہ کریں اور ان چیزوں کا سوارغ لگائیں کہ وہ کیا چیزیں تھیں جو ان کی زندگی میں مؤثر ثابت ہوئیں اور انہوں نے یہ مقام و مرتبہ کیسے حاصل کیا؟ اور معلوم چل جانے کے بعد اپنی زندگی کے عادت و اطوار ،علمی مشغولیت اور فکری نقطۂ نظر کو ان کی زندگی کے حوالے کر دیں ۴-درسیاتی کتب کے علاوہ خارجی کتب کو بھی پڑھنا ہے اور مزید حالات حاضرہ اور موجودہ سیاسی و سماجی حالات کو سمجھنے کے لئے اخبار و رسائل کو بھی پڑھنا
ہے ۵-اختلافی مسائل پر بحث و مباحثہ سے مکمل گریز کرنا ہے اور اپنی مؤثر شخصیات کے دفاع کے پیچھے وقت ضائع نہیں کرنا ہے۔۶-سوشل میڈیا کو تفنن طبع کی شوخی کا موضوع بنانے کہ بجائے اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنا ہے ۔۷-ہمیں اپنے کمزور ساتھیوں کو اپنے ساتھ لیکر آگے بڑھنا ہے اور ان کو گری ہوئی نظروں سے دیکھنے کے بجائے ان کی ہر اعتبار سے مدد کرنا ہے اور ان کے چھوٹے چھوٹے علمی سرگرمیوں پر حوصلہ افزائی کرنی ہے ۔۸-اس وقت ملکی سطح پر حالات حاضرہ نا گفتہ بہ ہیں مدرسہ ایسی باتیں کرنے سے گریز کرنا ہے جس سے وہ ہمیں نقصان پہنچا سکیں ۔
عموما ایک سوال کیا جاتا ہے کہ طلبہ مدارس کی اکثریت ممبر ومحراب تک ہی کیوں محدود رہ جاتی ہے حالانکہ عصری علوم حاصل کرنے والے دنیا کے تمام شعبہ جات میں نظر آتے ہیں اس کی وجہ کیا ہے؟؟؟
طلبہ مدارس کی ناکامی کے پیچھے بنیادی دو سبب ہے
(1)تعلیم کو بغیر کسی مقصد کے حاصل کرنا ۔
(2)احساس کمتری کا شکار ہونا۔
حالانکہ عصری اداروں میں بچوں کے اندر یہ چیزیں بہت کم پائی جاتی ہیں ۔
(1)ایک دن کلاس میں استادِ محترم نے ہر ایک طالب علم سے فردا فردا یہ سوال کیا کہ آپ تعلیم حاصل کرنے کے بعد کیا کریں گے؟؟
تو اس سوال پر بعض طلبہ نے یہ کہا کہ ہمیں معلوم نہیں اور بعض نے کچھ توقف کے بعد کپکپاتی ہوئی آواز میں جواب دیا ۔
مجموعی طور پر نتیجہ یہی نکلا کہ تمام لوگ بغیر کسی مقصد کے تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔
اور یہ دو تین سال سے یہ میری عادت سی بن گئی ہے کہ جب بھی میری ملاقات کسی طلبہ مدارس سے ہوتی ہے اور اگر وہ میرے ہم عمر یا پھر چھوٹے ہیں تو ان سے یہ سوال ضرور کرتا ہوں کہ تعلیم حاصل کرلینے کے بعد آپ کیا کریں گے؟؟
تو ابھی تک اکثریت ایسے ہی طلبہ کی ملی ہے جو بغیر کسی گول کے اپنے تعلیمی سلسلے کو جاری رکھا ہے ۔
اور بغیر کسی ٹارگٹ کے تعلیم حاصل کرنے کا نقصان یہ ہوتا ہے کہ جب ایک بچہ سات آٹھ سال میں اپنی تعلیم کو مکمل کرنے کے بعد مدرسہ سے باہر قدم رکھتا ہے تو اس کو سوائے اندھیرے کے کچھ نظر نہیں آتا کہ :اب میں کیا کروں کدھر جاؤں؟؟
اور ایک بات یاد رکھیے کہ جب کوئی سفر کر رہا ہو اور اس کی کوئی منزل نہ ہو تو وہ کتنی ہی برق رفتار گاڑی میں سفر کرے وہ منزل کو کبھی نہیں پا سکتا ہے اس کے بر عکس وہ شخص جس کی منزل متعین ہو اور پیدل ہی سفر کر رہا ہو تو ایک نا ایک دن اپنی منزل کو ضرور پالیگا
اسی کے مثل
ایک طالب علم پڑھنے میں کتنا بھی تیز کیوں نا ہو اگر وہ بغیر کسی ٹارگٹ کو متعین کیے تعلیم حاصل کر رہا ہے تو وہ کبھی بھی اعلی کامیابی حاصل نہیں کر سکتا اس کے برعکس وہ طالب علم جو پڑھنے میں کمزور ہے حالانکہ اس کا ٹارگٹ متعین ہے تو وہ ایک نا ایک دن اپنی تعلیم سے اعلی کامیابی حاصل کرے گا۔
ایک سروے کے مطابق ہندوستان میں ہر سال مدارس سے فارغ ہونے والے طلبہ کی تعداد تقریبا 12000ہے لیکن اس کے باوجود یہ لوگ مدارس ،مساجد سے آگے نکل کر صوبائی، ملکی یا عالمی سطح پر امت کی قیادت نہیں کر پا رہے ہیں
اس کی سب سے بڑی وجہ بغیر کسی مقصد و ہدف کے تعلیم حاصل کرنا ہے۔
طلبہ مدارس جو بغیر کسی منزل مقصود کے سفر کو جاری کر رکھا ہے اس میں غلطی کس کی ہے طلبہ کی یا پھر اساتذہ کی؟؟؟
میں تو یہی کہوں گا کہ اس میں مکمل غلطی اساتذہ کرام کی ہے وہ یہ سمجھتے ہیں کہ بچوں کو فقط درسیات پڑھا دینا ہی ہماری اصل ذمہ داری ہے حالانکہ یہ خام خیالی ہے کیونکہ اساتذہ کی حیثیت ایک گائڈ کی ہوتی ہے اور گائڈ جو ہوتا ہے وہ بچوں کو ہر ایک اعتبار سے نکھارتا ہے ان کو چاہیے کہ وہ طلبہ کے اندر جیسا ہنر پائیں اسی کے متعلق شوق پیدا کردیں اور اس پر حوصلہ افزائی کرتے ہوئے مزید راہنمائی فرما دیں۔
حافظ ملت علیہ رحمۃ کے متعلق یہ بات بہت مشہور ہے کہ آپ جس بچے کے اندر جیسا ہنر پاتے اس پر اسکی حوصلہ افزائی کرتے اور اور اسی چیز کے کرنے کا حکم دیتے اور مزید مفید مشوروں سے بھی نوازتے۔
اور جب ہم اسلاف کی زندگی کا بنظر غائر مطالعہ کرتے ہیں تو یہ بات کھل کر سامنے آتی ہے کہ انہوں نے سب سے پہلے اپنا ایک مقصد بنایا اور پھر اپنے تعلیمی سفر کو شروع کیا اور اللہ نے ان کو ان کے مقصد میں اعلی کامیابی بھی دی
مثلا
حضرت عبد اللہ بن عباس کے بارے میں ہے کہ آپ نے دس پندرہ سال کی عمر میں طے کرلیا تھا کہ مجھے بڑا عالم بننا ہے، اس فیصلے کے تیس سال بعد وہ اپنے زمانے کے سب سے بڑے عالم قرار پائے۔ صحیح رہنمائی کے لئے طالب علمی کا ابتدائی زمانہ ہی مناسب ترین وقت ہوتا ہے، لگ بھگ طالب علمی کے ابتدائی زمانے میں ہی ایک جوہر شناس دانا نے امام شافعی کے دل میں فقیہ بننے کا شوق پیدا کردیا، اور پھر زیادہ وقت نہیں گزرا کہ ان کو فقہ میں امامت کا مقام حاصل ہوا۔ یہی وہ عمر ہے جب دینی مدرسہ کا ایک طالب علم اپنے تعلیمی سفر کا باقاعدہ آغاز کرتا ہے، اگر اس وقت اس کے اندر اپنی شخصیت کا ادراک اور اپنے مقام کا شعور پیدا ہوجائے۔ اس کے دل میں انسانوں کی امامت کا شوق بس جائے اور اس کے سر میں علمی فتوحات کا سودا سماجائے، تو اللہ کی توفیق سے منزل خود پتہ پوچھتی ہوئی آسکتی ہے۔ لیکن اگر تعمیر ذات کا کوئی سرا ہاتھ نہ آئے، تعلیمی سفر کے مرحلے بے شعوری کے ساتھ طے ہوں، اور شروع سے ہی بڑا بننے کا شوق دل کو بے تاب نا کرے، تو کتابوں پر کتابیں ختم ہوتی جاتی ہیں، ایک درجے سے دوسرے درجے کا سالانہ سفر بھی ہوتا رہتا ہے، مگر شخصیت میں کوئی ارتقا نہیں ہوپاتا ہے۔ انجام کار نہ مدرسوں سے رجال بن کر نکلتے ہیں، اور نہ امت کے قحط الرجال میں کچھ کمی ہوتی ہے۔
(2)
احساس کمتری
کا شکار ہونا بھی طلبہ مدارس کے اندر زیادہ
اور طلبہ تین چیزوں کی وجہ سے احساس کمتری کے شکار ہو جاتے ہیں (1)اساتذہ یا طلبہ کی منفی تنقید(2)پڑھائی میں کمزور ہونے کا احساس (3)تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسباب کا نہ ہونا۔
اولا تو میں اساتذہ کرام سے گزارش کروں گا کہ اگر کوئی طالب علم کند ذہن ہے، تعلیم میں کمزور ہے تو اس کو ہر گز یہ نہ کہیں کہ تو کچھ بھی نہیں کرسکتا بلکہ اس کے حق میں دعا کریں اور اس کے چھوٹے چھوٹے تعلیمی سرگرمیوں پر حوصلہ افزائی فرماتے رہیں ۔
اور طلبہ سے یہ گزارش کروں گا کہ آپ ایسے کو دوست بنائیں جو آپ کا تعلیمی معاملے میں معاون ہوں ۔اور طلبہ کے منفی تنقید پر کان دھرے بغیر اپنے ٹارگٹ کی طرف بڑھتے رہیں انشا اللہ کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔
اور جو طلبہ تعلیم میں کمزور ہوتے ہیں ان کو یہ چاہیے کہ اپنے اس کمزوری کی وجہ سے مایوس نہ ہوں بلکہ وہ اپنا ایک ہدف متعین کریں اور جہد تسلسل کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں انشاء اللہ آپ ایک دن کامیاب ہو جائیں گے ۔
کیونکہ فسٹ پوزیشن حاصل کرلینا یہ کامیابی نہیں ہے بلکہ ہنر پیدا کرلینا کامیابی ہے ۔
جو لوگ مالی اعتبار سے کمزور ہوتے ہیں ان سے فقط علامہ اقبال کا یہ شعر عرض کروں گا کہ
مرا طریق امیری نہیں ، فقیری ہے
خودی نہ بیچ ، غریبی میں نام پیدا کر
علامہ اقبال نے اس شعر میں اس طرف راہنمائی کی ہے کہ اگر تیرے پاس فقط دو کتابیں اور ایک پنسل ہے تو مایوس نہ ہو بلکہ اسی ایک پنسل اور دو کتابوں سے نام پیدا کر ۔
اور ایک سب سی بڑی خامی جو طلبہ کے اندر پائی جاتی ہے وہ یہ کہ ہم جو کچھ کریں گے وہ تعلیم کو مکمل کرنے کے بعد جب جوان ہو جائیں گے ابھی ہماری وہ عمر نہیں کہ ہم انقلاب لاسکیں ۔یاد رکھیے انقلاب تدریجی طور پر آتا ہے نا کہ big bang کی طرح۔
اس لیے کہ جب ہم اپنے مقصد کو پانے کے لیے رکاٹوں کو چیلنج کرتے ہیں تو اس وقت عمر نہیں دیکھی جاتی بلکہ کامیابی کی طرف بڑھنے والے کا جزبہ و حوصلہ دیکھا جاتا ہے
کہ کمال بہ عقل است نہ کہ عمریست۔
ہمارے سامنے متعدد مثالیں ہیں کہ لوگوں نے بہت ہی کم عمر میں اپنے مقصد کو پالیا ہے
مثلا مارگ زکر برگ کا مقصد یہ تھا کہ مجھے پوری دنیا کو ایک پلیٹ فارم پر جما کرنا ہے تو اس نے سترہ سال کی عمر سے زمانہ طالب علمی میں ہی اپنے مشن پر محنت کرنے لگا اور بیس سال کی عمر میں پوری آب و تاب کے ساتھ فیس بک کو لانچ کیا ۔
لیری پیج کا ٹارگٹ یہ تھا کہ مجھے پوری دنیا کو معلومات کو جمع کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم دینا ہے تو اس نے بیس سال کی عمر میں اپنے مقصد پر محنت کرنا شروع کر دیا اور پچیس سال کی عمر میں دنیا والوں کو گوگل دے دیا ۔
اسی طرح جاوید کریم اور اسٹِو چِن نے بیس سال کی عمر میں دنیا والوں کو یو ٹیوب دے دیتے ہیں ۔
یہ لوگ اس بات کو بتا رہے ہیں کہ کامیاب ہونے کے لیے عمر کی لمٹ نہیں ہوتی بس ضرورت اس چیز کی ہوتی ہے کہ انسان کا ٹارگٹ متعین ہو اور ساتھ میں جہد مسلسل ہو تو انسان کسی بھی عمر میں کامیابی حاصل کر سکتا ہے۔
اب مدارس میں نئے تعلیمی سال کا آفتاب طلوع ہونے والا ہے اور طلبہ اپنے عزیز وطن کو چھوڑ کر جانب مدرسہ پا بہ رکاب ہونے والے ہیں۔
اور اپنے مستقبل کو تابناک بنانے کے لیے نئے عزائم ،بلند حوصلوں کے ساتھ اپنے تعلیمی سفر کا آغاز کریں گے۔
لیکن اس تعلیمی نئے سال پر طلبہ مدارس کی خدمت میں اس ادنی سے طالب علم کے کچھ معروضات ہیں گر قبول افتد زہے نصیب ۱-طلبہ کو چاہیے کہ اپنے اس نئے سال کی تعلیم کو شروع کرنے سے قبل اپنے ایک اچھے دوست کو علمی گائڈ بنائیں یعنی ایسا ساتھی جس سے یہ قوی امید ہو کہ وہ ہر اعتبار سے علمی، فکری اور مطالعاتی رہنمائی کر سکتا ہو اور آپ کا جو نصب العین ہے اس کے حصول کے خاطر آپ کی معاونت کرنے والا ہو اگر ایسا ساتھی دستیاب ہو جائے تو اس کے ہمراہ اپنا علمی سفر شروع کردیں ۲-آپ اپنا ایک گول، ہدف بنائیں کہ تعلیم حاصل کرنے کے بعد میدان عمل میں آپ کو کرنا کیا ہے؟ مثلا مقرر، محرر، صحافی، وکیل، ڈاکٹر وغیرھم ذالک بننا ہے۔
پھر اسی کے مطابق اپنے تعلیمی سفر کو جاری رکھیں اس کا ایک فائدہ یہ ہوگا کہ آپ خود کو اس میدان کے لائق بنا سکتے ہیں اور مدارس سے نکلنے کے بعد آپ کے سامنے راستے ہوں گے ۳-جب آپ اپنا نصب العین متعین کر لیں تو اب آپ کا جو ہدف ہے اس میدان میں جن شخصات نے نمایاں طور پر کامیابیاں حاصل کی ہیں ان میں سے کسی ایک کو اپنا آئڈیل بنا لیں اور پھر ان کی شخصیت کی زندگی کا گہرائی سے مطالعہ کریں اور ان چیزوں کا سوارغ لگائیں کہ وہ کیا چیزیں تھیں جو ان کی زندگی میں مؤثر ثابت ہوئیں اور انہوں نے یہ مقام و مرتبہ کیسے حاصل کیا؟ اور معلوم چل جانے کے بعد اپنی زندگی کے عادت و اطوار ،علمی مشغولیت اور فکری نقطۂ نظر کو ان کی زندگی کے حوالے کر دیں ۴-درسیاتی کتب کے علاوہ خارجی کتب کو بھی پڑھنا ہے اور مزید حالات حاضرہ اور موجودہ سیاسی و سماجی حالات کو سمجھنے کے لئے اخبار و رسائل کو بھی پڑھنا
ہے ۵-اختلافی مسائل پر بحث و مباحثہ سے مکمل گریز کرنا ہے اور اپنی مؤثر شخصیات کے دفاع کے پیچھے وقت ضائع نہیں کرنا ہے۔۶-سوشل میڈیا کو تفنن طبع کی شوخی کا موضوع بنانے کہ بجائے اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنا ہے ۔۷-ہمیں اپنے کمزور ساتھیوں کو اپنے ساتھ لیکر آگے بڑھنا ہے اور ان کو گری ہوئی نظروں سے دیکھنے کے بجائے ان کی ہر اعتبار سے مدد کرنا ہے اور ان کے چھوٹے چھوٹے علمی سرگرمیوں پر حوصلہ افزائی کرنی ہے ۔۸-اس وقت ملکی سطح پر حالات حاضرہ نا گفتہ بہ ہیں مدرسہ ایسی باتیں کرنے سے گریز کرنا ہے جس سے وہ ہمیں نقصان پہنچا سکیں ۔
💐💐💐💐💐
✍درخت پر
اوقات سے زیادہ
پھل لگ جائیں
تو اس کی ڈالیاں
ٹوٹنا شروع ہو جاتی ہیں
انسان کو اوقات سے
زیادہ مل جائے
تو وہ رشتوں کو
توڑنا شروع کر دیتا ہے
انجام آہستہ آہستہ
درخت اپنے پھل سے
محروم ہو جاتا ہے
✍الفاظ کا چناؤ
سوچ سمجھ کر کریں
جب آپ بات
کر رہے ہوتے ہیں
تو آپ کے الفاظ...
آپ کے خاندان کا پتہ،
مزاج اور آپ کی
تربیت کا پتہ
دے رہے ہوتے ہیں
✍بچہ بڑا ہو کر
سمجھ جاتا ہے
کہ ابا کی پابندیاں
ٹھیک ہی تھیں
اور بندہ مرنے کے بعد
سمجھ جائے گا
کہ اس کے رب کی
پابندیاں ٹھیک تھیں
✍زندگی
کوئی چائے کا کپ
تھوڑی ہوتی ہے
کہ ایک چمچہ
شکر ملا کر
ذائقے کی تلخی کو
دور کر دیا جائے
زندگی کو تو
عمر کے آخری لمحے تک
گھونٹ گھونٹ
پینا پڑتا ہے
چاہے تلخی کتنی
زیادہ کیوں نہ
ہو جائے
✍تہجد پڑھتے ہیں
مگر اپنے بھائی
سے بول چال
نہیں رکھتے
ہر نیک کام کرتے ہیں
مگر غیبت
نہیں چھوڑتے
اپنی نیکیاں
ایسی تھیلی میں
جمع نہ کریں
جس میں سوراخ ہو
✍منہ پر
بولنے والے بھی
برداشت کی
آخری حد تک
پہنچ کر بولتے ہیں
رویوں کا شدید ردعمل
انہیں بولنے پر
مجبور کرتا ہے
لہجوں کی تلخی
ان کی اپنی
پیدا کردہ نہیں ہوتی
بلکہ اس کے پیچھے
نفرتوں کی
انتہاء ہوتی ہے
✍اگر تمہیں
ایک دوسرے کے
اعمال کا پتہ
چل جائے
تو تم ایک دوسرے کو
دفن بھی نہ کرو
اللہ نے
تمہارے عیب
چھپا رکھے ہیں
اس پر شکر ادا کرو
✍کچھ لوگ
اپنے لئیے
ساری ساری رات
جنت کی دعائیں
مانگتے ہیں
لیکن دوسروں کی
زندگی انہوں نے
جہنم بنائی
ہوئی ہوتی ہے
✍ہم کسی کے
دل میں
جھانک نہیں سکتے
یہ جان نہیں سکتے
کہ کون ہمارے ساتھ
کتنا مخلص ہے
لیکن وقت اور روئیے
جلد ہی یہ
احساس دلا دیتے ہیں
✍اپنی طرف سے
بھرپور کوشش کیجئیے
سخت محنت کیجئیے
طریقہ صیح اور جائز
اختیار کیجئیے
دعا کیجئیے
پر امید رہئیے
اور نتیجہ
اللہ تعالی پر
چھوڑ دیجئیے
✍زبان دراز لوگوں سے
ڈرنے کا
کوئی فائدہ نہیں
وہ تو شور ڈال کر
اپنی بھڑاس
نکال لیتے ہیں
لیکن ڈرو
ان لوگوں سے
جو سہہ جاتے ہیں
کیونکہ وہ معاملہ
اللہ کے سپرد
کر دیتے ہیں
جہاں ناانصافی کی
گنجائش نہیں ہوتی
وہاں دیر ہے
اندھیر کبھی نہیں
✍اگر آپ
سوچ رہے ہیں کہ....
ہر چیز
آپ کے ہاتھوں سے
نکل رہی ہے
اور حالات
آپ کے موافق
نہیں ہیں
تو ایک دفعہ
اس درخت کے
بارے میں ضرور سوچنا
جو ایک ایک کر کے
اپنے تمام پتے
کھو دیتا ہے
لیکن پھر بھی
کھڑا رہتا ہے
اس امید پر کہ...
بہار کے دن آئیں گے
✍مجھے
اتنا عجیب لگتا ہے ناں...
کہ لوگ
ہماری زندگی کا
ایک صفحہ پڑھ کے
ہمارے بارے میں
پوری کتاب
خود ہی
لکھ لیتے ہیں😢😢
✍کوئی یہ کیسے
سوچ سکتا ہے
کہ حساب نہیں ہوگا
کہ وہ بخشا جائے گا
یاد رہے
حساب دینا ہوگا
ایک ایک آہ کا،
آنسو کا،
تڑپ کا،
بے حسی کا
اور بے رحمی کا
حقوق اللہ کے بعد
حقوق العباد کا معاملہ
بھی بہت سخت ہے
*افسوس*!
کچھ نہیں...
سبھی لوگ
یہ بات
بھلائے بیٹھے ہیں
https://chat.whatsapp.com/BrDO3uA4wNyC0xUL6BjrD0
@Barelvi_Network
✍درخت پر
اوقات سے زیادہ
پھل لگ جائیں
تو اس کی ڈالیاں
ٹوٹنا شروع ہو جاتی ہیں
انسان کو اوقات سے
زیادہ مل جائے
تو وہ رشتوں کو
توڑنا شروع کر دیتا ہے
انجام آہستہ آہستہ
درخت اپنے پھل سے
محروم ہو جاتا ہے
✍الفاظ کا چناؤ
سوچ سمجھ کر کریں
جب آپ بات
کر رہے ہوتے ہیں
تو آپ کے الفاظ...
آپ کے خاندان کا پتہ،
مزاج اور آپ کی
تربیت کا پتہ
دے رہے ہوتے ہیں
✍بچہ بڑا ہو کر
سمجھ جاتا ہے
کہ ابا کی پابندیاں
ٹھیک ہی تھیں
اور بندہ مرنے کے بعد
سمجھ جائے گا
کہ اس کے رب کی
پابندیاں ٹھیک تھیں
✍زندگی
کوئی چائے کا کپ
تھوڑی ہوتی ہے
کہ ایک چمچہ
شکر ملا کر
ذائقے کی تلخی کو
دور کر دیا جائے
زندگی کو تو
عمر کے آخری لمحے تک
گھونٹ گھونٹ
پینا پڑتا ہے
چاہے تلخی کتنی
زیادہ کیوں نہ
ہو جائے
✍تہجد پڑھتے ہیں
مگر اپنے بھائی
سے بول چال
نہیں رکھتے
ہر نیک کام کرتے ہیں
مگر غیبت
نہیں چھوڑتے
اپنی نیکیاں
ایسی تھیلی میں
جمع نہ کریں
جس میں سوراخ ہو
✍منہ پر
بولنے والے بھی
برداشت کی
آخری حد تک
پہنچ کر بولتے ہیں
رویوں کا شدید ردعمل
انہیں بولنے پر
مجبور کرتا ہے
لہجوں کی تلخی
ان کی اپنی
پیدا کردہ نہیں ہوتی
بلکہ اس کے پیچھے
نفرتوں کی
انتہاء ہوتی ہے
✍اگر تمہیں
ایک دوسرے کے
اعمال کا پتہ
چل جائے
تو تم ایک دوسرے کو
دفن بھی نہ کرو
اللہ نے
تمہارے عیب
چھپا رکھے ہیں
اس پر شکر ادا کرو
✍کچھ لوگ
اپنے لئیے
ساری ساری رات
جنت کی دعائیں
مانگتے ہیں
لیکن دوسروں کی
زندگی انہوں نے
جہنم بنائی
ہوئی ہوتی ہے
✍ہم کسی کے
دل میں
جھانک نہیں سکتے
یہ جان نہیں سکتے
کہ کون ہمارے ساتھ
کتنا مخلص ہے
لیکن وقت اور روئیے
جلد ہی یہ
احساس دلا دیتے ہیں
✍اپنی طرف سے
بھرپور کوشش کیجئیے
سخت محنت کیجئیے
طریقہ صیح اور جائز
اختیار کیجئیے
دعا کیجئیے
پر امید رہئیے
اور نتیجہ
اللہ تعالی پر
چھوڑ دیجئیے
✍زبان دراز لوگوں سے
ڈرنے کا
کوئی فائدہ نہیں
وہ تو شور ڈال کر
اپنی بھڑاس
نکال لیتے ہیں
لیکن ڈرو
ان لوگوں سے
جو سہہ جاتے ہیں
کیونکہ وہ معاملہ
اللہ کے سپرد
کر دیتے ہیں
جہاں ناانصافی کی
گنجائش نہیں ہوتی
وہاں دیر ہے
اندھیر کبھی نہیں
✍اگر آپ
سوچ رہے ہیں کہ....
ہر چیز
آپ کے ہاتھوں سے
نکل رہی ہے
اور حالات
آپ کے موافق
نہیں ہیں
تو ایک دفعہ
اس درخت کے
بارے میں ضرور سوچنا
جو ایک ایک کر کے
اپنے تمام پتے
کھو دیتا ہے
لیکن پھر بھی
کھڑا رہتا ہے
اس امید پر کہ...
بہار کے دن آئیں گے
✍مجھے
اتنا عجیب لگتا ہے ناں...
کہ لوگ
ہماری زندگی کا
ایک صفحہ پڑھ کے
ہمارے بارے میں
پوری کتاب
خود ہی
لکھ لیتے ہیں😢😢
✍کوئی یہ کیسے
سوچ سکتا ہے
کہ حساب نہیں ہوگا
کہ وہ بخشا جائے گا
یاد رہے
حساب دینا ہوگا
ایک ایک آہ کا،
آنسو کا،
تڑپ کا،
بے حسی کا
اور بے رحمی کا
حقوق اللہ کے بعد
حقوق العباد کا معاملہ
بھی بہت سخت ہے
*افسوس*!
کچھ نہیں...
سبھی لوگ
یہ بات
بھلائے بیٹھے ہیں
https://chat.whatsapp.com/BrDO3uA4wNyC0xUL6BjrD0
@Barelvi_Network
★★★★★★★★★★★
*🌹تعلیمات تاج الشریعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ 🌹*
★★★★★★★★★★★★
*جہاں میں عام پیغام شہ احمد رضا کردیں*
*پلٹ کر پیچھے دیکھیں پھر سے تجدید وفا کردیں*
****************************
*نبی سے جو ہو بیگانہ اسے دل سے جدا کردیں*
*پدر مادر برادر مال وجاں ان پر فدا کردیں*
****************************
*بسم الله الرحمٰن الرحيم*
*نحمده ونصلى علىٰ رسوله الكريم*
*الصلوة والسلام عليك يارسول الله*
*وعلىٰ آلك واصحابك يا حبيب الله*
*صلى الله تعالىٰ عليه وآله واصحابه وسلم*
*(۱)* مذہب اہلسنت وجماعت پر قائم رہیں ـ جس پر علمائے اہلسنت وجماعت ہیں ـ سنیوں کے جتنے مخالف مثلاً وہابی ، دیوبندی ، رافضی ، تبلیغی ، مودودی ، نیچری ، ندوی ، غیر مقلد ، قادیانی وغیرہم سب سے جدا رہیں ، اور سب کو اپنا دشمن اور مخالف جانیں ـ ان کی بات نہ سنیں شیطان کو معاذ اللہ دل میں وسوسہ ڈالتے کچھ زیادہ دیر نہیں لگتی ـ آدمی کو جہاں مال یا آبروں کا اندیشہ ہو ہرگز نہ جائے گا ـ دین وایمان سب سے زیادہ عزیز چیز ہے ان کی محافظت میں حد سے زیادہ کوشش فرض ہے ـ مال اور دنیا کی عزت دنیا کی زندگی دنیا ہی تک ہے دین وایمان سے ہمیشگی کے گھر میں کام پڑتا ہے ان کی فکر سب سے زیادہ لازم ہے ـ
*(۲)* نماز پنج گانہ کی پابندی نہایت ضروری ہے مردوں کو مسجد وجماعت کا التزام بھی واجب ہے ـ بے نمازی مسلمان گویا تصویر کا آدمی ہے کہ ظاہر ی صورت انسان کی مگر انسان کا کام کچھ نہیں ـ بے نمازی وہی نہیں ہے جو کبھی نہ پڑھے بلکہ جو ایک وقت کی قصدًا کھودے بے نمازی ہے کسی کی نوکری یا ملازمت خواہ تجارت وغیرہ کسی حاجت کے سبب نماز قضا کردینی سخت ناشکری اور پرلے سرے کی نادانی ہے ـ کوئی آقا یہاں تک کہ کافر کا بھی اگر کوئی نوکر ہو اپنے ملازم کو نماز سے باز نہیں رکھ سکتا اور اگر منع کرے تو ایسی نوکری حرام قطعی ہے رزق تو اس کے ہاتھ میں ہے جس نے نماز فرض کی ہے ـ اور اس کے ترک پر غضب فرماتا ہے ـ ( العیاذ با للہ تعالیٰ)
*(۳)* جتنی نمازیں قضا ہوگئی ہیں سب کا حساب کہ تخمینے میں باقی نہ رہ جائیں ـ زیادہ ہوجائیں تو حرج نہیں اور وہ سب بقدر طاقت رفتہ رفتہ نہایت جلد ادا کریں ، کاہلی نہ کریں کہ موت کا وقت معلوم نہیں اور جب تک فرض ذمہ پر باقی ہوتا ہے کوئی نفل قبول نہیں کیا جاتا ـ قضا نمازیں جب متعدد ہوجائیں مثلًا ۱۰۰/ بار کی فجر کی قضا ہے تو ہر بار یوں نیت کریں کہ سب میں پہلی وہ فجر جو مجھ سے قضا ہوئی یعنی جب ایک ادا ہوئی تو باقیوں میں جو سب سے پہلی ہے اسی طرح ظہر وغیرہ ہر نماز میں نیت کریں قضا میں فقط فرض اور وتر یعنی ہر دن اور رات میں ۲۰/ رکعت ادا کی جاتی ہے ـ
*(۴)* جتنے روزے بھی قضا ہوئے ہوں دوسرا رمضان آنے سے پہلے ادا کر لئے جائیں کہ حدیث شریف میں ہے جب تک پچھلے رمضان کے روزوں کی قضا (ادا ) نہ کرلی جائے اگلے روزے قبول نہیں ہوتے ـ
*(۵)* جو صاحب مال ہیں زکوٰۃ بھی دیں جتنے برسوں کی نہ دی ہو فورًا حساب کرکے ادا کریں ـ ہر سال کی زکوٰۃ سال تمام ہونے سے پہلے دے دیا کریں ـ سال تمام ہونے کے بعد دیر لگانا گناہ ہے ـ لہٰذا شروع سال سے رفتہ رفتہ دیتے رہیں ـ سال تمام پر حساب کریں ـ اگر پوری ادا ہوگئی تو بہتر ہے ورنہ جتنی باقی ہو فورًا دیدیں اور اگر کچھ زیادہ نکل گیا ہے تو وہ آئندہ سال میں مجرا کرلیں ـ اللہ عزوجل کسی کا نیک کام ضائع نہیں کرتا ـ
*(۶)* صاحب استطاعت پر حج بھی فرض اعظم ہے اللہ عزوجل نے اس کی فرضیت بیان کرکے فرمایا ـ
.....وَمَنْ كَفَرَ فَاِنَّ اللهَ غَنِىٌّ عَنِ الْعٰلَمِيْن ـ
..... ترجمہ : اور جو کفر کرے تو اللہ جہان سے بے پرواہ ہے نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے تارکِ حج کے بارے میں فرمایا ہے کہ چاہے وہ یہودی ہوکر مرے یا نصرانی ہوکر مرے ( العياذ بالله تعالىٰ) اندیشوں کے باعث باز نہ رہے ـ
*(۷)* کذب ، فحش ، چغلی ، غیبت ، زنا ، لواطت ، ظلم ، خیانت ، ریا ، تکبر ، داڑھی کترانا ، فاسقوں کی وضع پہننا ، ہر بری خصلت سے بچیں ـ
*نوٹ :* جو ان سات باتوں کا حامل رہے گا اللہ ورسول کے وعدے کے سے اس کے لئے جنت ہے ـ ( جل جلاله وصلى الله تعالىٰ عليه وعلىٰ آله واصحابه وسلم آمين ـ
*( حوالہ : سوانح تاج الشریعہ صفحہ ۲۰۸ / تا ۲۱۰/ )*
*تاج الشریعہ اور نماز کی پابندی*
مناظر اہلسنت حضرت علامہ ومولانا مفتی مطیع الرحمٰن مضطر رضوی فرماتے ہیں ـ *1974 /* عیسوی کی بات ہے جب حضور مفتی اعظم نے بہار کے ضلع پورنیہ کا آخری سفر فرمایا ـ اس سفر میں ہم خواجہ تاشان رضویت کی استدعا پر حضرت تاج الشریعہ کو بھی ہمراہ ہونا تھا ـ پھر بھی خدمت کے لئے مولانا مقبول ومغفور کو تاریخ مقررہ سے پانچ چھہ دن پہلے ہی بریلی شریف بھیج دیا گیا ـ مگر حضور مفتئی اعظم کا پروگرام کلکتہ ہوتے ہوئے کشن گنج جو اس وقت پورنیہ ضلع کا ڈیویزن تھا پہنچنے کا ہوگیا ـ مولانا مقبول صاحب تو حضور مفتئی اعظم کے ہمراہ ہوگئے اور حضور تاج الشریعہ نے طے کیا کہ وہ تاریخ مقررہ کی صبح براہ راست گوہاٹی میل سے کشن گنج پہنچیں گے ـ جب مقررہ تاریخ آئی تو استقبال کے لئے سینکڑوں علماء وعوام کشن گنج پہنچ گئے حضور مفتئی اعظم کی تشریف آوری تو کلکتہ سے صبح پہنچنے والی ٹرین سے ہوگئی ، مگر گوہاٹی میل سے تاج الشریعہ نہیں پہنچے ـ ٹرین کے کچھ مسافروں نے استقبال کے لئے پہنچنے والوں کا ہجوم دیکھ کر وجہ دریافت کی تو ان کو بتایا گیا کہ اسی ٹرین سے ہمارے ایک بزرگ تشریف لانے والے تھے مگر وہ نظر نہیں آرہے ہیں ـ تو انہوں نے بتایا کہ سورج ڈوبنے کے قریب ہورہا تھا کہ ٹرین مظفر پور پہنچی تھی اور حلیہ بتاکر کہا کہ اس شکل وصورت کے ایک صاحب بڑی بے تابی سے اتر کر نماز پڑھنے لگ گئے تھے ـ ٹرین روانہ ہوگئی اور وہ وہیں رہ گئے ـ اگر آپ لوگ ان ہی کو لینے آئے ہیں تو یہ ہے ان کا سامان اتار لیجئے! ہم لوگوں نے سامان اتار لیا اور حضرت تاج الشریعہ کئ ٹرین بدلتے ہوئے شام کو پہنچ سکے ـ
*( حوالہ : داستان غم یعنی یاد اختر ازہری صفحہ ۶۸/ تا ۶۹/ )*
*ــ (از قلم : بانئ تعلیمات تاج الشریعہ گروپ) ــ*
*غلاما غلامان تاج الشریعہ ، ابو محمد حامد رضا ، محمد شریف الحق رضوی مدنی! خطیب وامام نوری رضوی جامع مسجد ، رسول گنج عرف کوئلی ضلع سیتامڑھی، باشندہ کٹیہار ، بہار ـ*
*🌹تعلیمات تاج الشریعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ 🌹*
★★★★★★★★★★★★
*جہاں میں عام پیغام شہ احمد رضا کردیں*
*پلٹ کر پیچھے دیکھیں پھر سے تجدید وفا کردیں*
****************************
*نبی سے جو ہو بیگانہ اسے دل سے جدا کردیں*
*پدر مادر برادر مال وجاں ان پر فدا کردیں*
****************************
*بسم الله الرحمٰن الرحيم*
*نحمده ونصلى علىٰ رسوله الكريم*
*الصلوة والسلام عليك يارسول الله*
*وعلىٰ آلك واصحابك يا حبيب الله*
*صلى الله تعالىٰ عليه وآله واصحابه وسلم*
*(۱)* مذہب اہلسنت وجماعت پر قائم رہیں ـ جس پر علمائے اہلسنت وجماعت ہیں ـ سنیوں کے جتنے مخالف مثلاً وہابی ، دیوبندی ، رافضی ، تبلیغی ، مودودی ، نیچری ، ندوی ، غیر مقلد ، قادیانی وغیرہم سب سے جدا رہیں ، اور سب کو اپنا دشمن اور مخالف جانیں ـ ان کی بات نہ سنیں شیطان کو معاذ اللہ دل میں وسوسہ ڈالتے کچھ زیادہ دیر نہیں لگتی ـ آدمی کو جہاں مال یا آبروں کا اندیشہ ہو ہرگز نہ جائے گا ـ دین وایمان سب سے زیادہ عزیز چیز ہے ان کی محافظت میں حد سے زیادہ کوشش فرض ہے ـ مال اور دنیا کی عزت دنیا کی زندگی دنیا ہی تک ہے دین وایمان سے ہمیشگی کے گھر میں کام پڑتا ہے ان کی فکر سب سے زیادہ لازم ہے ـ
*(۲)* نماز پنج گانہ کی پابندی نہایت ضروری ہے مردوں کو مسجد وجماعت کا التزام بھی واجب ہے ـ بے نمازی مسلمان گویا تصویر کا آدمی ہے کہ ظاہر ی صورت انسان کی مگر انسان کا کام کچھ نہیں ـ بے نمازی وہی نہیں ہے جو کبھی نہ پڑھے بلکہ جو ایک وقت کی قصدًا کھودے بے نمازی ہے کسی کی نوکری یا ملازمت خواہ تجارت وغیرہ کسی حاجت کے سبب نماز قضا کردینی سخت ناشکری اور پرلے سرے کی نادانی ہے ـ کوئی آقا یہاں تک کہ کافر کا بھی اگر کوئی نوکر ہو اپنے ملازم کو نماز سے باز نہیں رکھ سکتا اور اگر منع کرے تو ایسی نوکری حرام قطعی ہے رزق تو اس کے ہاتھ میں ہے جس نے نماز فرض کی ہے ـ اور اس کے ترک پر غضب فرماتا ہے ـ ( العیاذ با للہ تعالیٰ)
*(۳)* جتنی نمازیں قضا ہوگئی ہیں سب کا حساب کہ تخمینے میں باقی نہ رہ جائیں ـ زیادہ ہوجائیں تو حرج نہیں اور وہ سب بقدر طاقت رفتہ رفتہ نہایت جلد ادا کریں ، کاہلی نہ کریں کہ موت کا وقت معلوم نہیں اور جب تک فرض ذمہ پر باقی ہوتا ہے کوئی نفل قبول نہیں کیا جاتا ـ قضا نمازیں جب متعدد ہوجائیں مثلًا ۱۰۰/ بار کی فجر کی قضا ہے تو ہر بار یوں نیت کریں کہ سب میں پہلی وہ فجر جو مجھ سے قضا ہوئی یعنی جب ایک ادا ہوئی تو باقیوں میں جو سب سے پہلی ہے اسی طرح ظہر وغیرہ ہر نماز میں نیت کریں قضا میں فقط فرض اور وتر یعنی ہر دن اور رات میں ۲۰/ رکعت ادا کی جاتی ہے ـ
*(۴)* جتنے روزے بھی قضا ہوئے ہوں دوسرا رمضان آنے سے پہلے ادا کر لئے جائیں کہ حدیث شریف میں ہے جب تک پچھلے رمضان کے روزوں کی قضا (ادا ) نہ کرلی جائے اگلے روزے قبول نہیں ہوتے ـ
*(۵)* جو صاحب مال ہیں زکوٰۃ بھی دیں جتنے برسوں کی نہ دی ہو فورًا حساب کرکے ادا کریں ـ ہر سال کی زکوٰۃ سال تمام ہونے سے پہلے دے دیا کریں ـ سال تمام ہونے کے بعد دیر لگانا گناہ ہے ـ لہٰذا شروع سال سے رفتہ رفتہ دیتے رہیں ـ سال تمام پر حساب کریں ـ اگر پوری ادا ہوگئی تو بہتر ہے ورنہ جتنی باقی ہو فورًا دیدیں اور اگر کچھ زیادہ نکل گیا ہے تو وہ آئندہ سال میں مجرا کرلیں ـ اللہ عزوجل کسی کا نیک کام ضائع نہیں کرتا ـ
*(۶)* صاحب استطاعت پر حج بھی فرض اعظم ہے اللہ عزوجل نے اس کی فرضیت بیان کرکے فرمایا ـ
.....وَمَنْ كَفَرَ فَاِنَّ اللهَ غَنِىٌّ عَنِ الْعٰلَمِيْن ـ
..... ترجمہ : اور جو کفر کرے تو اللہ جہان سے بے پرواہ ہے نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے تارکِ حج کے بارے میں فرمایا ہے کہ چاہے وہ یہودی ہوکر مرے یا نصرانی ہوکر مرے ( العياذ بالله تعالىٰ) اندیشوں کے باعث باز نہ رہے ـ
*(۷)* کذب ، فحش ، چغلی ، غیبت ، زنا ، لواطت ، ظلم ، خیانت ، ریا ، تکبر ، داڑھی کترانا ، فاسقوں کی وضع پہننا ، ہر بری خصلت سے بچیں ـ
*نوٹ :* جو ان سات باتوں کا حامل رہے گا اللہ ورسول کے وعدے کے سے اس کے لئے جنت ہے ـ ( جل جلاله وصلى الله تعالىٰ عليه وعلىٰ آله واصحابه وسلم آمين ـ
*( حوالہ : سوانح تاج الشریعہ صفحہ ۲۰۸ / تا ۲۱۰/ )*
*تاج الشریعہ اور نماز کی پابندی*
مناظر اہلسنت حضرت علامہ ومولانا مفتی مطیع الرحمٰن مضطر رضوی فرماتے ہیں ـ *1974 /* عیسوی کی بات ہے جب حضور مفتی اعظم نے بہار کے ضلع پورنیہ کا آخری سفر فرمایا ـ اس سفر میں ہم خواجہ تاشان رضویت کی استدعا پر حضرت تاج الشریعہ کو بھی ہمراہ ہونا تھا ـ پھر بھی خدمت کے لئے مولانا مقبول ومغفور کو تاریخ مقررہ سے پانچ چھہ دن پہلے ہی بریلی شریف بھیج دیا گیا ـ مگر حضور مفتئی اعظم کا پروگرام کلکتہ ہوتے ہوئے کشن گنج جو اس وقت پورنیہ ضلع کا ڈیویزن تھا پہنچنے کا ہوگیا ـ مولانا مقبول صاحب تو حضور مفتئی اعظم کے ہمراہ ہوگئے اور حضور تاج الشریعہ نے طے کیا کہ وہ تاریخ مقررہ کی صبح براہ راست گوہاٹی میل سے کشن گنج پہنچیں گے ـ جب مقررہ تاریخ آئی تو استقبال کے لئے سینکڑوں علماء وعوام کشن گنج پہنچ گئے حضور مفتئی اعظم کی تشریف آوری تو کلکتہ سے صبح پہنچنے والی ٹرین سے ہوگئی ، مگر گوہاٹی میل سے تاج الشریعہ نہیں پہنچے ـ ٹرین کے کچھ مسافروں نے استقبال کے لئے پہنچنے والوں کا ہجوم دیکھ کر وجہ دریافت کی تو ان کو بتایا گیا کہ اسی ٹرین سے ہمارے ایک بزرگ تشریف لانے والے تھے مگر وہ نظر نہیں آرہے ہیں ـ تو انہوں نے بتایا کہ سورج ڈوبنے کے قریب ہورہا تھا کہ ٹرین مظفر پور پہنچی تھی اور حلیہ بتاکر کہا کہ اس شکل وصورت کے ایک صاحب بڑی بے تابی سے اتر کر نماز پڑھنے لگ گئے تھے ـ ٹرین روانہ ہوگئی اور وہ وہیں رہ گئے ـ اگر آپ لوگ ان ہی کو لینے آئے ہیں تو یہ ہے ان کا سامان اتار لیجئے! ہم لوگوں نے سامان اتار لیا اور حضرت تاج الشریعہ کئ ٹرین بدلتے ہوئے شام کو پہنچ سکے ـ
*( حوالہ : داستان غم یعنی یاد اختر ازہری صفحہ ۶۸/ تا ۶۹/ )*
*ــ (از قلم : بانئ تعلیمات تاج الشریعہ گروپ) ــ*
*غلاما غلامان تاج الشریعہ ، ابو محمد حامد رضا ، محمد شریف الحق رضوی مدنی! خطیب وامام نوری رضوی جامع مسجد ، رسول گنج عرف کوئلی ضلع سیتامڑھی، باشندہ کٹیہار ، بہار ـ*
[[علماء دیوبند کی گستاخیاں]]
علماء دیوبند کی وہ کون سی گستاخیاں تهی جن کی وجہ سے ان
پر سیدی اعلی حضرت اور 33 علماء حرمین نے کفر کا فتوی دیا تها.
الجواب:-|
وہ کفریہ عقائد جن کی بنا پر ان چاروں علماء دیوبند اور ان کے کفر پر شک کرنے والوں پر کفر کا فتوی دیا گیا تها :-[
(1) رشید احمدگنگوہی نے اپنی کتاب فتاوی رشیدیہ میں لکها .الله تعالی جهوٹ بول سکتا ہے
(فتاوی رشیدیہ پارٹ (1 ) پیج نمبر (20) معاذ الله ثم معاذ الله
(2) اشرفعلی تهانوی نے اپنی کتاب حفظ الایمان میں لکها کی نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کا علم ایسا ہے جیسے بچوں پاگلوں اور جانوروں کو بهی ہوتا ہے (حفظ الایمان صفحہ نمبر8 معاذ الله ثم معاذ الله
(3) قاسم نانوتوی اپنی کتاب تحزیرالناس میں لکها کہ اگر محمد صلی الله علیہ وسلم کے بعد بهی اگر کوئی نبی آجاےء تو ختم نبوت پر کوئی فرق نہیں پڑے گا تحزیرالناس صفحہ نمبر 24
معاذ الله ثم معاذ الله
(4) خلیل احمد امبیٹهوی اپنی کتاب براهین قاطع میں لکهتا ہے نبی کریم صلی الله علیہ وسلم سے زیاده علم شیطان کو ہے (براهین قاطع صفہ نمبر 51...52 معاذ الله ثم معاذ الله
ان گستاخیوں کی وجہ سےعلماءحرمین نے (1903ع) میں یہ فتوی دیا تها کہ یہ چاروں 4 گستاخ کافر ہیں اور انکے کفر پر شک کرنے والا بهی کافر ہیں
فتوی دینے والے علماء حرمین کے نام
مکہ معظمہ
(1) استاد حرمین شعید شافعی
(2) سعید العلماء مولانا مفتی شیخ احمد عبدالخیر
(3) مفتی حنفیہ علامہ شیخ صالح کمال
(4) مفتی شیخ علی بن صدیق کمال
(5) شیخ الدلائل مفتی محمد عبدالحق مجاهر الیادی
(6) مفتی سید اسماعیل خلیل لبرارین مکہ شریف
(7) مولانا مفتی شیخ عمربن ابو بکربا ضنید
(8) علامہ مفتی شعید عبدالحسین المزرکی
(9) مفتی شیخ عابد بن حسین مالکی
(10) مفتی علی بن حسین مالکی
(11) مفتی محمد جمال بن محمد حسین
(12) مفتی شیخ اسدبن احمد دهان استاد حرامین مکہ شریف
(13) مفتی شیخ عبدالرحمن دهان
(14) مفتی شیخ محمد یوصف افغانی
(15) مفتی شیخ احمدمالکی الامدادی استاد حرم مدرسہ احمدیہ مکہ شریف اور خلیفہ حاجی امداد الله مھاجر مکی
(16) مفتی محمد یوصف الخیانی
(17) شیخ محمد صالح بن محمد فاضی
(18) شیخ عبدالکریم ناضی دگستانی
(19) شیخ محمد شعید بن محمد الیمنی
(20) مفتی شیخ حامدمحمد الجداوی
فتوی علماء مدینہ منوره...............:-):-(:-|
(1) مفتی حنفیہ تاجدین الیاس
(2) مفتی مدینہ علامہ عثمان بن عبدالسلام دگستانی
(3) شیخ مالکیہ مفتی سید احمد الگیریا
(4) مفتی خلیل بن ابرهیم خربوتی
(5) شیخ الدلائل سید محمد شعید
(6) مفتی شیخ محبوب بن احمد عمری
(7) شخ الدلائل مفتی سید عباس بن سید جلیل
(8) مفتی شیخ عمر بن حمدان
(9) مفتی شعید حکیم محمد بن محمد مدنی
(10) مفتی شائیه علم سید شریف احمد برزنزی
(11) مفتی محمد عزیز مالکی فورملی انڈونیشیا
(12) مفتی شیخ محمد کیاری استاد حرم شریف مدینہ منوره
(13) مفتی شیخ عبدالقادر توفیق استاد مسجد نبوی صلی الله علیہ وسلم
ہندوستان اورعرب کے
کل ملا کر 265 علمائے کرام نے نے ان بد مزہبوں پر کفر کا فتوی دیا تها
Is post ko khoob share kren plz ta k logo ko asl ikhtilaf ki waja pata chale.🌲
:::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::
صرف حق بات کہنے کے لئے رضوی خنجر ٹیم حاضر خدمت رہے گی،
چاہے کسی کو برا ہی کیوں نہ لگے،
میں آئینہ ہوں دکھاؤں گا داغ چہرے کے..
جسے خراب لگے وہ سامنے سے ہٹ جائے،،،
کیا آپ ہمارے ساتھ ہیں،
اگر ہیں تو آپ بھی ہمارے
رضوی خنجر ٹیم میں شامل ہو جائیں، شامل ہونے کے لئے،
اس لنک پر کلک کر کے چینل
https://www.youtube.com/channel/UC4ymMP0NnF1D20ameiveACA
سبسکرائب کرلیں،
تب آپ شامل ہو جائیں گے اور آپ کو ہماری طرف سے سبھی اطلاع ملتی رہے گی، شکریہ،
[..🌸*. بریلوی مکتبہ فکر کی تفصیل...🌸*]
جنوبی ایشیا میں عقیدے کے لحاظ سے ابتدائی اہل سنت وجماعت سنی مسلمانوں کو جدید دور میں بریلوی کہا جاتا ہے۔
*انگریزی وکیپیڈیا کے مطابق ان کی تعداد 200 ملین سے زائد ہے۔*
انگریزی وکیپیڈیا کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق انڈیا ٹائم کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت میں مسلمانوں کی اکثریت بریلوی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتی ہے
🍀👈 اسی طرح ہیریٹیج فاؤنڈیشن ، ٹائم اور واشنگٹن پوسٹ کے اندازے کے مطابق اسی طرح کی اکثریت پاکستان میں ہے۔
*سیاسیات کے ماہر روہن بیدی کے تخمینہ کے مطابق پاکستان کے مسلمانوں میں سے 60 فیصد بریلوی ہیں۔*
🌻😐 برطانیہ میں پاکستانی اور کشمیری تارکین وطن (مسلمانوں) کی اکثریت بریلوی ہے، جو دیہات سے آئے ہیں۔
*لفظ بریلوی اہل سنت و جماعت کے راسخ العقیدہ مسلمانوں کے لیے ایک اصطلاح (پہچان) ہے۔*
اس کی وجہ 1856ء مطابق 1272 ہجری میں پیدا ہونے والے ایک عالم دین کا علمی کام ہے
*ان کا نام مولانا احمد رضا خان قادری رحمۃ اللہ علیہ تھا*
وہ بھارت (برطانوی ہند) کے شمالی علاقہ جات میں واقع ایک شہر بریلی کے رہنے والے تھے1921ء مطابق 1340 ہجری میں ان کا انتقال ہوا.
بریلی ان کا آبائی شہر تھا۔ انہیں امامِ اہل سنت اور اعلیٰ حضرت کے القابات سے یاد کیا جاتا ہے۔
*🌸👈دنیا بھر کے اکثریتی مسلم علماء کی نظر میں وہ چودھویں صدی کے ابتدائی دور کے مجدد تھے انہیں مجدد دین و ملت کے لقب سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔*
آج کے دور میں میڈیا اور تعلیمی ادارے مسلمانوں کی بین الاقوامی اکثریت اہل سنت وجماعت کو بریلوی کے عنوان سے جانتے ہیں۔
یہ وہی جماعت ہے جو پرانے اسلامی عقائد پر سختی سے قائم ہے اور مغربی مستشرقین کے بنائے ہوئے جدید شرپسند اور فتنہ پرور فرقوں کے خلاف برسرِ پیکار رہتی ہے۔
*🌸 اہل سنت بریلوی جماعت پرانے دور کے بزرگ صوفیاء اور اولیاء کے طور طریقے اپنائے ہوئے ہے اور جنوبی ایشیا میں صدیوں پہلے سے موجود سنی اکثریت کی نمائندہ ہے*
البتہ پچھلے چند برسوں سے چند جدید فرقوں کے پروپیگنڈے سے اہل سنت و جماعت کو بریلوی جماعت یا بریلوی مسلک کہا جاتا ہے حالانکہ اپنے عقائد اور طرز عمل میں یہ *قدیم اہل سنت و جماعت کی نمائندہ ہے۔*
🍀 ان کے عقائد قرآن مجید اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے واضح (ثابت) ہیں۔ ان کے عقائد کی بنیاد
🍒 توحید باری تعالیٰ اور
🍒 حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کی نبوت پر کامل ایمان،
🍒 تمام نبیوں اور رسولوں پر یقین،
🍒 فرشتوں پر،
🍒 عالَم برزخ پر،
🍒 آخرت پر،
🍒 جنت اور دوزخ پر،
🍒 حیات بعد از موت پر،
🍒 تقدیر من جانب اللہ پراور
🍒 عالَم امر اور عالَم خلق پر ہے۔
🌻👈 وہ ان تمام ضروریات دین اور بنیادی عقائد پر ایمان رکھتے ہیں جن پر شروع سے اہل اسلام، اہل سنت و جماعت کا اجماع چلا آرہا ہے۔
*فقہی لحاظ سے وہ چاروں اماموں کے ماننے والوں کو اہل سنت وجماعت ہی سمجھتے ہیں۔*
🔸وہ ائمہ اربعہ امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت رحمۃ اللہ علیہ،
🔸امام مالک رحمۃ اللہ علیہ،
🔸امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ
🔸اور امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ
*کے باہمی علمی تحقیقی اجتہادی اختلاف کو باعث برکت اور رحمت سمجھتے ہیں*
اور چاروں مذاہب
🔸حنفی،
🔸شافعی،
🔸 مالکی،
🔸 حنبلی
کے ماننے والے راسخ العقیدہ لوگوں کو اہل سنت وجماعت سمجھتے ہیں چاہے ان میں سے کوئی اشعری ہو یا ماتریدی مسلک کا قائل ہو۔
🌸👈 اس کے ساتھ ساتھ وہ تصوف کے چاروں سلسلوں کے تمام بزرگوں کا احترام کرتے ہیں اور ان کے معتقد ہیں۔
🍀👈 صدیوں سے اہل سنت وجماعت لوگ
*🔅 قادری،*
*🔅 چشتی،*
*🔅 سہروردی،*
*🔅 نقشبندی،*
سلسلوں سے وابستہ رہے ہیں اور ان سلسلوں میں اپنے پیروں کے ہاتھ پر بیعت کرتے رہے ہیں
🌸👈 *اس جماعت کے حق پر ھونے کی اک یہ بھی دلیل ہے کہ تمام اولیاء کرام اسی جماعت اہلسنت سے وابستہ تھے یعنی یہ صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین ،اولیاءاللہ کے طور طریقے پر عمل پیرا ہیں*
اب بیسویں صدی کے اختتام سے منہ زور میڈیا کے بل بوتے پر ان سب سلاسل کو بریلوی مکتبہ فکر کی شاخیں بتایا جا رہا ہے۔
شاید مغربی میڈیا اور اس کے پروردہ لوگ پاک و ہند سے باہر دنیائے اسلام کو کوئی غلط تاثر دینا چاہتے ہیں اور اہلسنت والجماعت کے نام پر چھوٹی چھوٹی فرقہ ورانہ دہشت گرد جماعتیں بنا کر فتنہ پھیلانا چاہتے ہیں
🍀 افریقہ کے مسلم ممالک بھی اس قسم کی سازشوں کی زد میں ہیں جیسا کہ صومالیہ وغیرہ۔
*مسلمان ہمیشہ سے اپنے نبی پاک حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم سے بے پناہ محبت کرتے آئے ہیں اور آج اکیسویں صدی کی دوسری دہائی تک یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے،*
🍒 سن 2012 ء میں جب عالم مغرب خصوصاً امریکی انتظامیہ کی درپردہ حمایت میں ایک گستاخانہ فلم منظر عام پر آئی تو ملک مصر سے شروع ہونے والا احتجاج پوری دنیا میں پھیل گیا خصوصاً مسلم ممالک نے اس ک
ا شدت سے رد کیا۔
*پاکستان چالیس سے زائد اہل سنت وجماعت بریلوی تحریکوں کے ایک اتحاد نے ایک ہی وقت میں فلم کے خلاف احتجاج کیا اور اس فلم کی شدید مذمت کی۔*
🌸👈اسی جذبہ حب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تحت اہل سنت بریلوی کثرت سے درود پاک پڑھتے ہیں. ان کی ایک پہچان یہ ھے کہ وہ یہ سلام کثرت سے پڑھتے ہیں..
*🌻اَلصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلَیْكَ یَارَسُوْلَ اللّٰهﷺ🌻*
اپنے محبوب نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں وہ کسی قسم کے نازیبا الفاظ سننے یا کہنے کے قائل نہیں ہیں اس معاملے میں وہ انتہائی حساس پائے گئے ہیں.
🌸 ان کے عقیدہ کے مطابق اللہ عزوجل نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے پہلے اپنے نور سے پیدا فرمایا اس کے لیے حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی ایک مستند حدیث کا علمی حوالہ بھی دیتے ہیں۔
*🍒 وہ اپنے نبی پاک حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ہر لحاظ سے آخری نبی اور آخری رسول مانتے ہیں*
🍀 وہ عیسیٰ علیہ السلام کے ایک امتی کے طور پر لوٹ آنے پر ایمان رکھتے ہیں۔
🌻 ان کے نزدیک انبیاء کرام علیھم السلام کی ارواح ظاہری موت کے بعد پہلے سے برتر مقام پر ہیں اور وہ ان کوعام لوگوں سے افضل مانتے ہوئے زندہ سمجھتے ہیں
*🌸 ان کے نزدیک ان مقدس ہستیوں کو اللہ تعالیٰ نے غیب کا علم عطا فرمایا ہوا ہے اور وہ نزدیک و دور سے دیکھنے کی طاقت رکھتے ہیں*
📌اہل سنت وجماعت بریلوی کے نزدیک اللہ عزوجل نے انبیاء کرام علیھم السلام کو بہت سے اختیارات دے رکھے ہیں جیسے عیسیٰ علیہ السلام کا مردوں کو زندہ کر دینا وغیرہ۔
*🌸 اہل سنت وجماعت بریلوی اپنے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کی سالگرہ بارہ ربیع الاول کے دن کو عید میلاد النبی کے عوامی جشن کے طور پر مناتے ہیں۔*
وہ اللہ کے نیک بندوں کی تعظیم کرتے ہیں اولیاء اللہ کے مزارات پر حاضری دیتے ہیں ان کے لیے ایصال ثواب کرنے کو
🍒 ان کے نزدیک اللہ عزو جل جسے اپنا محبوب بنالے اسے دین اسلام کا خادم بنا دیتا ہے۔ وہ لوگ اللہ کی عبادت کرتے ہیں اللہ کے لیے قربانی کرتے ہیں اللہ کے لیے جیتے ہیں اور اللہ کے لیے ہی مرتے ہیں ایسے لوگ جب یہ کہہ دیتے ہیں کہ ہمارا رب اللہ ہے تو پھر اس پر قائم بھی رہتے ہیں ان پر اللہ کی طرف سے فرشتے اترتے ہیں ان کے لیے نہ دنیا میں کوئی ڈر ہے اور نہ آخرت میں وہ غمگین ہوں گے۔
اور
ان کے لیے اللہ کے ہاں ایک بہترین مقام جنت ہے جس کا ان کے لیے وعدہ ہے۔ اس دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں اللہ عز وجل ان کا دوست ہے۔ اور ان کے لیے آخرت میں جو مانگیں اس کا ان کے رب کی طرف سے وعدہ ہے۔
*🍒چونکہ وہ اللہ کے دوست اور اللہ ان کا دوست ہے لہذا ان کے نیک کاموں کا صلہ انہیں ظاہری زندگی ختم ہو جانے کے بعد ملتا ہے۔ کیونکہ اللہ نے ان کے ساتھ اپنی دوستی کا وعدہ دونوں جہانوں میں فرمایا ہے۔ انہیں انبیاء کرام علیھم السلام، صدیقین، شہیدوں اور صالحین کا ساتھ ملے گا جن پر اللہ نے فضل کیا اور یہ اللہ کا فضل ہی تو ہے کہ نیک لوگ دنیا و آخرت دونوں میں کامیاب اور کامران ہیں۔*
جب ایسے لوگوں کے لیے اللہ کے انعامات اس قدر ہیں تو وہ بخشش و مغفرت کے بھی ضرور حق دار ہیں۔
🌻 اہل سنت وجماعت ان بزرگوں سے دعا کرانے کے قائل ہیں اور ظاہری زندگی ختم ہو جانے کے بعد ان کی عظمت کے قائل ہیں اور ان کے توسل سے اللہ تعالیٰ سے مانگنے کو جائز سمجھتے ہیں بلکہ ان کے نزدیک اگر اللہ چاہے تو یہ مقدس ہستیاں مدد بھی فرما سکتی ہیں
*🌸 ان کے نزدیک اپنے آقا کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم ، آپ کے اصحاب، اہل بیت کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین اور نیک مسلمانوں کےمزارات پر حاضری دینا کتاب و سنت کی تعلیمات کےعین مطابق ہے۔ لیکن وہ ان میں سے کسی بھی مزار، دربار یا قبر کی عبادت کفرسمجھتے ہیں اور ان کو تعظیمی سجدہ کرنا حرام جانتے ہیں۔*
🌻👈 اہل سنت بریلوی جماعت کے نزدیک مرد حضرات کا ایک مٹھی تک داڑھی رکھنا ضروری ہے اس کا تارک گنہگار ہے۔
❣ امام اہل سنت مولانا احمد رضا خان قادری محدث بریلوی علیہ الرحمۃ الرحمان نے 1904 میں جامعہ منظر اسلام بریلی شریف قائم کیاان کے علمی کام کا پاکستان میں بہت چرچا ہے۔
🍀 ان کی تحریک پاکستان کے قیام عمل میں آنے سے قبل کام کررہی تھی بنیادی طور پر یہ تحریک جنوبی ایشیا میں مسلمانوں کے بنیادی عقائد کے دفاع کے لئے قائم کی گئی تھی عقائد کے دفاع کے لئےاہل سنت بریلوی جماعت نے مختلف باطل مکاتب فکر اور تحریکوں کا تعاقب کیا اور ان کے ڈھول کا پول کھول دیا۔
🌸 دیگر تحریکوں کے برعکس خطے میں سب سے زیادہ اہل سنت بریلوی جماعت نے موہن داس کرم چند گاندھی کا ساتھ نہ دیا اور اس ہندو لیڈر کی سربراہی میں
*🍒 تحریک خلافت،*
*🍒 تحریک ترک موالات*
اور
*🍒 تحریک ہجرت*
کا مقاطعہ (بائیکاٹ) کیا وہ تمام ہر قسم کے کافر و مشرک کو مسلمانوں کا دشمن سمجھتے رہے۔
🌻👈 اہل سنت بریلوی جماعت تحریک پاکستان کے بنیادی حامی تھے اس ک
ے قیام کے لیے انہوں نے بہت جدوجہد کی۔
⭕👈 اللّٰه پاک بریلوی مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے عاشقان مصطفیٰﷺ کو دنیا و آخرت میں سرکار مدینہﷺ کا قرب نصیب فرمائے آمین ثم آمین...
*_Khadim Tehreek Ashiqan-e-Darood-o-Salaam, SaG-e-Sarkaar e Madinah ﷺ, Muhammad Ehsan-ul-Haq Qadri*
طلبۂ مدارس تعطیل کلاں کا زمانہ کیسے گزاریں؟
ہندوستانی مدارس کا تعلیمی سال پورا ہو رہا ہے، ماہِ شعبان کا نصف حصہ گزر چکا ہے اور اسلامی مدارس میں تعطیل کلاں ہو چکی ہے یا ہونے والی ہے۔ طلبہ اپنے اپنے وطن واپس ہو رہے ہیں اور اب تقریباً دو ماہ کا عرصہ انھیں اپنے گھر میں گزارنا ہے، البتہ جو حافظ ہیں وہ تراویح سنانے کے لیے اپنی طے شدہ جگہوں پر رہیں گے۔
دو ماہ کا یہ عرصہ عموماً تفریح، آرام اور غفلتوں کی نذر ہو جاتا ہے اور کوئی ڈھنگ کا کام نہیں ہو پاتا ہے، جب کہ اگر تھوڑی سی توجہ دی جائے تو یہ وقت دعوت و تبلیغ اور خود طلبہ کی کامیابی اور عزت و سرخروئی کا بڑا ذریعہ بن سکتا ہے۔
ہم اپنے تجربات و مشاہدات کی روشنی میں کچھ راہنما اصول بیان کرتے ہیں جن پر ہمارے طلبہ اگر عمل کر لیں تو وہ اپنی زندگی میں انقلاب لا سکتے ہیں اور اپنی عزت و مقبولیت اور کامیابی میں چار چاند لگا سکتے ہیں :
(١) آپ اپنی آبادی میں ایک داعی اور مبلغ کی حیثیت سے زندگی گزاریں، نماز اور جماعت کی پابندی کریں، نماز محلے کی مسجد میں ادا کریں،اہل خانہ اور آبادی والوں کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئیں، ماں باپ کی خدمت کریں، رشتہ داروں کے یہاں بھی آتے جاتے رہیں۔
(٢) سب سے پہلے اپنی اصلاح کریں، پھر اپنے گھر والوں کی۔ اپنے اہل خانہ کو دین کی طرف راغب کریں روزہ، نماز وغیرہ امور دین کا انھیں پابند بنائیں اور لوگوں سے بہتر تعلقات رکھنے کی انھیں تلقین کریں۔ اگر آپ کے گھر والے دین دار ہیں اور لوگوں سے بہتر تعلق رکھتے ہیں تو آپ کی نصیحتوں اور تقریروں کا عام لوگوں پر اچھا اثر پڑے گا اور وہ آپ کی قدر کریں گے۔
(٣) آپ کی آبادی میں آپ کے کچھ پرانے یار دوست ضرور ہوں گے، ان سے تعلقات رکھنے میں بہت ہوشیار رہیں، یہ بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ اب آپ عالم دین بن رہے ہیں، دین کے داعی اور مبلغ بننے جا رہا ہیں، اس لیے اب آپ کو ان کے درمیان ایک داعی کی حیثیت سے رہنا ہے، لہذا ان سے بے تکلفی ہرگز روا نہ رکھیں، ہر طرح کی گفتگو بالکل نہ کریں ان کو دین کی باتیں بتائیں، امور دین کی اہمیت سے انھیں آگاہ کریں اور نماز کے وقت خود بھی مسجد جائیں اور انھیں بھی ساتھ لے جائیں۔ اگر آپ نے ایسا کیا تو آپ کی عظمت اور آپ کا احترام ان کے دلوں میں ضرور پیدا ہوگا اور وہ آپ کی باتوں کو ضرور اہمیت دیں گے۔
(٤) اپنی آبادی کے مسلمانوں سے تعلقات بڑھائیں، ان کے درمیان وقار کے ساتھ رہیں، ان کے ساتھ بہتر سلوک روا رکھیں، ان کے دکھ سکھ میں حصہ لیں اور انھیں نیکی کی دعوت دیتے رہیں ۔
(٥) رمضان کے مہینے میں روزہ ضرور رکھیں اور دوسروں کو بھی روزہ رکھنے کی ہدایت دیں، روزہ نہ رکھنے والوں کے پاس نہ بیٹھیں اور جو ناخدا ترس علانیہ کھاتے پیتے ہوں ایسوں سے تو بالکل دور رہیں بلکہ ایسا کرنے والوں کو تنبیہ کریں، خدا کا ڈر سنائیں تاکہ وہ کم از کم اہل علم کے سامنے تو ایسی جرات نہ کریں۔
میں نے ایک بار ایک امام صاحب کو ایام رمضان میں دیکھا کہ کچھ لوگوں کے درمیان بیٹھے ہیں اور وہ لوگ ان کے سامنے ہی بے خوف و خطر سگریٹ پی رہے ہیں، میرا وہاں سے گزر ہوا تو مجھ پر نظر پڑتے ہی وہ سگریٹ چھپانے کی ناکام کوشش کرنے لگے ۔
آپ بتائیں کہ ایسے امام عوام کو کیا رشد و ہدایت کر سکتے ہیں اور ایسے امام کی تقریروں کا لوگوں پر کیا اثر پڑے گا؟
(٦) اپنی آبادی کے علماء اور آئمۂ مساجد سے روابط رکھیں، خوش اخلاقی سے پیش آئیں، عاجزی اور حسنِ اخلاق کو اپنا ہتھیار بنائیں، تکبر و غرور سے ہمیشہ دور رہیں، علمی برتری یا کسی بڑے مدرسے کے طالب علم ہونے کے زعم میں نہ رہیں، ورنہ لوگ آپ کے قریب آنے کے بجائے آپ سے دور ہو جائیں گے۔
(٧) اگر آپ کے اندر وعظ و خطابت کا ہنر ہے تو محلے کی مسجد کے امام سے تقریر کرنے کا موقع مانگیں اور ان کی اجازت سے تقریر کریں کہ اس سے جہاں لوگوں کو دینی فائدہ ہوگا وہیں آپ کے اور آپ کے ادارے کے تعلق سے لوگوں کا تصور اچھا ہوگا۔
(٨) اپنی آبادی کی دیگر مسجدوں میں بھی کبھی کبھار جایا کریں اور تقریر کا موقع ملے تو ضرور کریں۔
(٩) گھر میں بھی مطالعہ جاری رکھیں، نماز، روزہ اور زکوٰۃ کے مسائل ازبر کریں اور مسائل دینیہ کو ہی اپنی تقریروں کا موضوع بنائیں تاکہ لوگ نماز، روزہ اور زکوٰۃ کے مسائل سے آگاہ ہوں اور انھیں دینی احکام کی اہمیت و عظمت کا احساس ہو۔
(١٠) قرآن کریم زیادہ سے زیادہ پڑھیں، ترجمہ اور تفسیر بھی دیکھیں اور ہو سکے تو کسی مسجد میں تفسیر کا درس دیں.
(١١) اپنے پسندیدہ موضوعات کی کتابیں مطالعے میں رکھیں، خاص طور پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا مطالعہ کریں کہ سیرت نبوی سے آپ کو زندگی گزارنے کے بے شمار راہنما اصول ملیں گے۔
(١٢) اگر آپ کی آبادی میں کوئی جید عالم دین ہیں تو انھیں اپنے لیے غنیمت جانیں، ان کے پاس جایا کریں، ان کے سامنے زانوئے ادب تہہ کریں اوران سے درس اور تربیت لیا کریں.
(١٣) آبادی میں منعقد ہونے والے دینی پروگرام اور مذہبی محفلوں میں ضرور حصہ لیں، اور اہل علم سے ملاقات کریں اور موقع ملے تو خود بھی تقریر کریں۔
(١٤) لکھنے کی مشق کا یہ سب سے بہتر وقت ہے، اس لیے کچھ نہ کچھ لکھتے رہیں، جو بھی لکھنا چاہتے ہیں اس کا ایک خاکہ ذہن میں تیار کر لیں، پھر اپنے ما فی الضمیر کو اپنے الفاظ میں کاغذ پر اتار لیں، پھر الفاظ پر ایک نگاہ ڈال کر انھیں سنوار لیں، مضمون تیار ہو گیا۔
( ١٥) آپ جس ادارے میں پڑھتے ہیں لوگوں کے درمیان اس کا تعارف کرائیں، اس کی خوبیاں اور کارکردگیاں بتائیں اور اس کا مالی تعاون خود بھی کریں اور دوسروں سے بھی کرانے کی کوشش کریں۔
یہ چند باتیں ہیں، آپ بھی غور کر لیں اور اپنا وقت برباد کرنے کے بجائے کام میں لائیں، محنت کریں اور نتیجہ اللہ پر چھوڑ دیں، إن شاء الله کامیابی ضرور ملے گی۔
ہزار برق گرے، لاکھ آندھیاں اٹھیں
وہ پھول کھل کے رہیں گے جو کھلنے والے ہیں
*💐 شب برات کے موقع پرامام احمد رضا کا پیغام💐*
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنے ایک عزیز کو شبِ برات سے پہلےگناہوں کی مغفرت اور مسلمانوں کی آپسی ناراضگی ختم کرنے کے تعلق سے ایک خط لکھا جو کلیات مکاتیب رضا میں شائع ہوا ہے۔ اس کے مضمون کی اہمیت کی بنا پر اس کو آسان لفظوں میں بدل کر پیش کیا جارہا ہے۔
۔🌾🌾🌾🌾🌾🌾🌾
سید نا اعلیٰ حضرت نے ارشاد فرمایا:
"شبِ بَرَاءَت قریب ہے، اِس رات تمام بندوں کے اَعمال اللہ رب العزت کی بارگاہ میں پیش ہوتے ہیں۔ مولا عَزَّ وَجَلَّ نبی اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے طفیل مسلمانوں کے گناہوں کو معاف فرماتا ہے مگر چند، ان میں وہ دو مسلمان جو آپس میں دُنیاوی وجہ سے ناراضگی رکھتے ہیں، فرماتا ہے: ٭اِن کورہنے دو جب تک آپَس میں صلح نہ کرلیں۔٭ لہٰذا اہل سنت کو چاہئے کہ جہاں تک ہوسکے 14 شعبان کو غروب آفتاب سے پہلے آپس میں ایک دوسرے سے صفائی کرلیں، ایک دوسرے کے حقوق ادا کردیں یا معاف کرالیں کہ اللہ تعالیٰ کے حکم سےحُقُوقُ الْعِباد سے اعمالنامے خالی ہو کر رب کی بارگاہ میں پیش ہوں۔ اللہ تعالیٰ کے حقوق کے لئے سچی توبہ کافی ہے۔ حدیثِ پاک میں ہےکہ ٭گناہ سے توبہ کرنے والا ایسا ہے جیسے اُس نے گناہ کیا ہی نہیں۔٭ ایسی حالت میں اللہ کے فضل سے ضرور اِس رات کامل مغفرت کی امید ہے بشرطِ صحت عقیدہ۔ یعنی عقیدہ درست ہونا شرط ہے ٭اور وہ گناہ مٹانے والا رحمت فرمانے والا ہے۔٭ اس طرح مسلمانوں میں صلح کروانا اور حقوق معاف کراوانا اللہ کے فضل وکرم سے یہاں کئی سالوں سے جاری ہے۔ اُمید ہے کہ آپ بھی وہاں کے مسلمانوں میں اس کی شروعات کرکے اس حدیث کے مصداق بنیں گے کہ ٭جو اسلام میں اچھی راہ نکالے اُس کیلئے اِس کا ثواب ہے اور قیامت تک جو اس پر عمل کریں ان سب کا ثواب ہمیشہ اسکے نامۂ اعمال میں لکھا جائے بغیر اس کے کہ اُن کے ثوابوں میں کچھ کمی آئے۔٭ اور اِس فقیر کیلئے عفْو وعافیت دارَین کی دُعا فرمائیں۔ فقیر آپ کے لئے دُعا کرتا ہے اور کرے گا۔ سب مسلمانوں کو سمجھادیا جائے کہ وَہاں یعنی بارگاہِ الٰہی میں نہ خالی زَبان دیکھی جاتی ہے نہ نفاق پسند ہے۔ صلح و مُعافی سب سچے دل سے ہو۔"
وَالسلام۔
فقیراحمد رضا قادِری عُفِیَ عَنْہٗ از: بریلی
۔🌾🌾🌾🌾🌾🌾🌾
سیدنا اعلیٰ حضرت کا یہ ارشاد جس کو آسان زبان میں پیش کیا گیا، اس سے شب برات کے موقع پر مسلمانوں کی آپسی رنجش ختم کرنے اور حقوق العباد کو معاف کروانے کی اہمیت کا پتہ چلتا ہے اور یہ بھی سمجھ میں آتا ہے کہ ایک دوسرے سے معافی تلافی سب سچے دل سے ہونا چاہیے اور شب برات کے موقع پر ہمیں لوگوں کے درمیان صلح کرانے کی کوشش کرنا چاہیے۔
🌸 مسلمانوں کو چاہیے کہ شب برات سے پہلے اس میسج کو عام کریں اور صلح کرنے والوں کے ثواب میں حصہ دار بن جائیں۔
〰〰〰〰〰〰〰〰〰
*گذارش🌻 ہمارا نمبر ہر گروپ میں شامل کروادیں اور ہوسکے تو ایڈمن بنائیں تاکہ ہمارے میسج ہر گروپ میں پہنچ سکیں۔*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰
🔹 *Ye Msg sab Ko Bhejen* 🔹
💐Add Our No. in All Groups ⤵
☎👑☎👑☎👑☎
*+91 - 705-86-786-86*
*+91 - 705-87-786-87*
*+91 - 705-88-786-88*
x10u🔸🔹🔸🔹🔸🔹86.2
*www.mySunni.com/WhatsApp/*
🌹🌙🌹🌙🌹🌙🌹🌙🌹🌙
*🌷ماہِ رمضان کی فضیلت🌷*
_قسط سوم 3⃣_
ماہِ رمضان یہ وہ مہینہ ہے کہ اس کا اوّل یعنی ابتدائی دس دن رحمت ہے اور اس کا اوسط یعنی درمیانی دس دن مغفرت ہے اور آخر یعنی آخری دس دن جہنم سے آزادی ہے_
اس مہینے میں چار باتوں کی کثرت کرو_ ان میں سے دو ایسی ہیں جن کے ذریعے تم اپنے رب کو راضی کروگے اور بقیہ دو سے تمہیں بے نیازی نہیں_پس وہ دو باتیں جن کے ذریعے تم اپنے رب کو راضی کروگے وہ یہ ہیں *(1)* لا الہ الا اللہ کی گواہی دینا *(2)* استغفار کرنا_ جبکہ وہ دو باتیں جن سے تمہیں بےنیازی نہیں وہ یہ ہیں *(1)* اللہ تعالیٰ سے جنّت طلب کرنا *(2)* جہنم سے اللہ عز وجل کی پناہ طلب کرنا_
*👈🏻مزید ان شاء اللہ اگلے قسط میں*
🌹🌙🌹🌙🌹🌙🌹🌙🌹🌙
@Barelvi_Network
*🌷ماہِ رمضان کی فضیلت🌷*
_قسط سوم 3⃣_
ماہِ رمضان یہ وہ مہینہ ہے کہ اس کا اوّل یعنی ابتدائی دس دن رحمت ہے اور اس کا اوسط یعنی درمیانی دس دن مغفرت ہے اور آخر یعنی آخری دس دن جہنم سے آزادی ہے_
اس مہینے میں چار باتوں کی کثرت کرو_ ان میں سے دو ایسی ہیں جن کے ذریعے تم اپنے رب کو راضی کروگے اور بقیہ دو سے تمہیں بے نیازی نہیں_پس وہ دو باتیں جن کے ذریعے تم اپنے رب کو راضی کروگے وہ یہ ہیں *(1)* لا الہ الا اللہ کی گواہی دینا *(2)* استغفار کرنا_ جبکہ وہ دو باتیں جن سے تمہیں بےنیازی نہیں وہ یہ ہیں *(1)* اللہ تعالیٰ سے جنّت طلب کرنا *(2)* جہنم سے اللہ عز وجل کی پناہ طلب کرنا_
*👈🏻مزید ان شاء اللہ اگلے قسط میں*
🌹🌙🌹🌙🌹🌙🌹🌙🌹🌙
@Barelvi_Network
*🌹لاؤڈ اسپیکر پہ نماز کا حکم ــ🌹*
تراویح کے لئے یعنی قرآن سننے کے لئے تراویح میں مائیک لگوا سکتے ہیں کیا؟ جواب عنایت فرماییں ۔
*🌹سائل🌹حافظ غلام جیلانی*
*📝الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ہدایتہ الحق والصواب" فقیہ زماں حضرت علامہ مولانا مفتی محمد صادق رضا صاحب قبلہ مد ظلہ العالی کے جواب کے بعد دوبارہ لکھنے پر طبیعت آمادہ نہیں ہوتی کیونکہ آپ ہمیشہ دلیل کی زبان ہی میں بات کرتے ہیں ــ*
*🏷مگر چونکہ سائل نے تفصیلی جواب کی فرمائش کی ہے اس لئے اس کے متعلق عرض ہے کہ شریعت مطہرہ نے مقتدیوں پر نفس قرأت کا صرف سننا ہی فرض نہیں کیا بلکہ اگر امام کی آواز مقتدی تک نہ پہونچے یا نماز سری ہو تو مقتدیوں کے لئے خاموش کو استماع یعنی سننے کا کام مقام ٹھرایا اور اس کو بھی فرض ہی فرمایا ہے اور تکبیر تحریمہ و انتقالات امام پر مقتدیوں کو اطلاع دینے کے لئے شریعت مطہرہ نے مبلغین مقرر فرمائے ہیں جن کو عرف عوام میں مکبرین کہتے ہیں ــ*
*📄تو نماز میں اس آلہ مکبر الصوت ( لاؤڈ اسپیکر ) کی جو ضرورت بتائی جا سکتی ہے وہ بذریعہ مبلغین شرعی طریقہ پر پوری ہو جاتی ہے اور مبلغین کی آوازوں کو سن کر کسی عام کو بھی یہ اشتباہ نہیں ہوتا کہ یہ امام کی آواز ہے" نہیں کوئی ان مبلغین کا اتباع کرتا ہے بلکہ مقتدیوں نے جس امام کی اقتداء کی ہے ان تکبیرات مبلغین سے اپنے اس امام کے انتقالات پر اطلاع پاکر اسی کا اتباع کرتے ہیں ــ*
*📜اور بالفرض ! اگر کوئی مقتدی اپنی ناواقفی کی بنا پر کسی مبلغ ہی کا اتباع کرے تو بھی وہ مبلغ اس مقتدی کا اس نماز میں شریک اور اسی امام کا مقتدی ہے" ہاں ! جو شخص نماز میں داخل نہیں اس کی اقتداء مفسد نماز ہے اور آلہ مکبر الصوت ( لاؤڈ اسپیکر ) نماز میں داخل ہونے کی قطعاً صلاحیت ہی نہیں رکھتا تو اس سے تکبیر تحریمہ کی صدا سن کر اس کی اقتداء کرنے والا نماز میں قطعاً داخل ہی نہیں ہوا تو نماز کیسے صحیح ہو سکتی ہے؟*
*📃اور اب تک قطعی طور پر یہ بات پایئہ ثبوت کو نہیں پہونچی کہ لاؤڈ اسپیکر کی آواز بعینہ متکلم کی آواز ہے" اہل فن کے دونوں قول ہیں اور ظاہر یہی ہے کہ یہ آواز بعینہ متکلم کی آواز نہیں ہے" کم از کم اس میں دوسری چیز کا اشتراک تو ضرور ہوا ہے کہ بجلی کی طاقت نے اس میں گونج پیدا کرکے اسے بلند کر دیا ہے اور پھر اس گونج کو مقید و محفوظ کر لیا ہے اور وہی گونج لاؤڈ اسپیکروں سے خارج ہوکر سنائ دیتی ہے تو امام کی آواز کی وہ کیفیت من کل الوجوہ باقی نہیں رہتی جو اس کے منھ سے نکلتے وقت تھی اور احکام شرعیہ میں اتنا اشتراک بھی تغیر پیدا کر دیتا ہے جس کی نظیریں کتب فقہ میں موجود ہیں ــ*
*📝الغرض! نماز میں اس آلہ کے استعمال سے احتراز لازم و ضروری ہے" کیونکہ معاملہ نماز جیسی افضل العبادت کی بات ہے" اور نمازِ پنجوقتہ ، جمعہ ، تراویح ، عیدین کسی بھی نماز میں لاؤڈ اسپیکر کی آواز پر اقتداء جائز نہیں کیونکہ یہ نماز سے باہر سے استمداد اور تلقین ہے جو مفسد نماز ہے لہذا جو نماز لاؤڈ اسپیکر کی آواز پر پڑھی گئ وہ فاسد ہوئ ــ*
*📘ردالمحتار مطبوعہ نعمانیہ جلد ١ صفحہ ٤١٨ میں ہے کہ" المؤتم لما تلفن من خارج بطلت صلاتہ کذا فی العنایتہ علی فتح القدیر*
*📿آخری بات ! جب تک لاؤڈ اسپیکر کا استعمال نہ تھا تو نماز ہو جانے میں کوئی شبہ نہ تھا اور جونہی مائیک پر نماز پڑھائ گئی شبہ پیدا ہو گیا کہ نماز ہوئ یا نہیں ہوئ" چند حضرات کے علاوہ ارباب علم و افتاء کا یہی موقف ہے کہ نماز نہ ہوئ ــ*
*📜اور حدیث شریف میں ہے کہ" جس میں شبہ ہو اسے چھوڑ دو ! اور اسے اختیار کرو ! جس میں شبہ نہ ہو" عوام میں بطور فیشن مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکر لگانے اور خاص طور سے نماز میں استعمال کرنے کا شوق زیادہ ہو گیا ہے ورنہ اس کی وجہ سے نماز میں کوئی خوبی آجائے یا قبولیت بڑھ جائے ایسا نہیں ہے" ١٤ سو سال تک کتنے صحابہ ، تابعین ، اولیاء ، صالحین ، علماء کاملین بے لاؤڈ اسپیکر کے نماز پڑھتے رہے اور ان کی نمازیں مقبول بارگاہ الٰہی ہوتی رہیں اور ان کو درجات ملتے رہے" اگر آج بھی بے لاؤڈ اسپیکر نمازیں پڑھی جاتی ہیں تو اس میں کوئی کمی نہیں ہوتی عوام کو اس میں بے حد غلو ہے اور منع کرنے پر لڑائی شروع ہو جاتی ہے" اللہ تعالیٰ رحم فرمائے ــ*
📗 *( ماخذ / ہماری نماز ' انوار نماز ' تجلیاتِ رضا بحرالعلوم )*
*🌹؛واللـه تعالی اعلم؛🌹*
ــــــــــــــــــــــــ
*✍ازقـــــلم؛ حضــرت علامہ مفتـی*
*محمـد جعفـر علـی صدیقی رضوی*
*کرلوسکر واڑی سانگلی مہاراشٹر*
ــــــــــــــــــــــــ
*✍المـرتب؛اسـیر تاج الـشریعـه*
*محمد ریاض الدین رضوی ممبئ*
@Barelvi_Network
تراویح کے لئے یعنی قرآن سننے کے لئے تراویح میں مائیک لگوا سکتے ہیں کیا؟ جواب عنایت فرماییں ۔
*🌹سائل🌹حافظ غلام جیلانی*
*📝الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ہدایتہ الحق والصواب" فقیہ زماں حضرت علامہ مولانا مفتی محمد صادق رضا صاحب قبلہ مد ظلہ العالی کے جواب کے بعد دوبارہ لکھنے پر طبیعت آمادہ نہیں ہوتی کیونکہ آپ ہمیشہ دلیل کی زبان ہی میں بات کرتے ہیں ــ*
*🏷مگر چونکہ سائل نے تفصیلی جواب کی فرمائش کی ہے اس لئے اس کے متعلق عرض ہے کہ شریعت مطہرہ نے مقتدیوں پر نفس قرأت کا صرف سننا ہی فرض نہیں کیا بلکہ اگر امام کی آواز مقتدی تک نہ پہونچے یا نماز سری ہو تو مقتدیوں کے لئے خاموش کو استماع یعنی سننے کا کام مقام ٹھرایا اور اس کو بھی فرض ہی فرمایا ہے اور تکبیر تحریمہ و انتقالات امام پر مقتدیوں کو اطلاع دینے کے لئے شریعت مطہرہ نے مبلغین مقرر فرمائے ہیں جن کو عرف عوام میں مکبرین کہتے ہیں ــ*
*📄تو نماز میں اس آلہ مکبر الصوت ( لاؤڈ اسپیکر ) کی جو ضرورت بتائی جا سکتی ہے وہ بذریعہ مبلغین شرعی طریقہ پر پوری ہو جاتی ہے اور مبلغین کی آوازوں کو سن کر کسی عام کو بھی یہ اشتباہ نہیں ہوتا کہ یہ امام کی آواز ہے" نہیں کوئی ان مبلغین کا اتباع کرتا ہے بلکہ مقتدیوں نے جس امام کی اقتداء کی ہے ان تکبیرات مبلغین سے اپنے اس امام کے انتقالات پر اطلاع پاکر اسی کا اتباع کرتے ہیں ــ*
*📜اور بالفرض ! اگر کوئی مقتدی اپنی ناواقفی کی بنا پر کسی مبلغ ہی کا اتباع کرے تو بھی وہ مبلغ اس مقتدی کا اس نماز میں شریک اور اسی امام کا مقتدی ہے" ہاں ! جو شخص نماز میں داخل نہیں اس کی اقتداء مفسد نماز ہے اور آلہ مکبر الصوت ( لاؤڈ اسپیکر ) نماز میں داخل ہونے کی قطعاً صلاحیت ہی نہیں رکھتا تو اس سے تکبیر تحریمہ کی صدا سن کر اس کی اقتداء کرنے والا نماز میں قطعاً داخل ہی نہیں ہوا تو نماز کیسے صحیح ہو سکتی ہے؟*
*📃اور اب تک قطعی طور پر یہ بات پایئہ ثبوت کو نہیں پہونچی کہ لاؤڈ اسپیکر کی آواز بعینہ متکلم کی آواز ہے" اہل فن کے دونوں قول ہیں اور ظاہر یہی ہے کہ یہ آواز بعینہ متکلم کی آواز نہیں ہے" کم از کم اس میں دوسری چیز کا اشتراک تو ضرور ہوا ہے کہ بجلی کی طاقت نے اس میں گونج پیدا کرکے اسے بلند کر دیا ہے اور پھر اس گونج کو مقید و محفوظ کر لیا ہے اور وہی گونج لاؤڈ اسپیکروں سے خارج ہوکر سنائ دیتی ہے تو امام کی آواز کی وہ کیفیت من کل الوجوہ باقی نہیں رہتی جو اس کے منھ سے نکلتے وقت تھی اور احکام شرعیہ میں اتنا اشتراک بھی تغیر پیدا کر دیتا ہے جس کی نظیریں کتب فقہ میں موجود ہیں ــ*
*📝الغرض! نماز میں اس آلہ کے استعمال سے احتراز لازم و ضروری ہے" کیونکہ معاملہ نماز جیسی افضل العبادت کی بات ہے" اور نمازِ پنجوقتہ ، جمعہ ، تراویح ، عیدین کسی بھی نماز میں لاؤڈ اسپیکر کی آواز پر اقتداء جائز نہیں کیونکہ یہ نماز سے باہر سے استمداد اور تلقین ہے جو مفسد نماز ہے لہذا جو نماز لاؤڈ اسپیکر کی آواز پر پڑھی گئ وہ فاسد ہوئ ــ*
*📘ردالمحتار مطبوعہ نعمانیہ جلد ١ صفحہ ٤١٨ میں ہے کہ" المؤتم لما تلفن من خارج بطلت صلاتہ کذا فی العنایتہ علی فتح القدیر*
*📿آخری بات ! جب تک لاؤڈ اسپیکر کا استعمال نہ تھا تو نماز ہو جانے میں کوئی شبہ نہ تھا اور جونہی مائیک پر نماز پڑھائ گئی شبہ پیدا ہو گیا کہ نماز ہوئ یا نہیں ہوئ" چند حضرات کے علاوہ ارباب علم و افتاء کا یہی موقف ہے کہ نماز نہ ہوئ ــ*
*📜اور حدیث شریف میں ہے کہ" جس میں شبہ ہو اسے چھوڑ دو ! اور اسے اختیار کرو ! جس میں شبہ نہ ہو" عوام میں بطور فیشن مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکر لگانے اور خاص طور سے نماز میں استعمال کرنے کا شوق زیادہ ہو گیا ہے ورنہ اس کی وجہ سے نماز میں کوئی خوبی آجائے یا قبولیت بڑھ جائے ایسا نہیں ہے" ١٤ سو سال تک کتنے صحابہ ، تابعین ، اولیاء ، صالحین ، علماء کاملین بے لاؤڈ اسپیکر کے نماز پڑھتے رہے اور ان کی نمازیں مقبول بارگاہ الٰہی ہوتی رہیں اور ان کو درجات ملتے رہے" اگر آج بھی بے لاؤڈ اسپیکر نمازیں پڑھی جاتی ہیں تو اس میں کوئی کمی نہیں ہوتی عوام کو اس میں بے حد غلو ہے اور منع کرنے پر لڑائی شروع ہو جاتی ہے" اللہ تعالیٰ رحم فرمائے ــ*
📗 *( ماخذ / ہماری نماز ' انوار نماز ' تجلیاتِ رضا بحرالعلوم )*
*🌹؛واللـه تعالی اعلم؛🌹*
ــــــــــــــــــــــــ
*✍ازقـــــلم؛ حضــرت علامہ مفتـی*
*محمـد جعفـر علـی صدیقی رضوی*
*کرلوسکر واڑی سانگلی مہاراشٹر*
ــــــــــــــــــــــــ
*✍المـرتب؛اسـیر تاج الـشریعـه*
*محمد ریاض الدین رضوی ممبئ*
@Barelvi_Network
*🌹 🕋 احکامِ تراویح 🕋 🌹*
🌹 تروایح ھر عاقل و بالغ مرد اور عورت کیلئے سنتِ مؤکدہ ھے ۔اسکا ترک جائز نہیں ،
(۔ درمختار ج 2 ص 493 ۔)
🌹 تراویح کی بیس رکعت ہیں سیدنا فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کے دور میں بیس رکعتیں ہی پڑھی جاتی تھیں ،۔
(السنن الکبرٰی للبیہقی ج2ص 299 رقم 4617 ۔)
🌹 تراویح کی جماعت سنتِ مؤکدہ علی الکفایہ ھے ،
(۔ ھدایہ ج 1 ص70۔)
🌹 تراویح کا وقت عشاء کے فرض پڑھنے کے بعد سے صبحِ صادق تک ھے ، عشاء کے فرض ادا کرنے سے پہلے ادا کر لی تو نہ ھوگی ،
(۔عالمگیری ج 1 ص 115۔)
🌹 عشاء کے فرض و وتر کے بعد بھی تراویح ادا کی جا سکتی ھے ،
( در مختار ج2ص 494۔)
🌻 جیسا کہ بعض اوقات 29 کو رویتِ ھلال کی شہادت ملنے میں تاخیر کے سبب ایسا ہو جاتا ھے ،
🌹 مُستحبّ یہ ہے کہ تراویح میں تہائی رات تک تاخیر کی جائے اگر آدھی رات کے بعد بھی پڑھیں تب بھی کراہت نہیں ،
(درمختار ،ج 2 ص 495)
🌹 تراویح اگر فوت ہوئی تو اسکی قضا نہیں ،
(درمختار ،ج2 ص 494)
🌹 بہتر یہ ہے کی تراویح کی بیس رکعتیں دو دو کرکے دس سلام کے ساتھ ادا کرے ،
(درمختار،ج2 ص 495)
🌹 تراویح کی ہر دو رکعت پر الگ الگ نیت کرے ،
( درمختار ج 2 ص 494)
🌹 بِلاعذر بیٹھ کر تراویح ادا کرنا مکروہ ھے،بلکہ بعض فقہاء کرام کے نزدیک ہوتی ہی نہیں،
(درمختارج2ص499)
🌹 تراویح مسجد میں باجماعت ادا کرنا افضل ھے ،اگر گھر میں باجماعت ادا کی تو ہو جائیگی ،مگر وہ ثواب نہ ملے گا جو مسجد میں ادا کرنے کا تھا،
(عالمگیری ج1ص 116)
🌹 تراویح میں پورا کلام اللہ پڑھنا اور سننا سنتِ مؤکدہ ھے،
(فتاوی رضویہ ج7ص458،)
🌹 اگر کسی وجہ سے تراویح کی نماز فاسد ھو جائے تو جتنا قرآن پاک اُن رکعتوں میں پڑھا تھا اُن کا اعادہ کیا جائے ،تاکہ ختمِ قرآن میں نقصان نہ رھے ،
(عالمگیری ج1 ص 118)
🌹 امام غلطی سے کوئی آیت یا سورت چھوڑ کر آگے بڑھ گیا تو مُستحب یہ ھے کہ اُسے پڑھ کر آگے بڑھے ،
(عالمگیری ج 1 ص 118)
🌹 الگ الگ مسجد میں تراویح ادا کر سکتا ھے جبکہ ختمِ قرآن میں نقصان نہ ہو،
🌹 تراویح کی دو رکعت پر بیٹھنا بھول گیا تو جب تک تیسر ی کا سجدہ نہ کیا ہو بیٹھ جائے آخر میں سجدۂ سہو کرلے اور اگر تیسری کا سجدہ کر لیا تو چار پوری کرلےمگر یہ دو شمار ہونگی،ہاں اگر دو پر قعدہ کیا تھا تو چار ھوئیں ،
(عالمگیری،ج۔1 ص 118)
🌹 تین رکعتیں پڑھ کر سلام پھیرا اگر دوسری پر بیٹھا نہیں تھا تو نہ ہوئیں ، ان کے بدلے کی دو رکعتیں دوبارہ ادا کرے،(عالمگیری،ج۔1 ص118)
🌹سلام پھیرنے کے بعد کوئی کہتا ھے دو ھوئیں کوئی کہتا ھے تین ، تو امام کو جو یاد ہے اسکا اعتبار ھے،اگر امام خود بھی تذبذب کا شکار ہے تو جس پر اعتماد ہو اسکی بات مان لے،
(عالمگیری ج1 ص 117)
🌹 اگر لوگوں کو شک ھو کہ بیس ہوئیں یا اٹھارہ ؟ تو دو رکعت ہر بندہ تنہا تنہا ادا کرے ،
(عالمگیری ج2 ص 117)
🌹 افضل یہ ھے کہ ہر دو رکعت میں قِراءت برابر ہو ،اگر ایسا نہ کیا جب بھی حرج نہیں، (ج 1 ص 117)
🌹 امام و مقتدی ہر دو رکعت کی ابتداء میں ثناء پڑھیں امام تعوذ و تسمیہ بھی پڑھے،اور التحیات کے بعد درودِ ابراھیم اور دعا بھی،
(در مختار ج2 ص 498)
🌹 اگر 27 ویں کو یا اس سے قبل قرآن پاک ختم ھو گیا تب بھی آخر رمضان تک تراویح پڑھتے رہیں کہ سنت مؤکدہ ھے ، (عالمگیری ج 1 ص 118)
🌹 بعض مقتدی بیٹھے رہتے ہیں جب امام رکوع کرنے والا ہوتا ھے تب کھڑے ہوتے ہیں یہ مُنافقین کی علامت ھے ،
(بہارِ شریعت ،حصہ 4 ص 36)
🌹 رمضان المبارک میں وتر جماعت سے ادا کرنا افضل ہے،مگر جس نے عشاء کے فرض بغیر جماعت کے ادا کیےوہ وتر بھی تنہا ادا کرے،
(بہارِشریعت ،حصہ 4 ص36)
🌹 ایک امام کے پیچھے عشاء کے فرض دوسرے کے پیچھے تراویح اور تیسرے کے پیچھے وتر پڑھے اِس میں حرج نہیں ،
🌹 حضرت فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ فرض و وتر کی جماعت خود کرواتے اور سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ تراویح پڑھاتے ،
(عالمگیری ج1 ص 116)
@Barelvi_Network
🌹 تروایح ھر عاقل و بالغ مرد اور عورت کیلئے سنتِ مؤکدہ ھے ۔اسکا ترک جائز نہیں ،
(۔ درمختار ج 2 ص 493 ۔)
🌹 تراویح کی بیس رکعت ہیں سیدنا فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کے دور میں بیس رکعتیں ہی پڑھی جاتی تھیں ،۔
(السنن الکبرٰی للبیہقی ج2ص 299 رقم 4617 ۔)
🌹 تراویح کی جماعت سنتِ مؤکدہ علی الکفایہ ھے ،
(۔ ھدایہ ج 1 ص70۔)
🌹 تراویح کا وقت عشاء کے فرض پڑھنے کے بعد سے صبحِ صادق تک ھے ، عشاء کے فرض ادا کرنے سے پہلے ادا کر لی تو نہ ھوگی ،
(۔عالمگیری ج 1 ص 115۔)
🌹 عشاء کے فرض و وتر کے بعد بھی تراویح ادا کی جا سکتی ھے ،
( در مختار ج2ص 494۔)
🌻 جیسا کہ بعض اوقات 29 کو رویتِ ھلال کی شہادت ملنے میں تاخیر کے سبب ایسا ہو جاتا ھے ،
🌹 مُستحبّ یہ ہے کہ تراویح میں تہائی رات تک تاخیر کی جائے اگر آدھی رات کے بعد بھی پڑھیں تب بھی کراہت نہیں ،
(درمختار ،ج 2 ص 495)
🌹 تراویح اگر فوت ہوئی تو اسکی قضا نہیں ،
(درمختار ،ج2 ص 494)
🌹 بہتر یہ ہے کی تراویح کی بیس رکعتیں دو دو کرکے دس سلام کے ساتھ ادا کرے ،
(درمختار،ج2 ص 495)
🌹 تراویح کی ہر دو رکعت پر الگ الگ نیت کرے ،
( درمختار ج 2 ص 494)
🌹 بِلاعذر بیٹھ کر تراویح ادا کرنا مکروہ ھے،بلکہ بعض فقہاء کرام کے نزدیک ہوتی ہی نہیں،
(درمختارج2ص499)
🌹 تراویح مسجد میں باجماعت ادا کرنا افضل ھے ،اگر گھر میں باجماعت ادا کی تو ہو جائیگی ،مگر وہ ثواب نہ ملے گا جو مسجد میں ادا کرنے کا تھا،
(عالمگیری ج1ص 116)
🌹 تراویح میں پورا کلام اللہ پڑھنا اور سننا سنتِ مؤکدہ ھے،
(فتاوی رضویہ ج7ص458،)
🌹 اگر کسی وجہ سے تراویح کی نماز فاسد ھو جائے تو جتنا قرآن پاک اُن رکعتوں میں پڑھا تھا اُن کا اعادہ کیا جائے ،تاکہ ختمِ قرآن میں نقصان نہ رھے ،
(عالمگیری ج1 ص 118)
🌹 امام غلطی سے کوئی آیت یا سورت چھوڑ کر آگے بڑھ گیا تو مُستحب یہ ھے کہ اُسے پڑھ کر آگے بڑھے ،
(عالمگیری ج 1 ص 118)
🌹 الگ الگ مسجد میں تراویح ادا کر سکتا ھے جبکہ ختمِ قرآن میں نقصان نہ ہو،
🌹 تراویح کی دو رکعت پر بیٹھنا بھول گیا تو جب تک تیسر ی کا سجدہ نہ کیا ہو بیٹھ جائے آخر میں سجدۂ سہو کرلے اور اگر تیسری کا سجدہ کر لیا تو چار پوری کرلےمگر یہ دو شمار ہونگی،ہاں اگر دو پر قعدہ کیا تھا تو چار ھوئیں ،
(عالمگیری،ج۔1 ص 118)
🌹 تین رکعتیں پڑھ کر سلام پھیرا اگر دوسری پر بیٹھا نہیں تھا تو نہ ہوئیں ، ان کے بدلے کی دو رکعتیں دوبارہ ادا کرے،(عالمگیری،ج۔1 ص118)
🌹سلام پھیرنے کے بعد کوئی کہتا ھے دو ھوئیں کوئی کہتا ھے تین ، تو امام کو جو یاد ہے اسکا اعتبار ھے،اگر امام خود بھی تذبذب کا شکار ہے تو جس پر اعتماد ہو اسکی بات مان لے،
(عالمگیری ج1 ص 117)
🌹 اگر لوگوں کو شک ھو کہ بیس ہوئیں یا اٹھارہ ؟ تو دو رکعت ہر بندہ تنہا تنہا ادا کرے ،
(عالمگیری ج2 ص 117)
🌹 افضل یہ ھے کہ ہر دو رکعت میں قِراءت برابر ہو ،اگر ایسا نہ کیا جب بھی حرج نہیں، (ج 1 ص 117)
🌹 امام و مقتدی ہر دو رکعت کی ابتداء میں ثناء پڑھیں امام تعوذ و تسمیہ بھی پڑھے،اور التحیات کے بعد درودِ ابراھیم اور دعا بھی،
(در مختار ج2 ص 498)
🌹 اگر 27 ویں کو یا اس سے قبل قرآن پاک ختم ھو گیا تب بھی آخر رمضان تک تراویح پڑھتے رہیں کہ سنت مؤکدہ ھے ، (عالمگیری ج 1 ص 118)
🌹 بعض مقتدی بیٹھے رہتے ہیں جب امام رکوع کرنے والا ہوتا ھے تب کھڑے ہوتے ہیں یہ مُنافقین کی علامت ھے ،
(بہارِ شریعت ،حصہ 4 ص 36)
🌹 رمضان المبارک میں وتر جماعت سے ادا کرنا افضل ہے،مگر جس نے عشاء کے فرض بغیر جماعت کے ادا کیےوہ وتر بھی تنہا ادا کرے،
(بہارِشریعت ،حصہ 4 ص36)
🌹 ایک امام کے پیچھے عشاء کے فرض دوسرے کے پیچھے تراویح اور تیسرے کے پیچھے وتر پڑھے اِس میں حرج نہیں ،
🌹 حضرت فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ فرض و وتر کی جماعت خود کرواتے اور سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ تراویح پڑھاتے ،
(عالمگیری ج1 ص 116)
@Barelvi_Network
मुबारक रातों में नवाफ़िल की जगह
कज़़ा नमाज़ अदा करें 🌹 🌹 🌹
✍🏻आमिर हुसैन मिस्बाही रसूल गंज
उ़र्फ़ कोयली - नानपुर सीतामढ़ी बिहार
●●●●●●●●●●●●●●
जिन हज़रात के जि़म्मे में फर्ज़ व वाजिब नमाज़ें क़ज़ा हैं, और वह शबे क़दर, शबे बरात की मुबारक रातों में नफि़ल नमाज़ पढ़ते हैं, उनके लिए बेहतर यह है कि वह इन नवाफ़िल की जगह क़ज़ा नमाजों को ही अदा करें ... क्योंकि उनका नफि़ल नमाज़ पढ़ना मरदूद हो जाता है -
जैसा कि अअ़्ला ह़ज़़रत इमाम अह़मद रज़़ा ख़ान रह़मतुल्लाहि तआ़ला अलैह फ़तावा रज़़विया शरीफ़ में फ़रमाते हैं "जो फ़र्ज़़ छोड़कर नफ़्ल में मशग़ूल हुआ उसकी सख़्त बुराई आई है, और उसका वह नेक काम मरदूद क़रार पाया -
इसी त़रह़ अलमलफ़ूज़ ह़िस़्स़ा अव्वल स़फ़्ह़ः 62 में है जब तक फ़र्ज़़ ज़िम्मा में बाक़ी रहता है कोई नफ़िल क़ुबूल नहीं किया जाता-
हां अगर आप नफि़ल नमाज़ पढ़ने की जगह क़ज़़ा नमाज़ों को अदा करेंगे तो अल्लाह रब्बुल इ़ज़्ज़त के फ़ज़्ल व करम से उम्मीद है कि वह नफि़ल नमाज़ों के पढ़ने का भी सवाब अ़त़ा फ़रमाएगा-
जैसा कि ख़लीले मिल्लत हज़रत अल्लामा मुफ़्ती मुह़म्मद ख़लील ख़ान क़ादिरी बरकाती रह़मतुल्लाहि तआ़ला अ़लैह फ़रमाते हैं "जो शख़्स़ नफि़ल नमाज़ और नफि़ल रोज़े की जगह क़ज़ाए उ़मरी फ़र्ज़़ व वाजिब अदा करे वह लव लगाए रखें कि मौला तआ़ला अपने करमे ख़ास से क़ज़़ा नमाज़ों के ज़िम्न में उन नवाफि़ल का सवाब भी अपने ख़ज़ानए ग़ैब से अ़त़ा फ़रमा दे - जिनके अवक़ात में यह क़ज़़ा नमाज़ें पढ़ी गईं - वल्लाहु ज़ुल फज़लिल अज़ीम
📖 सुन्नी बहिश्ती ज़ेवर 📖
नफ़्ल नमाज़ों का बयान, स़ ²⁴⁰
क़ज़़ा नमाज़ अदा करने का मअ़्मूल
जो नमाज़ें क़ज़ा हैं उनकी स़िर्फ़ फ़र्ज़़ और वाजिब नमाज़ अदा करनी है, इस त़रह़ कि फजर की क़ज़़ा इ़शा के आख़िरी दो रकात नफ़्ल की जगह पढ़ लें, ज़ुहर की क़ज़़ा चार रकअ़्त ज़ुहर के बाद में पढ़ी जाने वाली आख़िरी दो रकात नफ़्ल की जगह पढ़ लें, इसी तरह अ़स़र की क़ज़़ा अ़स़र की चार रकअ़्त सुन्नते ग़ैर मुअक्किदह की जगह पढ़ लें, मग़रिब की क़ज़़ा मग़रिब की दो रकात नफ़्ल की जगह पढ़ लें, और इ़शा की क़ज़़ा इ़शा की चार रकात पहले पढ़ी जाने वाली सुन्नते ग़ैर मुअक्किदह की जगह और वित्र की क़ज़़ा वित्र के पहले पढ़े जाने वाली नफ़्ल की जगह पढ़ लें,
इस त़रह़ का मअ़्मूल बना लेने से आसानी से रोज़ाना पांच फ़र्ज़़ नमाज़ों के साथ पांच क़ज़़ा नमाज़ें भी अदा हो जाया करेंगी -
क़ज़़ा नमाज़ अदा करने का आसान त़रीक़ा
निय्यत इस तरह करें : निय्यत की मैं ने दो रकअ़्त फ़जर की फ़र्ज़़ सबसे पहली क़ज़़ा नमाज़ अदा करने की जो मेरे ज़िम्मे थी वास्ते अल्लाह तआ़ला के मुँह मेरा कअ़्बः शरीफ़ की त़रफ़ अल्लाहु अकबर
इसी त़रह़ फ़र्ज़़ नमाज़ की जगह पर फ़र्ज़़ वाजिब की जगह वाजिब और दो रकात हो तो दो रकअ़्त चार रकअ़्त हो तो चार रकात कह कर निय्यत करें ...
पहली तख़फ़ीफ़ (आसानी)
जिस पर बकसरत नमाज़ें क़ज़़ा हैं वह आसानी के लिए यूं भी अदा करें तो जाइज़ है कि हर रुकूअ़् और सजदः में तीन-तीन बार सुब हा़ न रब्बि यल अ़ज़ीम और सुब ह़ा न रब्बि यल अअ़्ला की जगह स़िर्फ़ एक एक बार कहें, मगर यह हमेशा याद रखना चाहिए कि जब रुकूअ़् में पहुंच जाएँ उस वक़्त सुब ह़ा न का "सीन" शुरूअ़् करें और जब अज़ीम का "मीम" कह चुके उस वक़्त रुकूअ़् से सर उठाए इसी त़रह़ सजदा में भी करें ...
दूसरी तख़फ़ीफ़ (आसानी)
यह है कि फ़र्ज़़ों की तीसरी और चौथी रकअ़्त में अल ह़म्दु की जगह फ़क़त़ सुब्ह़ा नल्लाह कह कर रुकूअ़् कर लें, मगर वित्र की तीनों रकअ़्तों में अलह़म्दु शरीफ़ और सूरत ज़़रूर पढ़ें ...
तीसरी तख़फ़ीफ़ (आसानी)
यह है कि क़अ़्दए अख़ीरा में तशह्हुद यअ़्नी अ त्त ह़िय्यातु पढ़ने के बाद दुरूदे इब्राहीमी और दुआ़ ए मासूरा की जगह स़िर्फ़ अल्ला हु म्म स़ल्लि अ़ला मुह़म्मदिंव व आलिह कह कर सलाम फेर दें ...
चौथी तख़फ़ीफ़ (आसानी)
यह है कि वित्र की तीसरी रकअ़्त में दुआ़ ए क़ुनूत की जगह अल्ला हु अकबर कह कर फक़त एक बार या तीन बार रब्बिग़ फ़िरली कहें ...
[ अह़कामे शरीअ़त जि.² स़.¹⁴⁰
फ़तावा रज़़विया स़फ़्ह़ः 157 ]
यह क़ज़़ा नमाज़ों के अदा करने
का निहायत आसान त़रीक़ा है ...
➻═══════════➻
TTSAʜʟᴇSᴜɴɴᴀᴛKɴᴏᴡʟᴇᴅɢᴇ
Jᴏɪɴ @Barelvi_Network
علماء کو چندے کے نام پر ذلیل کرنے والو!
کل تمہاری نسل بھیک مانگے گی.
(تحریر : *عبدالصمد قاسمی امام و خطیب ہری نگر مظفر نگر اترپردیش*)
آج چندے کے نام پر علماء سے بدتمیزی کرنے والو! علماء کی گستاخی کرنے والو! سن لو،
مولوی اپنے لئے چندہ نہیں لیتا ہے،
یہ مولوی جو دیوانوں کی طرح دن بھر رمضان المبارک جیسے مقدس مہینے میں چکر لگاتا ہے نا،
یہ دیوانگی پیٹ کے لیے نہیں ہے،
یہ اس لئے اتنا دیوانہ رمضان میں بن گیا ہے
تاکہ تم سے پیسے لے کر، تم سے زکاۃ لیکر تمہیں پاک کردے،
تمہارے دل اور مال کی گندگی کو دور کردے،
تمہارے مال کو پاک کردے،
تاکہ تمہاری اولاد حرام کھا کر تمہیں بڑھاپے میں جوتے نا مارے،
مولوی اس لئے تمہارے چوکھٹ پر آتا ہے کہ تم سے زکاۃ لیکر تمہارے مال کو جلنے، ڈوبنے اور برباد ہونے سے بچا لے،
مولوی اس لئے تمہارے پاس آتا ہے کہ تمہیں اللہ کے غضب سے بچا لے،
اور مرتے وقت روح کے نکلنے میں آسانی ہو،
ورنہ سن لو لاکھوں روپیہ لیکر بھی ڈاکٹر نزع کے وقت تمہاری پیاس نہیں بجھا سکے گا،
اور نا ہی ڈاکٹر موت کی آسانی کا کوئی انجکشن لگا سکتا ہے،
اس وقت یہی مولوی جسے تم ذلیل کرنے کی کوشش رہے ہو یہی تمہارے سر پہ کھڑے ہو کر سورہ یاسین پڑھ رہا ہوگا،
اور وہ تمہارا بیٹا جس کے لئے تم بینک بیلنس کر رہے ہو
وہ اس وقت اپنی گرل فرینڈ سے کہہ رہا ہوگا یار پاپا کی روح نہیں نکل رہی ہے،
یہ مولوی اس لئے تمہاری آفس پر آتا ہے
تاکہ تم سے زکاۃ لیکر انہیں پیدا کرے جو تمہارا جنازہ پڑھاسکیں اور تم سڑنے اور بدبودار ہونے سے بچ جاؤ،
علماء کو ذلیل کرنے والو! سن لو
تمہارا پورا خاندان ملکر بھی مرنے کے بعد تمہاری آنکھیں بند نہیں کر سکتا
اس کے لیے بھی مولوی کو بلانا پڑے گا،
اور پھر یہی چندے والا مولوی دعا پڑھ کر تمہاری آنکھیں بند کرے گا،
تمہارا پورا قبیلہ مل کر بھی نا تمہیں کفن پہنا پائے گا، نا غسل دے سکے گا،
اور نا ہی تمہاری صحیح قبر بنا پائے گا،
یہی مولوی جنازے کے وقت تمہارے سب سے زیادہ نزدیک کھڑا ہوگا،
اور تمہاری قبر سے بھی سب بعد میں یہی مولوی ہٹے گا،
جس دن یہ زکاۃ لینے والے مولوی ختم ہو گئے نا
اس دن دجال اور شیاطین تمہیں برباد کر دیں گے،
یہ زکاۃ لینے والے مولوی جسے آج تم ملا کہہ رہے ہو یہ جس دن نہ رہے اس دن سے قیامت کا انتظار کرنا،
اور اس دن یاجوج ماجوج اور دجال کے نکلنے کا دن ہوگا،
اس مولوی کو تم نے سمجھا کیا ہے؟
ارے یہ مولوی تمہارے ایمان و عقیدے کا محافظ ہے جاہلو!،
یہ مولوی کل قیامت میں بھی تمہارے کام آئے گا،
کل قیامت میں اللہ کے حکم سے یہ مولوی تمہاری شفاعت کریگا،
ڈیڑھ سو، دوسو روپے دیکر اتنا تاؤ دکھاتے ہو؟
دو ٹکا دیکر بدلے میں کیا کیا چاہیے تمہیں،
ایک بات تو پکی ہے اس طرح دینے سے تمہیں اللہ کی رضا تو نہیں ملنے والی،
اللہ کی رضا چاہتے ہو تو ہنس مکھ چہرے سے دو،
تم نے دو روپیہ کیا کما لیا اپنے آپ میں نہیں ہو؟
مولوی دیکھ کر ایسا منہ بنا لیتے ہو کہ لگتا ہے اب بس مولوی کو کھا جاؤ گے
رمضان میں تو کچھ سیٹھوں سے اچھے کتے لگتے ہیں جو زبان نکال کر بڑے بھولے انداز میں ہانپ رہے ہوتے ہیں،
اور نئے نئے سیٹھ صاحب ہر وقت مولوی کو ذلیل کرنے کے فراق میں لگے رہتے ہیں
(سب ایسے نہیں ہوتے کچھ نئے نام نہاد مالدار ایسا کرتے ہیں)
سنا تھاکہ کتا اگر کاٹنے کو دوڑائے اور یَا قِطْمِیْر کہہ دو تو کتا نہیں کاٹتا ہے،
مگر یہ سیٹھ نئے نئے مارکیٹ میں آئے ہیں نا جو ابھی چوہے سے چھچھوندر بنے ہیں
یہ بھیا،بابو، بھائی، سیٹھ، جی، جناب صاحب، کہنے کے باوجود چھُو چھُو کر رہے ہیں ماننے کو تیار نہیں ہیں،
خود چوری، ڈکیتی کر کے نئے نئے مالدار بنے ہیں اور الزام لگاتے ہیں کہ،
مولوی سب چندہ کر کے گھر بنواتے ہیں دکان لیتے ہیں،
ابے ذلیل کس مولوی کو تونے بنگلہ بناتے دیکھا؟
کس مولوی کو تونے شوپنگ مال بناتے دیکھا؟
کس مولوی کو تو نے مہنگی کار میں چلتے دیکھا؟
وہ (کوئی جھوٹا فراڈی) گھڑیال نما منہ والے پیر ہوگا،
علماء کو چندہ کے نام پر پریشان کرنے والو سن لو
آج تم ہم مولویوں کو چندے کے نام پر ذلیل کرنا چاہتے ہو نا،
کل تمہاری اولادیں بھیک مانگے گیں،
تب یہی چندے والا مولوی اپنی تقریر میں کہے گا کہ اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا
" وَأَمَّا السَّائِلَ فَلَا تَنْهَرْ" یعنی سائل کو نا جھڑکو، جب مولوی یہ تقریر کریگا تب تم بھیک پاؤگے اس چندے والے مولوی کے بغیر تمہیں بھیک بھی نہیں ملے گی،
اگر میری تحریر کسی کو بری لگ جائے تو وہ مجھے چندہ نا دے کوئی بات نہیں،
لیکن کل مسجد کے دروازے پر میں تمہیں ضرور بھیک دلاؤں گا،
اور خود اپنی جیب سے بھی پانچ اور دس کے سکے تیرے کاسے میں ڈال دوں گا
وہ بھی غصہ کئے بغیر اور رسید اور روداد بھی نہیں مانگوں گا،
مولوی کا دل بہت بڑا ہوتا ہے،
اللہ عزوجل قرآن مجید میں ارشاد فرمادیا ہے
"وَتِلْكَ الْأَيَّامُ نُدَاوِلُهَا بَيْنَ النَّاسِ"
یعنی یہ وہ دن ہیں جسے ہم لوگوں کے درمیان ادلتےبدلتے رہتے ہیں،
آئے گا وہ دن جب تو ایک مولوی کے چندے سے بنی ہوئی مسجد کے سامنے کھڑا ہوگا،
اور تیرے ہاتھ میں ایک ٹوٹا ہوا کٹورا ہوگا
اور اس میں چند ایک دو روپے کے سکے ہوں گے جسے تو ہلا ہلا کر بجا رہا ہوگا،
تب یہی چندے والا مولوی چمکتے چہرے اور دمکتی آنکھوں کے ساتھ نماز پڑھا کر امام کی حیثیت سے نکلے گا،
اور تیرے کٹورے میں دس یا پانچ روپے ڈال گا،
امام صاحب کو بھیک دیتا ہوا دیکھ کر بہت سے لوگ تجھے بھیک دیں گے اور تیرا کٹورا بھر جائے گا،
تب تجھے اس چندے والے مولوی کی یاد آئے گی،
دوستو! میں نے اس لئے یہ سب کچھ لکھا کہ،
آج بروز منگل ١٩ رمضان المبارک کو میں نے ایک ذلیل کو دیکھا
جو سو روپے کے لئے ایک مولوی کو ڈانٹ رہا تھا اور علماء کی توہین کر رہا تھا جھوٹے الزام لگا رہا تھا،
اس بھیڑئیے پر مجھے بہت غصہ بخدا اس کتے سے میں جیت تو شاید نہیں سکتا تھا،
لیکن اس کے جبڑے میں ضرور پھاڑ سکتا تھا،
میں نے اس نیچ کا گریبان پکڑا لیکن مولوی دل کا بڑا نیک اور رحم دل ہوتا ہے،
اسی مولوی نے ہم دونوں کو الگ کر دیا،
اللہ اس ظالم کو ہدایت عطا فرمائے،
جو خوشدلی سے چندہ دینے والے ہیں انہیں میرا سلام.
🖊... *عبدالصمد قاسمی امام و خطیب ہری نگر مظفر نگر اترپردیش*
*مسلک اعلیٰ حضرت کا نعرہ کیوں لگایا جاتا ہے؟ زبردست جواب*
------------------------------
*اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ*
علماۓ کرام مفتیان عظام کی خدمت میں نہایت ادب و احترام کے ساتھ ایک مسٸلہ پیش خدمت ہے کہ
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ مسلک اعلیٰ حضرت کیا ہے؟ اور مسلک اعلیٰ حضرت کا نعرہ کیوں لگایا جاتا ہے؟ کیا مسلک اعلیٰ حضرت کوئی نیا مسلک ہے
کیا اعلیٰ حضرت رحمة اللہ علیہ نے ہم اہل سنت والجماعت کو بریلوی لکھنے سے منع فرمایا ہے
تاکہ لوگ ہمیں الگ فرقہ گمان نہ کریں
بالخصوص حضرت علامہ مولانا محمد شریف الحق رضوی صاحب قبلہ رہنماٸ فرماۓ
*🌹سائل: 🌹محمد نور عالم رضوی آسامی*
------------------------------
*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوہاب*
صورت مسئولہ آج کچھ لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ مسلک اعلیٰ حضرت یہ کیا ہے؟ مسلک اعلیٰ حضرت کا نعرہ کیوں لگایا جاتا ہے ؟ کیا یہ کوئی نیا مذہب ہے ؟ کیا یہ کوئی نیا مسلک ہے؟ کبھی کہا جاتا ہے یہ تو مسلک اعلیٰ حضرت والے ہیں ـ
*سب سے پہلے حدیث پاک ملاحظہ کریں*
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے سرکار اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ـ
بنی اسرائیل بہتّر ۷۲/ مذہبوں میں بٹ گئے تھے ـ اور میری امت تہتر ۷۳/ مذہبوں میں بٹ جائےگی ـ ان میں ایک مذہب والوں کے سوا باقی تمامی مذاہب والے جہنمی ہوں گے ـ (صحابۂ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین) نے عرض کیا یارسول اللہ *( صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم)* وہ ایک مذہب والے کون ہیں؟ ( یعنی ان کی پہچان کیا ہے؟ ) حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا وہ لوگ اسی مذہب پر قائم رہیں گے جس پر میں ہوں اور میرے صحابہ ہیں ـ
*(📙 ترمذی شریف صفحہ ۸۹/ مشکوٰۃ شریف صفحہ ۳۰/ بحوالہ: غیر مقلدوں کے فریب)*
اس حدیث شریف سے واضح طور پر معلوم ہواکہ حضور سید عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی یہ امت تہتر ۷۳/ مذہبوں میں بٹےگی لیکن ان میں صرف ایک مذہب والے جنّتی ہوں گے باقی سب جہنّمی ہوں گے ـــــــ اور جتنی مذہب والوں کی پہچان یہ ہے کہ وہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم اور ان کے صحابۂ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کے نقش قدم پر چلیں گے اور ان کے عقیدے پر قائم رہیں گے ـ
*ــــــــ 🌹اللہ تبارک وتعالیٰ نے ہم سنی مسلمانوں کو اس طرح دعا مانگنے کا حکم دیا کہ تم لوگ میری بارگاہ میں اس طرح دعا مانگو🌹*
*اهدنا الصراط المستقيم*
*ترجمہ:* اے اللہ ہم کو سیدھا راستہ چلا ـ
ــــــ اس دعا کو ہم لوگ بار بار پڑھتے ہیں اور وہ دعا مانگتے بھی ہیں ـ سرکار ابد قرار صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے اسی سیدھے راستے پر رہنے کی تلقین وتعلیم متعدد احادیث میں فرمائی یہ حدیث بار بار پڑھتے اور سنتے ہیں ـ اور آپ لوگوں نے بھی سنی اور پڑھی ہوگی اور اوپر بھی آپ کی نظر سے گزری کہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میری امت تہتر ۷۳/ فرقوں میں بٹ جائےگی سب جہنم میں جائیں گے مگر ایک ـ صحابہ نے پوچھا وہ کون ہیں جو اس حکم سے مستثنیٰ ہیں جو جہنم میں نہیں جائیں گے جنت میں جائیں گے وہ لوگ کون ہیں فرمایا کہ وہ لوگ وہ ہیں جس پر میں قائم ہوں اور میرے صحابہ قائم ہیں اور ایک روایت میں یہ فرمایا کہ وہی لوگ جماعت ہیں ( هم الجماعة) جو لوگ اس دین پر قائم ہیں جس پر میں قائم ہوں اور میرے صحابہ قائم ہیں وہی لوگ جماعت ہیں اور ایک حدیث میں سرکار نے فرمایا کہ سواد اعظم کی پیروی کرو سب سے بڑے گروہ کی پیروی کرو اس لئے کہ جو اس گروہ سے منحرف ہوگا وہ دوزخ میں تنہا رکھا جائےگا ( ومن شذ شذ فى النار) جو اس گروہ سے اکیلا ہوگا ـ
سرکار صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سواد اعظم کی پیروی کرو دوسری حدیث میں فرمایا وہ لوگ وہ ہیں جس دین پر میں قائم ہوں اور میرے صحابہ قائم ہیں تو حدیث سے حدیث کی تفسیر ہوگئی معلوم ہوگیا کہ وہ کون لوگ ہیں جو سواد اعظم کے مصداق ہیں ـ اور سواد اعظم جو ہے وہ کن لوگوں کا دین ہے وہ انہیں لوگوں کا دین ہے جس دین پر رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم اور صحابۂ کرام قائم ہیں ـ فرض کرلو کہ ساری دنیا معاذ اللہ معاذ اللہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے دین سے منحرف ہوجائے اور ایک اللہ کا بندہ اس سواد اعظم کا پیروکار ہو جس کی نشاندہی سرکار مصطفیٰ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمادی تو تنہا وہی سواد اعظم ہوگا اور جب سرکار نے فرمایا میں جس دین پر قائم ہوں اور میرے صحابہ قائم ہیں ـ جب اپنے بارے میں فرمادیا کہ جس دین پر میں قائم ہوں تو یہ کہنے کی کیا ضرورت تھی کہ جس دین پر میرے صحابہ قائم ہیں صحابہ کا کیوں ذکر کیا ؟ جہاں سرکار کا ذکر آگیا جہاں سرکار کا جلوہ چمک گیا وہاں تو سب کی نسبتیں فنا ہیں سب کی نسبتیں اسی جلوے میں ضم ہیں ـ کیوں سرکار نے یہ فرمایا کہ جس دین پر میرے صحابہ قائم ہیں معلوم ہوا کہ یہ ہر زمانے میں ہوتا رہا ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے اور اس کے رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے اپنے دین کی پہچان کے لئے کچھ لوگوں کو مقرر کیا ہے اب قیامت تک جو ہے وہی معیار رہ گیا ہے جس کی بات صحابہ کی بات سے ملتی ہوگی جس کی بولی صحابہ کی بولی سے ملتی ہوگی وہی رسول اللہ کے دین کا حامل ہوگا اور جس کی بولی صحابہ کی بولی سے الگ ہوگی اور جس کا عقیدہ صحابہ کے عقیدے سے الگ ہوگا جس کے خیالات صحابہ کے خیالات سے الگ ہوں گے وہ رسول اللہ کے دین کا حامل نہیں ہوگا سورۂ فاتحہ میں ہی میں دیکھ لو ہم سے دعا کروائی گئی کہ ہم کو سیدھا راستہ چلا اِدھر دعا کروائی گئی کہ سیدھا راستہ چلا اُدھر ذہن میں خیال پیدا ہوا کہ وہ سیدھا راستہ کون ہے ـ متصل تفصیل آئی کہ *( صراط الذين انعمت عليهم)* ان کے راستے پر چلا جن کے راستے پر تو نے اپنا احسان فرمایا ہے وہ کون ہیں جن پر اللہ تعالیٰ نے احسان فرمایا قرآن کریم نے ارشاد فرمایا کہ ـ
*ومن يطع الله والرسول فاولئك مع الذين انعم الله عليهم من النبيين والصديقين والشهدآ٫ والصالحين وحسن اولئك رفيقا °*
*ترجمہ:* اور جو اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانے تو اسے ان کا ساتھ ملےگا جن پر اللہ نے فضل کیا یعنی انبیاء اور صدیق اور شہید اور نیک لوگ یہ کیا ہی اچھے ساتھی ہیں
*(📙 ترجمہ: کنزالایمان )*
یہ تو ہر زمانے میں ہوتا چلا آیا ہے بلکہ یہ تو سنت الٰہیہ ہے کہ اپنے دین کی شناخت کے لئے کسی نہ کسی کو اللہ تعالیٰ چن لیتا ہے اور جس کو چن لیتا ہے ـ اللہ تبارک وتعالیٰ اس کو اپنے دین کا پاسبان ومبلغ بنا دیتا ہے ـ اپنے دین کا نشان اپنے دین کی علامت بنا دیتا ہے ساری امت کو جو ہے یہی کہتا ہے کہ اس کے پیچھے پیچھے چل اس کے مسلک پر چل اس کی سبیل پر چل ـ جب اس کی سبیل پر چلےگا تو سیدھے رستے پر ہوگا دوسری جگہ ارشاد ہوتا ہے *( اتبع سبيل من اناب الي)* ـ اس کی پیروی کر اس کے رستے پر چل اس کے مسلک پر چل جس کی انابت میری طرف ہے جو میری طرف رجوع لایا ـ اب یہ سب سناکر یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ آج مسلک اعلیٰ حضرت کیوں کہا جاتا ہے آج کے دور میں سب سے زیادہ جو یہ سوال اٹھنے لگا ہے کہ
ـــــ مسلک اعلیٰ حضرت کیوں کہا جاتا ہے ـ یہ خدا سے پوچھو ـ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے پوچھو کہ اس نے اپنے دین کو اپنے بندوں کا مسلک کیوں بتایا اپنے دین کو اپنے برگزیدہ بندوں کا اپنے خاص بندوں کا مسلک کیوں بتایا؟ یہ اللہ تبارک وتعالیٰ کی سنت دائمہ رہی ہے کہ ہر زمانے میں اللہ تبارک وتعالیٰ کسی نہ کسی کو چن لیتا ہے اور اسی کے نام سے جو ہے اپنے دین کو متعارف کردیتا ہے مسلک اعلیٰ حضرت کیوں کہا جاتا ہے اس لئے کہ ہندوستان میں مولانا امام احمد رضا خاں فاضل بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اسی کام کے لئے چنا ـ
ــــــ تو پہلے آپ بخوبی سمجھ لیں مسلک اعلیٰ حضرت کوئی نیا طریقہ وراستہ نہیں ہے بریلویوں کا ـ یہ کوئی نیا مذہب نہیں ہے ـ یہی وجہ ہے کہ وارث علوم اعلیٰ حضرت قاضی القضاۃ فی الھند مفتی اعظم عالم، فقیہ اسلام جانشین مفتی اعظم ہند شہزادۂ مفسر اعظم ہند تاج الشریعہ بدرالطریقہ حضرت علامہ ومولانا حافظ وقاری ومفتی محمد اختر رضا خاں قادری ازہری بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سعودی حکمراں کے قاضی نے پوچھا تھا کیا آپ بریلوی ہو؟
*تو آپ نے برجستہ ارشاد فرمایا:*
اگر بریلوی کوئی نیا مسلک ہے کوئی نیا مذہب ہے تو الحمد للہ میں اس سے برأت ظاہر کرتا ہوں ـ
*(📙ماخوذ سوانح تاج الشریعہ)*
*برادران اسلام* ـ ـ ـ ـ مسلک اعلیٰ حضرت کوئی نیا مسلک نہیں ----- بلکہ مسلک امام اعظم کا سچا علمبردار ہے یہ وہی راستہ اور طریقہ ہے جس کو امام اعظم نے بتایا اور سمجھایا ہے ------ آج سے سو سال پہلے تک مسلک امام اعظم کہہ دینا ہمارے لئے کافی تھا ــ مگر جب انگریز کے ایجنٹوں نے مسلک امام اعظم کا لیبل لگا کر مسلمانوں کے درمیان تفریق کرنا شروع کردیا اعمال صالحہ کو شرک قرار دے کر ان کے دین وایمان کو لوٹنا شروع کردیا اپنے آپ کو حنفی المسلک بتاکر شہر شہر گاؤں گاؤں گلی گلی کوچہ کوچہ گھوم کر عوام کو گمراہ کرنا شروع کردیا ----- تو ہم مسلک امام اعظم کے ساتھ مسلک اعلیٰ حضرت بھی کہنے لگے تاکہ عوام اپنوں اور غیروں میں امتیاز پیدا کرسکیں حق پرستوں اور باطل پرستوں میں تفریق پیدا کرسکیں ـ دور حاضر میں بھی دیوبندی، وہابی، تبلیغی جماعت والے حضرات جب کسی سنی بستی کا رخ کرتے ہیں تو سنی عوام کو گمراہ کرنے کے لئے اپنے آپ کو حنفی المسلک کہتے ہیں اپنے آپ کو سنی حنفی بنا کر پیش کرتے ہیں عوام اہلسنت پریشان ہوجاتی ہے یہ بھی تو اپنے آپ کو سنی حنفی کہہ رہے ہیں تو اب فرق کیسے ہو، کون صحیح سنی ہے؟ اور کون ڈبلوکیٹ سنی ہے؟
ــــــ اسی تعلق سے جب حضرت مولانا قادر بخش سہسرامی جو ایک بہت بڑے مشہور عالم اور زبردست مقرر تھے ایک بار رجہت *(صوبہ بہار)* کے سنی مسلمانوں نے حضرت مولانا قادر بخش سہسرامی کو اپنے یہاں تقریر کے لئے بلایا تقریر کے بعد کھانا کھانے کے لئے جب حضرت مولانا قادر بخش سہسرامی بیٹھے تو کسی نے پوچھا کہ حضرت: *سنّی وہابی کی پہچان کیا ہے* ایسی بات بتائیے کہ جس کے ذریعہ ہم لوگ بھی سنّی وہابی کو پہچان سکیں کوئی بڑی علمی بات نہ ہو ـ مولانا سہسرامی نے فرمایا کہ ایسا آسان عمدہ اور کھرا قاعدہ آپ لوگوں کو بتادیتا ہوں ـ کہ اس سے اچھا ملنا مشکل ہے ـ آپ لوگ جب کسی کے بارے میں معلوم کرنا چاہیں کہ سنّی ہے یا وہابی تو اس کے سامنے اعلیٰ حضرت شاہ احمد رضا بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا تذکرہ چھیڑ دیجئے اور اس کے چہرے کو بغور دیکھئے اگر چہرے پر بشاشت اور خوشی کے آثار دکھائی پڑیں تو سمجھ لینا کہ سنّی ہے ـ اور اگر چہرے پر پژمردگی اور کدورت دیکھئے تو سمجھ جائیے کہ وہابی ہے ـ اور اگر وہابی نہیں جب بھی اس میں کسی قسم کی بےدینی ضروری ہے ـ
*(📙 ماخوذ از سوانح اعلیٰ حضرت)*
ــــــ اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ نے بریلوی کہنے سے منع فرمایا اس طرح کی عبارت میری نظر سے نہیں گزری اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ اگر بریلوی لکھنے سے منع فرماتے تو اپنے نام کے ساتھ بریلوی کیوں لکھتے؟ ـ
ـــــ اگر بریلوی نام کا دنیا میں کوئی نیا فرقہ ہے جو مسلک اعلیٰ حضرت مسلک اہلسنت وجماعت سے الگ ہے تو ہم مسلک اعلیٰ حضرت مسلک اہلسنت وجماعت والوں کا اس بریلوی فرقہ سے کوئی تعلق نہیں ـ
ـــــــ ہاں اگر مسلک اعلیٰ حضرت مسلک اہلسنت وجماعت پر قائم رہنے کی وجہ سے ہمیں کوئی بریلوی کہتا ہے تو اس سے ہمیں کوئی اعتراض نہیں
ــــــ اعلیٰ حضرت عشق کی پہچان کا نام ہے اس لئے ساری دنیا كے لوگ اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ سے محبت کرنے والوں کو بریلوی کہتے ہیں آج کے دور میں دنیا کا کوئی بھی سنّی مسلمان جب حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے دربار میں حاضر ہوکر کھڑے ہوکر صلوٰۃ وسلام پیش کرتا ہے تو لوگ کہتے ہیں یہ بریلوی ہے ـ جب دنیا کا کوئی سنی مسلمان جشن عید میلادالنبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا اہتمام کرتا ہے لوگ کہتے ہیں یہ بریلوی ہے ـ دنیا کا کوئی مسلمان جب نبی کونین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو حاضر وناظر کہتا ہے لوگ کہتے ہیں یہ بریلوی ہے ـ جب شب برأت وشب قدر میں جاگ کر خدا کی عبادت کرے دنیا کہتی ہے یہ بریلوی ہے ـ محرم میں شہادت امام حسین کا ذکر کرے تو دنیا کہتی ہے یہ بریلوی ہے ـ جلوس محمدی نکالے تو دنیا کہتی ہے یہ بریلوی ہے ـ غرض کہ اہلسنت وجماعت کے مطابق کوئی بھی عمل کرے پوری دنیا کے لوگ یہی کہتے ہیں یہ بریلوی ہے ـ یہ اللہ تبارک وتعالیٰ کا بہت بڑا فضل وکرم ہے امام احمد رضا خاں فاضل بریلوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر کہ آج علمائے اہلسنت وجماعت امام احمد رضا خاں رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سچی محبت کرنے والوں کو حق پر قائم ہونے کی دلیل پیش کرتے ہیں کہ اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ کے مسلک پر قائم رہنا ہی مسلک اہلسنت وجماعت پر قائم رہنا ہے مسلک اعلیٰ حضرت ہی مسلک اہلسنت وجماعت ہے ـ
*دور حاضر میں سنّی بریلوی کا مطلب سنی صحیح العقیدہ جنتی مسلمان ہے ـ*
*🌹🖊 کتبہ: 🌹 ابو محمد حامد رضا، محمد شریف الحق رضوی! امام وخطیب نوری رضوی جامع مسجد، رسول گنج عرف کوئلی، ضلع، سیتامڑھی، باشندہ، کٹیہار، بہار، انڈیا ـ*
*بتاریخ ۱۳/ جمادی الاولیٰ ۱۴۴۰/ ھ*
*رابطہ نمبر 📞 +7654833082📱*
------------------------------
*(🌹 تعلیمات تاج الشریعہ گروپ 🌹)*
*( 🌹رابطہ نمبر +7654833082📱🌹)*
*الجواب صحیح والمجیب نجیح: فقط محمد عطاء اللہ النعیمی خادم دارالحدیث ودارالافتاء جامعۃ النور جمعیت اشاعت اہلسنت ( پاکستان) کراچی*
*الجواب صحیح والمجیب نجیح: حضرت علامہ ومولانا اختر رضا قادری رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خطیب وامام سنی جامع مسجد ـ سرکھیت نیپال ـ*
*الجواب صحیح والمجیب نجیح: نبیرۂ حضور ابوالعلیٰ طوطئ بہار حضرت مولانا حافظ وقاری محمد مشاہدالعلیٰ نوری صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی! کوچگڑھ شریف پورنیہ بہار*
------------------------------
*عقیدت مندان تاج الشریعہ کو ۷۲ فرقوں میں شمار کرنے پر شرعی حکم*
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید نے بکر سے بات چیت کرتے ہوئے تاج الشریعہ علامہ مفتی اختر رضا خان قادری ازہری علیہِ الرحمہ سے عقیدت رکھنے والوں کو *اختری فرقہ کہا نیز یہ بھی کہا کہ بہتر (۷۲) فرقے جو سرکار ﷺ کہ کر گئے ان میں سے ایک فرقہ یہ بھی ہے۔ اس پر بکر نے جواب دیا ہاں۔۔۔ہاں۔۔۔۔صحیح ہے۔۔۔۔صحیح ہے۔۔۔۔!*
از روۓ شرع زید اور بکر پر کیا حکم نافز ہوگا۔ نیز سنی صحیح العقیدہ مسلمانوں پر الزام لگانا کیسا ہے۔ مدلل جواب ارقام فرمائیں کرم ہوگا۔
المستفتی
محمد زاہد رضا قادری
اپلیٹا, راجکوٹ, گجرات
بتاریخ ۱۴ جمادی الاول ۱۴۴۰ ھجری
مطابق ۲۱/ ۱/ ۲۰۱۹ بروز پیر۔
➖➖ه➖➖
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب:- حدیث پاک ہے
*عن عبد الله بن عمر قال قال رسول الله صلى الله تعالى عليه و سلم ليىأ تين على أمتى علىٰ بنى إسرائيل حذ والنعل بالنعل حتىٰ إن کان من أتى أمه علا نيه لکان فى اُمتی من يصنع ذلك و ان بنى إسرائيل تفر قت على اثنتين و سبعين ملة ولٓفتزق امتى على ثلاث و سبعين ملة و تفترق امتى على ثلا ث وسبعين ملة كلهم فى النار اِلا ملة واحد ة قالو امن هى يا رسول اللّٰه قال ما انا عليه و اصحابى. ( ترمذی شریف, جلد :۲ صفحہ ۸۸، ۸۹)۔*
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا کی میری امت پر ایسا ہی (مہلک) زمانہ ضرور آئےگا جیسا بنی اسرائیل پر زمانہ آیا ایک جوتے کے دوسرے جوتے سے برابری کی طرح (یعنی میری امت بنی اسرائیل سے پوری طرح برابری کرے گی جس طرح ایک جوتا دوسرے جوتے کے برابر ہوتا ہے). مراد یہ کہ اعمال اور عقائد میں دونوں ایک دوسرے کے مکمل موافق ہوں گے یہاں تک کہ ان (بنی اسرائیل) میں سے کسی نے اپنی ماں سے اعلانیہ زنا کیا تو میری امت میں بھی وہ ہوگا جو ایسا کرے گا اور بے شک بنی اسرائیل بہتر (۷۲) فرقوں میں بٹ گئے اور میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی سوائے ایک فرقہ کے سب جہنم میں (جائیںگے) صحابہ کرام نے پوچھا اے اللہ کے رسول ﷺ وہ ایک جنتی فرقہ کون ہے تو فرمایا جس پر میں ہوں اور میرے صحابہ ہیں۔ ( ترمذی شریف, جلد :۲ صفحہ : ۸۸،۸۹)۔
اور نص قرآنی سے ظاہر ہے کہ بنی اسرائیل کے سارے فرقے اپنے اعمال کفری اور عقائدی شرکی کے سبب کافر ہوگئے وہ ہمیشہ کے لئے جہنمی ہوئے چناں چہ ارشاد الٰہی ہے *إنَ الذین کفروا من أھل الکتاب والمشرکین فی نار جھنم خٰلدین فیھااولٰئک ھم شرالبریۃ،( پ ۳۰ع۲۳)* بےشک جیتنے کافر ہیں کتابی اور مشرک سب جہنم کی آگ میں ہیں ہمیشہ اس میں رہیں گے وہی تمام مخلوق میں بدتر ہیں۔ معلوم ہوا کہ بنی اسرائیل کے بہتر فرقے سارے کے سارے ہمیشہ جہنم میں رہیں گے اور حضور اکرم ﷺ نے اپنی امت کے بہتر (۷۲) فرقوں کو پورے طور پر اُن کے موافق اور برابر ہونے کی صراحت فرمائی ہے اس لئے روشن کہ اُن بہتر کے عقائد و اعمال باطل محض ہونگے اور یہ ہمیشہ کے لیے جہنمی ہوں گے یہی اہل سنت و جماعت اہل حق و ایمان کا موقف ہے۔
لہذا آج اگر کوئی کسی کو بالا عتقاد و الجزم بہتر فرقوں میں شمار کرتا ہے وہ یقینا اُسے کافر و مرتد گردانتا ہے۔ اسے جہنمی ابدی مانتا ہے اور ظاہر ہے کہ اگر واقعی وہ شخص کافر اور جہنمی ہے جب تو خیر ورنہ قائل خود بہتر فرقوں میں سے ہوکر جہنمی ہے۔
امام بخاری حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت فرماتے ہیں *ان رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم قال اذاقال الرجل لاخیہ یا کافر فقد باء بہٖ احدھما۔ (بُخاری شریف, جلد ۲، صفحہ ۹۰۱)* اور حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت فرماتے ہیں *ان رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم قال أیمارجل قال لأخیہ کافر فقد با ء بھا أحدھما۔ (بُخاری شریف, جلد ۲، صفحہ ۹۰۱)* "یعنی جب کوئی اپنے بھائی کو کافر کہتا ہے تو ان میں سے کسی پر کفر ضرور عائد ہوتا ہے اور حدیثِ بالا کی شرح کرتے ہوئے حضرت ملاعلی قاری رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں *رجع إلیہ تکفیرہ لکونہ جعل أخاہ المئومن کافرا فکانہ کفر نفسہ اھ،(مرقاۃ, ج- ۹ ,ص-۱۳۷)* اس کی تکفیر اس کی طرف پلٹ آئی اس لئے کہ اس نے اپنے ایمان والے بھائی کو کافر بنایا تو گویا اپنے ہی کو کافر بنا دیا۔
اس تفصیل کی روشنی میں صورت مسؤلہ کا حکم یہ ہے کہ *شیخ الاسلام والمسلمین ،قدوۃ السالکین، نبیرۂ اعلی حضرت حضور تاج الشریعہ علامہ مفتی محمد اختر رضا خان قادری ازہری علیہِ الرحمتہ و الرضوان حق اور حقانیت کےروشن نشان تھے مسلک اہلسنت و جماعت معروف بہ مسلک اعلیٰ حضرت کے بے باک ترجمان و مروج و پاسبان اور اسی کے پیشوا اور سرخیل تھے*۔ ان کے معتقدین و محبین بھی مسلک اہلسنت و جماعت ہی کے پیرو ہیں۔
*اختری فرقہ نام سے کوئی بھی فرقہ نہیں۔ وابستگان حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ کو اختری فرقہ سے موسوم کرنا اور انہیں بہتر جہنمی فرقوں میں گرداننا انہیں دائمی جہنمی اور کافرو باطل ماننے کے مترادف ہے لہٰذا بکر اور زید دونوں مجرم ہیں دونوں پر کفر پلٹا دونوں پر توبہ و تجدید ایمان و تجدید نکاح لازم و ضروری ہے ورنہ ان کا سوشل بائیکاٹ کیا جائے۔ سنی صحیح العقیدہ مسلمانوں پر کسی نا حق بات کا الزام رکھنا حرام و گناہ ہے*۔
اللّٰه تعالى فرماتا ہے *والذين يؤذون المؤمنين والمؤمنات بغير مااكتسبوا فقدحتملوا بهتاناواثمامبينا ( پ- ۲۲، سوره احزاب، آیت- ۵۸)* والّٰله اعلم۔
*کتبہ :-*
*محمد ابو الحسن قادری*
*۳ جمادی الاخرہ ۱۴۴۰ ہجری*
*الجامعۃ الامجدیہ*
*(گھوسی, مئو, یوپی)*
ख़ानवादए आला हज़रत
मौलाना अख़्तर रज़ा बिन
मौलाना इब्राहीम रजा़ बिन
मौलाना हामिद रजा़ बिन
ईमाम अहमद रज़ा बिन
मौलाना नक़ी अली बिन
मौलाना रज़ा अली बिन
मौलाना क़ाज़िम अली बिन
मौलाना आज़म अली बिन
मौलाना स्आदत अली बिन
शुजाअत जंग मुहम्मद स'ईदुल्लाह ख़ान बहादुर कंधारी बिन
अब्दुर्रहमान ख़ान बिन
युसुफ ख़ान बिन
दौलत ख़ान बिन
बादल ख़ान बिन
दाऊद ख़ान बिन
बरहेच ख़ान बिन
शर्फुद्दीन बिन
इब्राहीम बिन
क़ैस मलिक अब्दुर्रशीद सहाबिए रसूलﷺ
रिदवानुल्लाहि त्आ़ला अलैहिम अजमाईन
हुज़ूर ताजुश्शरिआ के नाना भी सहाबिए रसूलﷺ सैफ़ुल्लाह हज़रत ख़ालिद बिन वलीद रदिअल्लाहु त्आ़ला अन्हु
और दादा भी सहाबिए रसूलﷺ क़ैस मलिक अब्दुर्रशीद रदिअल्लाहु त्आ़ला अन्हु
हज़रत क़ैस मलिक अब्दुर्रशीद जब इस्लाम से सरफराज़ हुए तो नबीएकरीमﷺ ने दुआ फरमाई
और बशारत फरमाई कि कै़स मलिक अब्दुर्रशीद की नस्ल में एक सिलसिलाए अज़ीम पैदा होगा जो दीन को क़यामत तक मुस्तहक़म करेगा
"माअशा अल्लाह सुबहान अल्लाह अलहमदुलिल्लाह"
(तहक़ीक़ मुहम्मद दीन फ़ौत तारीख़ ए कश्मीर)
(तहक़ीक़ ईमाम अहमद रज़ा ऐकडमी डरबन साउथ अफ्रीक़ा)
"लाख हीले करें दुश्मनाने रज़ा ख़ूब जलतें रहें हासिदाने रज़ा
चारों जानिब गड़े हैं निशाने रजा़ उनकी हर शान ओ शौक़त सलामत रहे"
(हबीब-ए-मिल्लत)
*_कुछ कुफ्रियात_*
*👉भारत माता की जय बोलना कुफ्र है!*
📕 (फतावा शारेह बुखारी, जिल्द 2, सफह 598)
*👉जय हिन्द बोलना भी जायज़ नहीं है कि शियारे हिनूद है, हिंदुस्तान जिंदाबाद कहें!*
📕 (फतावा शारेह बुखारी, जिल्द 2, सफह 463)
*👉वन्दे मातरम गाने वाला काफिर है!*
📕 (फतावा शारेह बुखारी, जिल्द 2, सफह 590)
*👉गैर मुस्लिमो को शहीद कहना कुफ्र है!*
📕 (फतावा शारेह बुखारी, जिल्द 2, सफह 588)
*👉जो ये कहे कि मौलवी से अच्छे तो पंडित हैं काफिर है!*
📕 (फतावा शारेह बुखारी, जिल्द 2, सफह 587)
*👉जिसने मज़ाक़ में भी ये कहा कि सोचता हूं कि मैं हिन्दू या ईसाई हो जाऊं या किसी भी काफिरो मुर्तद फिरके का नाम लिया तो फौरन काफिर हो गया!*
📕 (अहकामे शरीयत, हिस्सा 2, सफह 24)
*👉किसी काफिर को महातमा कहना कुफ्र है!*
📕 (फतावा शारेह बुखारी, जिल्द 2, सफह 589)
*👉मुसलमान अगर जय श्री राम, जय हनुमान,हर हर महादेव, जय श्री गणेश,जय भीम,हरे रामा हरे कृष्णा या मैरी क्रिस्मस या इस तरह का कोई भी मज़हबी नारा जो काफिरों में मशहूर है लगायेगा तो काफिर है!*
📕 (फतावा शारेह बुखारी, जिल्द 2, सफह 550)
*👉हिन्दू मुस्लिम सिख ईसाई आपस में हैं भाई भाई जो ये नारा लगाये काफिर है!*
📕 (फतावा शारेह बुखारी, जिल्द 2, सफह 552)
*युंही नमस्ते नमस्कार प्रणाम वगैरह कहना भी नाजायज़ो हराम है !*
https://chat.whatsapp.com/BrDO3uA4wNyC0xUL6BjrD0
*👉भारत माता की जय बोलना कुफ्र है!*
📕 (फतावा शारेह बुखारी, जिल्द 2, सफह 598)
*👉जय हिन्द बोलना भी जायज़ नहीं है कि शियारे हिनूद है, हिंदुस्तान जिंदाबाद कहें!*
📕 (फतावा शारेह बुखारी, जिल्द 2, सफह 463)
*👉वन्दे मातरम गाने वाला काफिर है!*
📕 (फतावा शारेह बुखारी, जिल्द 2, सफह 590)
*👉गैर मुस्लिमो को शहीद कहना कुफ्र है!*
📕 (फतावा शारेह बुखारी, जिल्द 2, सफह 588)
*👉जो ये कहे कि मौलवी से अच्छे तो पंडित हैं काफिर है!*
📕 (फतावा शारेह बुखारी, जिल्द 2, सफह 587)
*👉जिसने मज़ाक़ में भी ये कहा कि सोचता हूं कि मैं हिन्दू या ईसाई हो जाऊं या किसी भी काफिरो मुर्तद फिरके का नाम लिया तो फौरन काफिर हो गया!*
📕 (अहकामे शरीयत, हिस्सा 2, सफह 24)
*👉किसी काफिर को महातमा कहना कुफ्र है!*
📕 (फतावा शारेह बुखारी, जिल्द 2, सफह 589)
*👉मुसलमान अगर जय श्री राम, जय हनुमान,हर हर महादेव, जय श्री गणेश,जय भीम,हरे रामा हरे कृष्णा या मैरी क्रिस्मस या इस तरह का कोई भी मज़हबी नारा जो काफिरों में मशहूर है लगायेगा तो काफिर है!*
📕 (फतावा शारेह बुखारी, जिल्द 2, सफह 550)
*👉हिन्दू मुस्लिम सिख ईसाई आपस में हैं भाई भाई जो ये नारा लगाये काफिर है!*
📕 (फतावा शारेह बुखारी, जिल्द 2, सफह 552)
*युंही नमस्ते नमस्कार प्रणाम वगैरह कहना भी नाजायज़ो हराम है !*
https://chat.whatsapp.com/BrDO3uA4wNyC0xUL6BjrD0
*🏵علماء کو کاروبار اور ہنرمند ہونا چاہیئے*
*آج جب بھی کوئی عالم دین کاروبار کا سوچتا ہے تو کوئی اسے دین کے منافی قرار دیتا ہے “ اگر یہی کرنا تھا تو مدارس میں کیوں رہے*؟؟ “
*اور اگر ہمت کرکے کوئی پہلا قدم اٹھا بھی لے تو ہم عصر یہ طعنہ دے کر خون جلاتے ہیں “ تدریس کے لئے قبولیت شرط ہے قابلیت نہیں ، اللہ نے قبول نہیں کیا انتہائی افسوس* “
اگر تاریخ اسلام پہ نگاہ دوڑائی جائے تو کاروبار کی شروعات اسلام کی شروعات سے ہی نظر آتی ہے ۔
پیغمبر کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بکریاں پال کر فروخت کیں ، حضرت ابوبکر نے کپڑا ، حضرت عمر نے اونٹ ، حضرت عثمان نے چمڑا اور حضرت علی نے خَود اور زر ہیں فروخت کرکے اپنے گھر کے کچن کو سہارا دیا ۔۔
حضرت عبدالرحمان بن عوف نے کھجوروں سے ، حضرت ابو عبیدہ نے پتھروں سے ، حضرت سعد نے لکڑی کے برادے سے ،حضرت امیر معاویہ نے اون سے ، حضرت سلمان فارسی نے کھجور کی چھال سے ، حضرت مقداد نے مشکیزوں سے
اور حضرت بلال نے جنگل کی لکڑیوں سے اپنے گھر کی کفالت کا فریضہ سرانجام دیا ۔۔
امام غزالی کتابت کرتے ، اسحاق بن رہوے برتن بنا تے ، حضرت امام بخاری ٹوپیاں بناتے ، ، امام مسلم خوشبو بیچتے ، امام نسائی بکریوں کے بچے فروخت کرتے ، ابن ماجہ رکاب اور لگامیں مہیا فرماتے رہے ۔۔
امام قدوری نے مٹی کے برتنوں کا ، امام بخاری کے استاد حسن بن ربیع نے کوفی بوریوں کاکاروبار سنبھالا ۔
حضرت امام احمد ابن خالد قرطبی نے جبہ فروش کی ،
حضرت امام ابن جوزی نے تانبا بیچا ، حافظ الحدیث ابن رومیہ نے دوائیاں ، حضرت ابو یعقوب لغوی نے چوبی لٹھا ، حضرت محمد ابن سلیمان نے گھوڑے اور مشہور ومعروف بزرگ سری سقطی نے ٹین ڈبے بیچ کر اپنی معیشت کو مضبوط کیا ۔
*محترم علماء کرام* !
*مدرسہ میں پڑھانا ، مسجد میں امامت کروانا یا تصنیف و تالیف میں مشغول ہونا اچھی بات ہے لیکن ہمارے اکابرین نے انہی کاموں کے ساتھ ساتھ کاروبار بھی کیا ہے تاریخ اٹھا کر دیکھئے ۔۔ دور نبوت سے لے کر دور صحابہ تک ، تابعین سے آئمہ کرام اور مجتہدین تک سبھی لوگ کاروبار سے وابستہ رہے* ۔۔
*لیکن افسوس ہم ذریعہ معاش کے لئے کچھ سوچنا بھی توکل کے برعکس سمجھتے ہیں*
*ہمارے محترم استاد فرمایا کرتے تھے صوفی محلے کی ایک مسجد پر نظر نہیں رکھنی نہ ہی امام کے مرنے کا انتظار کرنا ہے بلکہ محلے کی پچاس دکانوں پر نظر رکھنی ہے.یعنی ان کی اس بات کا مقصد تھا کہ علماء اپنے آپ کو صرف مسجد و مدرسہ تک جام کر کے نہ رکھیں بلکہ دین کے اور میدان بھی ہیں.وہاں جا کر اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر خدمات سرانجام دیں*ویسے بھی علماء کرام ماشاء اللہ کثیر تعداد میں فراغت حاصل کر رہے ہیں لیکن ہنرمندی سے بلکل نا آشنا ہیں*.
*شیخ سعدی شیرازی کا قول ہے اپنی اولاوں کو ہنر سیکھاؤ لوگ تمھارے پیچھے چلیں گے.لیکن افسوس آج ہنر سیکھنے کو معیوب سمجھا جاتا ہے*
*اگرآج ہمارے اندر حافظ اور قاری اور مولانا کی سند کے ساتھ کوئی ہنر ہوتا تو آ ج ہم ان پڑھ جاہل مسجد کے صدر اور کمیٹی کی جی حضوری کی ضرورت نہیں کرنی پڑتی اگر ہمارے پاس ہنر ہوتا تووہ ہماری غلامی کرتاہم نہیں آج ہم غلامی اسلئے کررہےہیں اگرامامت چھوٹ جائے توکیاکریں گےمدرسہ چھوٹا توکیاکریں گے بس یہی ہماری کمزور ی ہےاگرہنرہوتاتو جاہل سب ہماراپیرپکڑتے امامت کی بھیک مانگتے نماز پڑھنا فرض ہے ناکہ پڑھاناتم بھی کارو بار کرتے ہو ہم بھی کرتے ہیں لاو امام کہاں سے لاتے ہو ہر دوسرے تیسرے سال امام نہیں بدلتا امام کو نکالنے کے لیے ہزاروں دفعہ سونچنا پڑتا آ ج سے ہی فیصلہ کریں کی ہم کچھ ہنر اپنے پاس رکھیں 8و10ہزارمیں کیاہوگا اگر اپنا کاروبار ہوگا خدا کے سوا کسی کی غلامی نہیں کرنی پڑے گی
[[Fatiha Ka Tariqa]]
Apni ki gayi ibaadat ka sawab apne marhoom ki rooh ko pahunchana hi fatiha hai aur kisi buzurgane deen ki baargah me usi sawab ko bhejna nazro niyaz kahlata hai lekin agar koi buzurgane deen ki nazr ko fatiha bhi kah de to ye koi najayzo haraam nahin hai,fatiha me apne kiye hue tamam amal ka sawab bakhsh sakta hai maslan namaz,roza,hajj,zakat,tilawat,wazayaf,
sadqa khairat garz ki kuchh bhi nek kaam ka sawab kisi ko bhi pahunchaya ja sakta hai,waise to behtar hai ki fatiha aalim ulma wa haafiz hazraat hi karen kyunki awwal to awaam se har haal me behtar hain aur doosre yun bhi ki unka padha hua sahi hota hai,sahi hone se muraad yahan huroof ke makhraj ki adaygi hai kyunki jo bhi padha jaaye agar wo sahi na hua to sawab ki bajaye gunaah balki maaz ALLAH haraam aur kufr tak ho sakta hai,misaal ke taur par ye masla samajh lijiye
ا ع . ح ه . ث س ص ش .غ. ق ك . ز ذ ظ . د ض ye wo huroof hain jinhe agar sahi se ada na kiya jaaye to bajaye faayde ke nuksaan uthana pad sakta hai jaise ki ism يا بدوح jo ki kashayish rizq wa husule barqat ke liye padha jaata hai ab isme badi ح hai ab isko agar chhoti ه se yaani يا بدوه padh dein to jis jagah padha jaayega wo jagah weeran ho jayegi ghar me aag lag jayegi aabadi barbaadi me tabdeel ho jayegi
📕 Shamye shabistane raza,safah 555
Is ek masle se aap khud andaza laga sakte hain ki namaz padhne tilawat karne ya kisi wazayaf ki adaygi me makhraj ka kitna aham kirdaar hai kyunki agar sahi hi nahin padha gaya to na namaz hogi na tilawat aur na kisi wazife ka faayda milega,to in sabka sabse behtareen ilaaj to yahi ki fauran itna ilme deen haasil kiya jaaye ki kam se kam apni namaz roza wa deegar ibaadat to bacha saken,khair fatiha mard wa aurat me koi bhi de sakta hai aur padhne me jo aaytein ya surtein ya wazife sahi padh sakta ho wo padh liye jaayein aur unka sawab bakhsha jaaye,yahan par main wo tarika ilkh raha hoon jo mere Aalahazrat ke khaandan me mashhoor hai
Durude ghausia 7 baar
Surah fatiha 1 baar
Aytal kursi 1 baar
Surah ikhlaas 7 baar
Phir durude ghausia 3 baar
Aur jo log sahi adaygi se na padh paayein to aisi kachchi zabaan waale 100 baar ya 200 baar ya 500 baar garz jitna bhi dil lagakar padh saken wo YA KAREEMU YA ALLAHU padh lein ki isme zyada adaygi ki zarurat nahin,ab haath uthakar bismillah sharif aur durude paak padhen uske baad is tarah bakhshen aur yun kahen ki
ya rabbe kareem jo kuchh bhi maine zikro azkaar durudo tilawat ki (ya jo kuchh bhi nazro niyaz pesh hai) inme jo bhi kamiyan rah gayi ho unhein apne habeeb ke sadqe me maaf farma,maula in tamam par apne karam ke hisaab se ajro sawab ata farma,is sawab ko sabse pahle mere Aaqa wa Maula Janab Ahmade Mujtaba MUHAMMAD Mustafa sallallaho taala alaihi wasallam ki baargahe risalat me pahuncha,unke sadqe wa tufail se tamam ambiya ikram sahaba ikram ahlebait ikram auliya ikram shohda ikram saleheen ikram khususan sayyadna sarkar huzoor ghause paak raziyallahu taala anhu ki baargah me pahuncha,un tamam ke sadqe se iska sawab tamam salasil ke peerane ozaam khususan khwaja hindal wali hazrate gareeb nawaz ki baargah me pahuncha,bilkhusus silsila aaliya qaadiriya barkatiya razviya nooriya ke jitne bhi mashayakh ikram hain khususan aalahazrat imam ahmad raza khan raziyallahu taala anhu ki baargah me pahuncha,maula tamam ke sadqe wa tufail se in tamam ka sawab falan bin falan ki rooh ko pahuncha,hazrate aadam alaihissalam se lekar qayamat tak jitne bhi momeneen momenaat honge sab ki roohe paak ko iska sawab pahuncha
phir apni jo bhi jayaz duaein hon use karke durood sharif aur kalma sharif padhkar chehre par haath pheren
*🌹"اعلیٰ حضرت کے مسلک کا دامن چُھوٹا تو جنت کا راستہ چُھوٹا
*💐حضور سید نجیب میاں برکاتی فرماتے ہیں:*
"یہ آواز اٹھتی ہے کہ نعرہ لگایا جائے،
مسلکِ غریب نواز کا نعرہ لگایا جائے۔
بیشک غریبِ نواز کے مسلک کا نعرہ لگایا جائے۔ غریبِ نواز کے مسلک سے کسی کو انکار نہیں ہے۔ غریبِ نواز کا مسلک وہی مسلک ہے جو اعلیٰ حضرت کا مسلک تھا لیکن غریب نواز کے دور میں کافر تو تھے لیکن رسول اللہ کی شان میں گستاخی کرنے والے داڑھی والے نہیں تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جب داڑھی والوں نے گستاخی کرنا شروع کی،
جب ٹوپی والوں نے گستاخی کرنا شروع کی،
جب نماز پڑھنے والوں نے گستاخی شروع کی،
جب روزہ رکھنے والوں نے گستاخی شروع کی،
تو کہا جائے اب شناخت کیسے کی جائے؟
داڑھی سنیوں کو بھی ہے،
داڑھی اُن کو بھی ہے،
ٹوپی سنی بھی لگاتا ہے،
ٹوپی یہ بھی لگاتے ہیں،
نماز یہ بھی پڑھتے ہیں۔
(بظاہر ہم سے زیادہ پڑھتے ہیں)
اب شناخت کیسے کی جائے کہ وفادارِ رسول کون ہیں؟
یہ بھی اہلسنت کہتے ہیں،
ہم بھی اہلسنت کہتے ہیں،
یہ بھی سُنی کہتے ہیں،
ہم بھی اپنے آپ کو سُنی کہتے ہیں،
تو بزرگوں نے کہا کہ اس کی شناخت ایسے کی جائے گی کہ نعرہ لگایا جائے گا،
مسلک اعلیٰ حضرت کا نعرہ لگایا جائے گا،
مسلک اعلیٰ حضرت (زندہ باد)
مسلک اعلیٰ حضرت (زندہ باد)
مسلک اعلیٰ حضرت کا نعرہ لگایا جائے گا تو شناخت ہوجائے گی کہ یہ وفادارِ رسول ہیں، یہ غدار رسول نہیں ہیں۔ یہ رسول اللہ کی بارگاہ کے غدار نہیں ہیں۔ یہ رسول اللہ کی بارگاہ کے وفادار ہیں۔
اللہ سے یہی دعا ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ! جب ہمارا خاتمہ ہو، جب ہم دنیا سے جائیں تو ہم مسلک اعلیٰ حضرت پر جائیں۔
اعلیٰ حضرت کے مسلک کا دامن چُھوٹا تو جنت کا راستہ چُھوٹا۔
اللہ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اُن لوگوں کو عقلِ سلیم عطا فرمائے جو مسلکِ اعلیٰ حضرت کا نعرہ لگانے سے منع کرتے ہیں۔" (آمین)
*🌻تقریر ڈاوؑن لوڈ کرنے کیلئے نیچے لِنک پر کِلک کیجئے اور اس میسج کو عام کیجئے⬇*
📣Download Audio
⤵
www.KilkeRaza.com/a/Najib_Miyan_2.mp3
Size: 631 KB (2:41 Min)
*Note:-* Agar Link Par Click Karne Se Audio *DOWNLOAD* Na Ho Balke Sirf *PLAY* Ho To Aap Kisi Se Maloom Kijiye.
------------------------------------------------------
*🌻 آپ سے گذارش ہے کہ ہمارا نمبر ہر گروپ میں شامل کروادیں اور ہوسکے تو ایڈمن بنائیں تاکہ ہمارے میسج ہر گروپ میں پہنچ سکیں۔*
〰〰〰〰〰〰〰〰〰
🔹 *Ye Msg sab Ko Bhejen* 🔹
💐Add Our No. in All Groups ⤵
☎👑☎👑☎👑☎
*+91 - 705-86-786-86*
*+91 - 705-87-786-87*
*+91 - 705-88-786-88*
x1u🔸🔹🔸🔹🔸🔹88.1
*www.Tj.mySunni.com*
*🌹🌼“आला हज़रत के मस्लक का दामन छूटा तो जन्नत का रास्ता छूटा”*
*💐हुज़ूर सय्यद नजीब मियां बरकाती फरमाते हैं:*
"ये आवाज़ उठती है के नारा लगाया जाए,
मस्लके गरीब नवाज़ का नारा लगाया जाए.
बेशक गरीब नवाज़ के मस्लक का नारा लगाया जाए. गरीब नवाज़ के मस्लक से किसी को इन्कार नहीं है. गरीब नवाज़ का मस्लक वही मस्लक है जो आला हज़रत का मस्लक था लेकिन गरीब नवाज़ के दौर में काफ़िर तो थे लेकिन रसूलुल्लाह की शान में गुस्ताखी करने वाले दाढ़ी वाले नहीं थे.......
जब दाढ़ी वालों ने गुस्ताखी करना शुरू की,
जब टोपी वालों ने गुस्ताखी करना शुरू की,
जब नमाज़ पढने वालों ने गुस्ताखी शुरू की,
जब रोज़ा रखने वालों ने गुस्ताखी शुरू की,
तो कहा जाए अब शनाख्त कैसे की जाए?
दाढ़ी सुन्नियों को भी है,
दाढ़ी उनको भी है,
टोपी सुन्नी भी लगाता है,
टोपी ये भी लगाते हैं,
नमाज़ ये भी पढ़ते हैं.
(बज़ाहिर हम से ज़ियादा पढ़ते हैं)
अब शनाख्त कैसे की जाए के वफादारे रसूल कौन हैं?
ये भी अहलेसुन्नत कहते हैं,
हम भी अहलेसुन्नत कहते हैं,
ये भी सुन्नी कहते हैं,
हम भी अपने आप को सुन्नी कहते हैं.
तो बुज़ुर्गों ने कहा के इस की शनाख्त ऐसे की जाए गी के नारा लगाया जाए गा:
मस्लके आला हज़रत का नारा लगाया जाए गा:
मस्लके आला हज़रत! जिंदा बाद!
मस्लके आला हज़रत! जिंदा बाद!
मस्लके आला हज़रत का नारा लगाया जाए गा तो शनाख्त हो जाए गी के ये वफादारे रसूल हैं, ये गद्दारे रसूल नहीं हैं. ये रसूलुल्लाह की बारगाह के गद्दार नहीं हैं.
अल्लाह से यही दुआ है के अल्लाह तबारक व त’आला! जब हमारा खात्मा हो, जब हम दुनिया से जाएं तो हम मस्लके आला हज़रत पर जाएं.
अल्लाह से दुआ है के अल्लाह त’आला उन लोगों को अकले सलीम अता फरमाए जो मस्लके आला हज़रत का नारा लगाने से मना करते हैं.” (आमीन)
(तक़रीर डाउन लोड करने के लिए नीचे लिंक पर क्लिक कीजिये और इस मेसेज को आम कीजिये)
📣Download Audio
⤵
www.KilkeRaza.com/a/Najib_Miyan_2.mp3
Size: 631 KB (2:41 Min)
*Note:-* Agar Link Par Click Karne Se Audio *DOWNLOAD* Na Ho Balke Sirf *PLAY* Ho To Aap Kisi Se Maloom Kijiye.
------------------------------------------------------
🌻 आप से गुज़ारिश है के हमारे नंबर हर ग्रुप में ऐड करवाएं और *हो सके तो एडमिन बनाएं* ताके मेसेज पहोंच सकें.
〰〰〰〰〰〰〰〰〰
🔹 *Ye Msg sab Ko Bhejen* 🔹
💐Add Our No. in All Groups ⤵
☎👑☎👑☎👑☎
*+91 - 705-86-786-86*
*+91 - 705-87-786-87*
*+91 - 705-88-786-88*
x1h🔸🔹🔸🔹🔸🔹87.1
*www.Tj.mySunni.com*
。・゚゚・゚゚・。。・゚・゚゚・。
[[*عالمِ دین سے شادی کرنے کے فوائد:*]]
آج کل اسکول میں تھوڑا بہت پڑھ لکھ کر
لڑکیوں کا مزاج اس طرح ہوجاتا ہے کہ
اگر ان کے نکاح کے لیے کوئی عالم یا
داڑھی والا دیندار لڑکا تجویز کیا جائے
تو وہ منع کردیتی ہیں کہ ہمیں مولانا
اور داڑھی والے سے شادی نہیں
کرنی؛ یعنی ہیرو ٹائپ لڑکا ہی چاہیے؛
شاید انہیں مولاناؤں کی خوبیوں اور ان
کے ساتھ شادی کرنے کے فوائد کا علم
نہیں ورنہ وہ اپنے لیے عالم لڑکے کو
ہی ترجیح دیں؛ چنانچہ مندرجۂ ذیل میں
چند فوائد کا ذکر کیا جاتا ہے.
❶ نیک صالح عالم جہیز کی مانگ نہیں
کرتا.
❷عالم اپنی بیوی کے مکمل حقوق سے
واقف ہوتا ہے اور حق تلفی نہیں کرتا.
❸ عالم اپنی بیوی کو بہت خوش رکھتا
ہے.
❹عالم اپنی بیوی کا گھر اور کچن کے
کاموں میں بھی ہاتھ بٹاتا ہے.
❺عالم اپنی بیوی کو پردے میں رکھتا
ہے؛کیوں کہ بے پردہ عورت شیطان کا
نوالہ ہوتی ہے.
❻عالم اپنی بیوی کی دنیا و آخرت دونوں
کا خیال رکھتا ہے اس لیے اس کو دین
دار بناتا ہے، نماز ، روزہ کی تاکید کرتا
ہے.
❼عالم کی بیوی کی معاشرے میں الگ
ہی شان ہوتی ہے، سبھی عورتیں ادب
سے پیش آتی ہیں.
❽عالم اپنی بیوی کی تلخ باتوں پر جلدی
غصہ نہیں ہوتا اور اگر ہوتا بھی ہے تو
بہت جلد اپنے غصے پر قابو پا لیتا ہے
❾عالم اپنی بیوی پر ظلم و ستم نہیں
کرتا، اس کو بے جا ڈانٹتا ڈپٹتا نہیں
اور نا ہی اس پر ہاتھ اٹھاتا ہے.
0❶عالم نہ ہی کنجوس ہوتا ہے اور نہ
ہی فضول خرچ کرنے والا؛ بلکہ اپنی
حیثیت کے مطابق تمام ضروریات پوری
کرتا ہے.
❶❶عالم سود، جوا ، لاٹری اور تمام
حرام کمائی سے بچتا ہے اور اپنے اہل
و عیال کو بھی محفوظ رکھتا ہے.
❷❶عالم اپنے بچوں کی صحیح تربیت
کرتا ہے اور انہیں دینی تعلیم سے
آراستہ کرتا ہے.
❸❶عالم اپنی بیوی کو روٹھنے نہیں
دیتا، اگر روٹھ جائےتو منا لیتا ہے.
❹❶عالم اپنی بیوی سے بے وفائی نہیں
کرتاـ یہی وجہ ہے کہ عالم کے یہاں
طلاق کی نوبت کم آتی ہے.
❺❶عالم معاشرے کا سب سے شریف
انسان ہوتا ہے، کسی سے لڑائی جھگڑا
نہیں کرتا.
[[*السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ*]]
*ﺑِﺴْــــــــــــــــﻢِﷲِﺍﻟﺮَّﺣْﻤَﻦِﺍلرَّﺣِﻴﻢ*
👉🏻 *-ओवैसी_सब_एक_हो_जाओ_*
👉🏻 *_एज़ाज़_खान_सब_एक_हो_जाओ_*
👉🏻 *_अरशद_मदनी_सब_एक_हो_जाओ_*
👉🏻 *_महमूद_मदनी_सब_एक_ह_जाओ_*
👉🏻 *_वहाबी_सब_एक_हो_जाओ_*
👉🏻 *_देवबन्दी_सब_एकहो_जाओ_*
👉🏻 *_शिया_सब_एक_हो_जाओ_*
👉🏻 *_सुलुहकुल्ली_सब_एक_हो_जाओ_।*
👉🏻 *-यानी कुल मिला कर सब एक ही बात बोल रहे हैं,,,*
👉🏻 *बस एक हो जाओ यानी कोई सहाबा को बुरा बोले,,,*
👉🏻 *अहले बैत की गुस्ताखी करे नबी की तौहीन करे कोई फर्क नही पड़ता,,,*
👉🏻 *बस एक हो जाओ तो मियाँ आसमान और जमीन एक नही हो सकते...*
👉🏻 *पाखाना और खाना एक नही हो सकते...*
👉🏻 *पेशाब और पानी एक नही हो सकते तो हुसैनी और यज़ीदी कैसे एक हो सकते हैं ,,,*
👉🏻 *मोमिन और मुनाफिक कैसे एक हो सकते है एक होने की तो बस एक ही शर्त है ,,,,* कि सभी फिरके अपने बुरे अक़ीदे से तौबा करें और अहले सुन्नत हनफी बरेलवी से आ मिले
1400 पुराने इस्लाम मे आपका इस्तकबाल है ।।
👉🏻 अगर तुमको एड्स या कैंसर की बीमारी हो जाए तो डॉक्टर तो दूर की बात तुम्हारी खुद की बीवी तुमसे जिस्मानी रिश्ता बनाकर एक नहीं हो सकतीं तब तक जबतक के तुम्हारी बीमारी दूर ना हो जाए...
👉🏻 *तो सुनो* ऐसे ही तुम्हारी नबी वली सहाबा और अहलेबैत से जो मुर्दा कहने वाली और दूसरी कुफ्ररिया बीमारी तुम में मौजूद है इस बीमारी का इलाज सिर्फ वापिस तजदीद ए ईमान और तजदीद ए निकाह करके तौबा ही है ,,,
*जबतक ये तौबा कर बीमारी का इलाज ना करले...*
तब तक एक होने का सवाल ही नही क्योंकि तुम गुस्ताख़ ए रसूल ﷺ हो और मै तुझे मुसलमान ही नहीं मानता हूं पहले तौबा करके पहले तुम मुसलमान हो जाओ...
तब तक (( सुन्नी उम्मत )) तो दूर की बात एय फीरका परस्तो बद मजहब बद फीर्को
*खुद अल्लाह रसूल ﷺ तुम्हारे नहीं हो सकते।*
JAMAT RAZA E MUSTAFA KI DINI KHIDMAT WO IMANO AQIDE KI HIFAZAT KAHA KAHA YE JAMAT KAAM KAR RAHI HE DINO SUNNIYAT KA YE TAHERIK TANZEEM JAMAT RAZAE MUSTAFA KO SAYYADAI SARKAR AALA HAZRAT IMAM AHMAD RAZA NE QAYIM KI OR FIR SARKAR AALA HAZRAT KE BAD SARKAR MUFTIE AAZAME HIND NE IS KI SARPARASTI FARMAI FIR MUFTIE AAZAME HIND KE BAD SARKAR TAAJUSHSHARIA NE IS KI SARPARASTI FARMAI OR AB IS KI SARPARASTI JANASHINE TAAJUSHSHARIA QAIDE MILLAT SHEJADAE TAAJUSHSHARIA HAZRATE ALLAMA ASJAD RAZA KHAN FARMA RAHE HE. APNE APNE ILAQO SE IS TAHERIK SE RABTA RAKHE OR APNA NAM IS TAHERIK ME DARZ KARWAYE IS KE BENAR TALE KAAM KARE YE TAHERIQ 101 SAAL SE KAAM KAR RAHI HE ALLAH IS JAMAT RAZAE MUSTAFA KO BULAND RAKHE HAMESHA
(1)JAMAT RAZAE MUSTAFA. BARELY SHARIF HEAD OFFICE
(2)JAMAT RAZAE MUSTAFA AURANGABAD
(3)JAMAT RAZAE MUSTAFA SURAT
(4)JAMAT RAZAE MUSTAFA RABENNUR
(5)JAMAT RAZAE MUSTAFA MUMBAI 3
(6)JAMAT RAZAE MUSTAFA RABODI THANE
(7)JAMAT RAZAE MUSTAFA RAVER MAHARASHTRA
(8)JAMAT RAZAE MUSTAFA CHOPDA MAHARASHTRA
(9)JAMAT RAZAE MUSTAFA KASODA MAHARASHTRA
(10)JAMAT RAZA E MUSTAFA JALGAO MAHARASHTRA
(11)JAMAT RAZAE MUSTAFA DHULIYA MAHATASHTRA
(12)JAMAT RAZAE MUSTAFA AIRANDOL MAHARASHTRA
(13)JAMAT RAZAE MUSTAFA SAWDA MAHARASHTRA
(14)JAMAT RAZAE MUSTAFA AMLANER MAHARASHTRA
(15)JAMAT RAZAE MUSTAFA YEWLA
(16)JAMAT RAZAE MUSTAFA MALEGAO MAHARASHTRA
(17)JAMAT RAZAE MUSTAFA BHOKRI MAHARASHTRA
(18)JAMAT RAZAE MUSTAFA NAYGAO JILA NANDED
(19)JAMAT RAZAE MUSTAFA ADAWAD MAHARASHTRA
(20)JAMAT RAZAE MUSTAFA KIDWAI NAGAR MUMBAI
(21)JAMAT RAZAE MUSTAFA KARACHI PAKISTAN
(22)JAMAT RAZAE MUSTAFA. AAFRIKA
(23)JAMAT RAZAE MUSTAFA SHAHADA MAHARASHTRA
(24)JAMAT RAZAE MUSTAFA DONDAICHA MAHARASHTRA
(25)JAMAT RAZAE MUSTAFA BHIWANDI MUMBAI
(26)JAMAT RAZAE MUSTAFA BALLARI KARNATAKA
(27)JAMAT RAZAE MUSTAFA BASNI NAGOUR SHARIF RAJASTHAN
(28)JAMAT RAZAE MUSTAFA PETLAD GUJRAT
(29)JAMAT RAZAE MUSTAFA UNNAO
(30)JAMAT RAZAE MUSTAFA JARI MARI MUMBAI
(31)JAMAT RAZAE MUSTAFA KANPUR UP
(32)JAMAT RAZAE MUSTAFA UDAIPUR
(33)JAMAT RAZAE MUSTAFA DHORAJI
(34)JAMAT RAZAE MUSTAFA MAKRANA RAJASTHAN
(35)JAMAT RAZAE MUSTAFA NAASHIK MAHARASHTRA
(36)JAMAT RAZAE MUSTAFA PALGARH MAHARASHTRA
(37)JAMAT RAZAE MUSTAFA BR DARRANG AASAM
(38)JAMAT RAZAE MUSTAFA BHAYAVADAR GUJRAT
(39)JAMAT RAZAE MUSTAFA GULBARGAH SHARIF
(40)JAMAT RAZAE MUSTAFA DAHIGAO MAHARASHTRA
(41)JAMAT RAZAE MUSTAFA NAGPUR
(42) JAMAT RAZAE MUSTAFA BANGLOUR
(43) JAMAT RAZAE MUSTAFA GHANTAKAL
(44)JAMAT RAZAE MUSTAFA FATEHPUR HASWA UP
(45) JAMAT RAZAE MUSTAFA RATANPUR
(46) JAMAT RAZAE MUSTAFA JABALPUR
(47) JAMAT RAZAE MUSTAFA PUNE
(48)JAMAT RAZAE MUSTAFA PURNIA BIHAR
(49)JAMAT RAZAE MUSTAFA CHENNAI
(50) JAMAT RAZAE MUSTAFA HAVERI
(51) JAMAT RAZAE MUSTAFA SOUTH GOA
(52) JAMAT RAZAE MUSTAFA ALAHA BAAD
(53)JAMAT RAZAE MUSTAFA VIKHROLI MUMBAI
(54) JAMAT RAZAE MUSTAFA KOLHAPUR
(55) JAMAT RAZAE MUSTAFA SARAN CHHAPRA BIHAR
(56) JAMAT RAZAE MUSTAFA LATUR MAHARASHTRA
(57) JAMAT RAZAE MUSTAFA SHAHPUR NAGAR HEYDRABAD
(58)JAMAT RAZAE MUSTAFA AMRAVATI MAHARASHTRA
(59)JAMAT RAZAE MUSTAFA BYCULLA MH SANKLI STATE
(60)JAMAT RAZAE MUSTAFA AKOLA MAHARASHTRA
(61)JAMAT RAZAE MUSTAFA DHARAMPURI MP.
(62)JAMAT RAZAE MUSTAFA BORIVALI
(63)JAMAT RAZAE MUSTAFA RAMNAGAR UTR
(64)JAMAT RAZAE MUSTAFA GOA MARHOHA
(65)JAMAT RAZAE MUSTAFA TELANGGANA
(66)JAMAT RAZAE MUSTAFA MUSAFIRKHANA AMETHI RASULA BAD UP
(67)JAMAT RAZAE MUSTAFA BALDIRAI SULTANPUR UP
(68)JAMAT RAZAE MUSTAFA JETPUR BADARPUR NEW DELHI DL
(69)JAMAT RAZAE MUSTAFA DATAR ROAD JUNAGADH
(70)JAMAT RAZAE MUSTAFA MEERA PATTI TP NAGAR UP
(71)JAMAT RAZAE MUSTAFA AANAND NAGAR HUBLI
(72)JAMAT RAZAE MUSTAFA HAZARIBAG JHARKHAND
(73)JAMAT RAZAE MUSTAFA PANKI PALAMU JHARKHAND
(74)JAMAT RAZAE MUSTAFA KHERA COLONY UTR
(75)JAMAT RAZAE MUSTAFA GHUMLA JHARKHAND
(76)JAMAT RAZAE MUSTAFA MH.NANDED
(77)JAMAT RAZAE MUSTAFA KUNDWA PUNE
(78)JAMAT RAZAE MUSTAFA DHORWADA DHARAVI MH.
(79)JAMAT RAZAE MUSTAFA MATUNGA WADALA MUMBAI
(80)JAMAT RAZAE MUSTAFA KARIM NAGAR PARTAPGADH UP
(81)JAMAT RAZAE MUSTAFA RAJKOT GUJRAT
(82)JAMAT RAZA E MUSTAFA SHEKHPUR KUNDA UP
(83)JAMAT RAZAE MUSTAFA BUKHARI MOHALLAH YADGIR KRT
(84)JAMAT RAZAE MUSTAFA BEKHUNTPUR REWA MP
(85)JAMAT RAZAE MUSTAFA NABRANGPUR
(86)JAMAT RAZAE MUSTAFA WANKA NER GUJRAT
(87)JAMAT RAZAE MUSTAFA MP.SANAWAD
(88)JAMAT RAZAE MUSTAFA AMANGANJ MP.
(89)JAMAT RAZAE MUSTAFA KHALILABAD UP
(90)JAMAT RAZAE MUSTAFA RASUlKPUR UDISHA
(91)JAMAT RAZAE MUSTAFA BHATKAL KRT
(92)JAMAT RAZAE MUSTAFA DATA DARBAR LAHOR PAKISTAN
(93)JAMAT RAZAE MUSTAFA CHANDRAPUR MH
(94)JAMAT RAZAE MUSTAFA BILASPUR CHTG
(95)JAMAT RAZAE MUSTAFA GONDIA MH.
(96)JAMAT RAZAE MUSTAFA RANCHI JHARKHAND
(97)JAMAT RAZAE MUSTAFA JAIPUR RAJASTHAN
(98)JAMAT RAZAE MUSTAFA RAJNAGAR MP.
(99)JAMAT RAZAE MUSTAFA KALAK MILAK RAMPUR STATE UP
(100)JAMAT RAZAE MUSTAFA UTTAM NAGAR NEW DELHI
(101)JAMAT RAZAE MUSTAFA JAMAN AMETHI UP
(102)JAMAT RAZAE MUSTAFA SILAMBHI BIHAR
(103)JAMAT RAZAE MUSTAFA DEWA ROAD BARABANKI UP
(104)JAMAT RAZAE MUSTAFA MANDI JAMMU KASHMIR
(105)JAMAT RAZAE MUSTAFA IBRAHIMPUR LAKHIMPUR KHERI UP
(106)JAMAT RAZAE MUSTAFA FIROZPUR GONDUA UP
(107)JAMAT RAZAE MUSTAFA NALANDA BIHAR
(108)JAMAT RAZAE MUSTAFA KESHOD DIST.JUNAGADH
(109)JAMAT RAZAE MUSTAFA TILIYAPUR UP
(110)JAMAT RAZAE MUSTAFA BANDRA MUMBAI
(111)JAMAT RAZAE MUSTAFA CHAKRAI BHANDRA MH
(112)JAMAT RAZAE MUSTAFA SITAMADHI BIHAR
(113)JAMAT RAZAE MUSTAFA CHITRAKUT UP
(114)JAMAT RAZAE MUSTAFA ITAWA MP
(115)JAMAT RAZAE MUSTAFA AKROULI UP
(116)JAMAT RAZAE MUSTAFA MIRZAPUR UP
(117)JAMAT RAZAE MUSTAFA DAULATPUR BIHAR
(118)JAMAT RAZAE MUSTAFA SAGUNA PATON JHARKHAND
(119)JAMAT RAZAE MUSTAFA HATHRA UP
(120)JAMAT RAZAE MUSTAFA MUZAFFARPUR BIHAR
(121)JAMAT RAZAE MUSTAFA SAWANUR KARNATAKA
(122)JAMAT RAZAE MUSTAFA PALDI
(123)JAMAT RAZAE MUSTAFA GORAKHPUR UP
(124) JAMAT RAZAE MUSTAFA BALAGHAT MP
(125)NAWAB GANJ KANPUR UP
(126)JAMAT RAZAE MUSTAFA BHELUPUR WARANSI
(127) JAMAT RAZAE MUSTAFA AURAI BHADHOI UP
(128)JAMAT RAZAE MUSTAFA TARIKERE TALUK KARNATAKA
(129)JAMAT RAZAE MUSTAFA FATHEFUL GANJ KANPUR UP
(130)JAMAT RAZAE MUSTAFA SMAILPUR JHARKHAND
(131)JAMAT RAZAE MUSTAFA MANSUR GANJ BARELY UP
(132) JAMAT RAZAE MUSTAFA CHENNAI
(133)JAMAT RAZAE MUSTAFA BISALPUR PILIBHIT UP
(134) JAMAT RAZAE MUSTAFA MANIKPUR PARATAPGAD UP
(135) JAMAT RAZAE MUSTAFA KALAGOUT JAGALOUR KRT
(136) JAMAT RAZAE MUSTAFA RASULABAD SHAHE AALAM GJ
(137) JAMAT RAZAE MUSTAFA MALWANI MALAD MUMBAI MH
(138)JAMAT RAZAE MUSTAFA DEHLI GATE AJMER SHARIF RJ
(139) JAMAT RAZAE MUSTAFA PILIBHIT UP
(140)JAMAT RAZAE MUSTAFA KALAMBOLI PANVEL MH
(141) JAMAT RAZAE MUSTAFA DORANA JHARKHAND
(142)JAMAT RAZAE MUSTAFA VILE PARLE MUMBAI MH
(143)JAMAT RAZAE MUSTAFA KHIDIR POR WO
(144) JAMAT RAZAE MUSTAFA NAER B.O.I.MP
(145)JAMAT RAZAE MUSTAFA JAIPUR RJ
(146)JAMAT RAZAE MUSTAFA NIPADH DIST NASIK MH
(147) JAMAT RAZAE MUSTAFA MUNDGOD KARNATAK
(148)JAMAT RAZAE MUSTAFA QUTBULLAPUR HAYDRABAD
(149) JAMAT RAZAE MUSTAFA BURHANPUR MP
(150) JAMAT RAZAE MUSTAFA BODHGAYA BIHAR
(151)JAMAT RAZAE MUSTAFA SHIMOGA KARNATAK
(152)JAMAT RAZAE MUSTAFA KERE BILACI KRT
(153)JAMAT RAZAE MUSTAFA YELLAPUR KRT..
(154)JAMAT RAZAE MUSTAFA BEGAMPUR DELHI
(155)JAMAT RAZAE MUSTAFA BACCHARPUR SITAMARHI.BIHAR
(156)JAMAT RAZAE MUSTAFA AMRAVATI MAHARASHTRA
(157)JAMAT RAZAE MUSTAFA IZZAT NAGAR BARELY UP
(158)JAMAT RAZAE MUSTAFA NAWAB GANJ UP
(159)JAMAT RAZAE MUSTAFA KANPUR
(160)JAMAT RAZAE MUSATAF DHIMAN GANJ ALAHA BAAD UP
(161) JAMAT RAZAE MUSTAFA ZAKHEERA BARELY UP
(162) JAMAT RAZAE MUSTAFA AUNLA BARELY UP
(163)JAMAT RAZAE MUSTAFA TAMIL NADU CHENNAI
(164) JAMAT RAZAE MUSTAFA HUSENPUR PILIBHIT UP
(165)JAMAT RAZAE MUSTAFA POWAYAN SHA JAHAN PUR
(166)JAMAT RAZAE MUSTAFA BODHAN NIZAMABAD
(167)JAMAT RAZAE MUSTAFA RAJNAND GAO CHTG
(168)JAMAT RAZAE MUSTAFA HAREHARA KARNATAK
(169)JAMAT RAZAE MUSTAFA CHINDWARA MP
(170)JAMAT RAZAE MUSTAFA DAVANGERE KARNATAK
(171)JAMAT RAZAE MUSTAFA JOYPUR WP
(172)JAMAT RAZAE MUSTAFA PULIYANTHOP CHENNAI
(173) JAMAT RAZAE MUSTAFA CHIKMANGALOR KRT
(174)JAMAT RAZAE MUSTAFA PATYALA BALRAMPUR UP
(175)JAMAT RAZAE MUSTAFA PURULIYA WP
(176)JAMAT RAZAE MUSTAFA MALESHWARAM BANGLOR KRT
(177)JAMAT RAZAE MUSTAFA MUMBRA THANE MH
(178)JAMAT RAZAE MUSTAFA BANNUR PUTTUR KARNATAK
(179)JAMAT RAZAE MUSTAFA BASHA NAGAR DAVANGERE KRT
(180)JAMAT RAZAE MUSTAFA DAVANGERE KRT
(181) JAMAT RAZAE MUSATAF VIZIYANAGRAM AANDHRA PARDESH
(182)JAMAT RAZAE MUSTAFA HANGAL MADHUR KRT
(183)JAMAT RAZAE MUSTAFA KURLA MUMBAI
(184)JAMAT RAZAE MUSTAFA CHICK BALLAPUR KRT
(185)JAMAT RAZAE MUSTAFA PUTTR KRT
(186)JAMAT RAZAE MUSTAFA SIDDAPUR KRT
(187)JAMAT RAZAE MUSTAFA PATHA KHADA BETUD
(188)JAMAT RAZAE MUSTAFA PATNA BIHAR
(189)JAMAT RAZAE MUSTAFA RASULPUR JILA JALGAO MH
(190)JAMAT RAZAE MUSTAFA SIARAN BIHAR
(191)JAMAT RAZAE MUSTAFA AHMAD NAGAR MH
(192)JAMAT RAZAE MUSTAFA LUKHNOW UP
(193)JAMAT RAZAE MUSTAFA POYAWAN SHAHJAHAN PUR UP
(194)JAMAT RAZAE MUSTAFA PURDWAN WEST BANGAL
(195)JAMAT RAZAE MUSTAFA MATHURAPUR BIHAR
(196)JAMAT RAZAE MUSTAFA KISHAN GANJ BIHAR
(197)JAMAT RAZAE MUSTAFA MANPUR MP
(198)JAMAT RAZAE MUSTAFA SHAHPUR BANYAN
(199)JAMAT RAZAE MUSTAFA CHITA HERA NABGANJ BARELY UP
(200)JAMAT RAZAE MUSTAFA HEERA GANJ PARTAPGAD UP
(201)JAMAT RAZAE MUSTAFA SOWRAW ALLTEW SOWRAW
(202)JAMAT RAZAE MUSTAFA RAMPUR UP
(203)JAMAT RAZAE MUSTAFA BINODPUR BIHAR
(204)JAMAT RAZAE MUSTAFA WALTAR BIHAR
(205)JAMAT RAZAE MUSTAFA DARIYAPUR BIHAR
(206)JAMAT RAZAE MUSTAFA DAUSA RJ
(207)JAMAT RAZAE MUSTAFA MALAD EST MUMBAI
(208)JAMAT RAZAE MUSTAFA FARIDPUR UP
(209)JAMAT RAZAE MUSTAFA DOGRI GOREGAO MUMBAI
(210)JAMAT RAZAE MUSTAFA SEONI MP
(211)JAMAT RAZAE MUSTAFA SHASHTRI NAGAR
(212)JAMAT RAZAE MUSTAFA MUZAFFAR PUR BIHAR
(213)JAMAT RAZAE MUSTAFA RANCHI JHARKHAND
(214)JAMAT RAZAE MUSTAFA TIRTOL ODISA
(215)JAMAT RAZAE MUSTAFA BILASPUR CHTG
(216)JAMAT RAZAE MUSTAFA DHARAMPURI MP
(217)JAMAT RAZAE MUSTAFA IGATPURI MH
(1)JAMAT RAZAE MUSTAFA. BARELY SHARIF HEAD OFFICE
(2)JAMAT RAZAE MUSTAFA AURANGABAD
(3)JAMAT RAZAE MUSTAFA SURAT
(4)JAMAT RAZAE MUSTAFA RABENNUR
(5)JAMAT RAZAE MUSTAFA MUMBAI 3
(6)JAMAT RAZAE MUSTAFA RABODI THANE
(7)JAMAT RAZAE MUSTAFA RAVER MAHARASHTRA
(8)JAMAT RAZAE MUSTAFA CHOPDA MAHARASHTRA
(9)JAMAT RAZAE MUSTAFA KASODA MAHARASHTRA
(10)JAMAT RAZA E MUSTAFA JALGAO MAHARASHTRA
(11)JAMAT RAZAE MUSTAFA DHULIYA MAHATASHTRA
(12)JAMAT RAZAE MUSTAFA AIRANDOL MAHARASHTRA
(13)JAMAT RAZAE MUSTAFA SAWDA MAHARASHTRA
(14)JAMAT RAZAE MUSTAFA AMLANER MAHARASHTRA
(15)JAMAT RAZAE MUSTAFA YEWLA
(16)JAMAT RAZAE MUSTAFA MALEGAO MAHARASHTRA
(17)JAMAT RAZAE MUSTAFA BHOKRI MAHARASHTRA
(18)JAMAT RAZAE MUSTAFA NAYGAO JILA NANDED
(19)JAMAT RAZAE MUSTAFA ADAWAD MAHARASHTRA
(20)JAMAT RAZAE MUSTAFA KIDWAI NAGAR MUMBAI
(21)JAMAT RAZAE MUSTAFA KARACHI PAKISTAN
(22)JAMAT RAZAE MUSTAFA. AAFRIKA
(23)JAMAT RAZAE MUSTAFA SHAHADA MAHARASHTRA
(24)JAMAT RAZAE MUSTAFA DONDAICHA MAHARASHTRA
(25)JAMAT RAZAE MUSTAFA BHIWANDI MUMBAI
(26)JAMAT RAZAE MUSTAFA BALLARI KARNATAKA
(27)JAMAT RAZAE MUSTAFA BASNI NAGOUR SHARIF RAJASTHAN
(28)JAMAT RAZAE MUSTAFA PETLAD GUJRAT
(29)JAMAT RAZAE MUSTAFA UNNAO
(30)JAMAT RAZAE MUSTAFA JARI MARI MUMBAI
(31)JAMAT RAZAE MUSTAFA KANPUR UP
(32)JAMAT RAZAE MUSTAFA UDAIPUR
(33)JAMAT RAZAE MUSTAFA DHORAJI
(34)JAMAT RAZAE MUSTAFA MAKRANA RAJASTHAN
(35)JAMAT RAZAE MUSTAFA NAASHIK MAHARASHTRA
(36)JAMAT RAZAE MUSTAFA PALGARH MAHARASHTRA
(37)JAMAT RAZAE MUSTAFA BR DARRANG AASAM
(38)JAMAT RAZAE MUSTAFA BHAYAVADAR GUJRAT
(39)JAMAT RAZAE MUSTAFA GULBARGAH SHARIF
(40)JAMAT RAZAE MUSTAFA DAHIGAO MAHARASHTRA
(41)JAMAT RAZAE MUSTAFA NAGPUR
(42) JAMAT RAZAE MUSTAFA BANGLOUR
(43) JAMAT RAZAE MUSTAFA GHANTAKAL
(44)JAMAT RAZAE MUSTAFA FATEHPUR HASWA UP
(45) JAMAT RAZAE MUSTAFA RATANPUR
(46) JAMAT RAZAE MUSTAFA JABALPUR
(47) JAMAT RAZAE MUSTAFA PUNE
(48)JAMAT RAZAE MUSTAFA PURNIA BIHAR
(49)JAMAT RAZAE MUSTAFA CHENNAI
(50) JAMAT RAZAE MUSTAFA HAVERI
(51) JAMAT RAZAE MUSTAFA SOUTH GOA
(52) JAMAT RAZAE MUSTAFA ALAHA BAAD
(53)JAMAT RAZAE MUSTAFA VIKHROLI MUMBAI
(54) JAMAT RAZAE MUSTAFA KOLHAPUR
(55) JAMAT RAZAE MUSTAFA SARAN CHHAPRA BIHAR
(56) JAMAT RAZAE MUSTAFA LATUR MAHARASHTRA
(57) JAMAT RAZAE MUSTAFA SHAHPUR NAGAR HEYDRABAD
(58)JAMAT RAZAE MUSTAFA AMRAVATI MAHARASHTRA
(59)JAMAT RAZAE MUSTAFA BYCULLA MH SANKLI STATE
(60)JAMAT RAZAE MUSTAFA AKOLA MAHARASHTRA
(61)JAMAT RAZAE MUSTAFA DHARAMPURI MP.
(62)JAMAT RAZAE MUSTAFA BORIVALI
(63)JAMAT RAZAE MUSTAFA RAMNAGAR UTR
(64)JAMAT RAZAE MUSTAFA GOA MARHOHA
(65)JAMAT RAZAE MUSTAFA TELANGGANA
(66)JAMAT RAZAE MUSTAFA MUSAFIRKHANA AMETHI RASULA BAD UP
(67)JAMAT RAZAE MUSTAFA BALDIRAI SULTANPUR UP
(68)JAMAT RAZAE MUSTAFA JETPUR BADARPUR NEW DELHI DL
(69)JAMAT RAZAE MUSTAFA DATAR ROAD JUNAGADH
(70)JAMAT RAZAE MUSTAFA MEERA PATTI TP NAGAR UP
(71)JAMAT RAZAE MUSTAFA AANAND NAGAR HUBLI
(72)JAMAT RAZAE MUSTAFA HAZARIBAG JHARKHAND
(73)JAMAT RAZAE MUSTAFA PANKI PALAMU JHARKHAND
(74)JAMAT RAZAE MUSTAFA KHERA COLONY UTR
(75)JAMAT RAZAE MUSTAFA GHUMLA JHARKHAND
(76)JAMAT RAZAE MUSTAFA MH.NANDED
(77)JAMAT RAZAE MUSTAFA KUNDWA PUNE
(78)JAMAT RAZAE MUSTAFA DHORWADA DHARAVI MH.
(79)JAMAT RAZAE MUSTAFA MATUNGA WADALA MUMBAI
(80)JAMAT RAZAE MUSTAFA KARIM NAGAR PARTAPGADH UP
(81)JAMAT RAZAE MUSTAFA RAJKOT GUJRAT
(82)JAMAT RAZA E MUSTAFA SHEKHPUR KUNDA UP
(83)JAMAT RAZAE MUSTAFA BUKHARI MOHALLAH YADGIR KRT
(84)JAMAT RAZAE MUSTAFA BEKHUNTPUR REWA MP
(85)JAMAT RAZAE MUSTAFA NABRANGPUR
(86)JAMAT RAZAE MUSTAFA WANKA NER GUJRAT
(87)JAMAT RAZAE MUSTAFA MP.SANAWAD
(88)JAMAT RAZAE MUSTAFA AMANGANJ MP.
(89)JAMAT RAZAE MUSTAFA KHALILABAD UP
(90)JAMAT RAZAE MUSTAFA RASUlKPUR UDISHA
(91)JAMAT RAZAE MUSTAFA BHATKAL KRT
(92)JAMAT RAZAE MUSTAFA DATA DARBAR LAHOR PAKISTAN
(93)JAMAT RAZAE MUSTAFA CHANDRAPUR MH
(94)JAMAT RAZAE MUSTAFA BILASPUR CHTG
(95)JAMAT RAZAE MUSTAFA GONDIA MH.
(96)JAMAT RAZAE MUSTAFA RANCHI JHARKHAND
(97)JAMAT RAZAE MUSTAFA JAIPUR RAJASTHAN
(98)JAMAT RAZAE MUSTAFA RAJNAGAR MP.
(99)JAMAT RAZAE MUSTAFA KALAK MILAK RAMPUR STATE UP
(100)JAMAT RAZAE MUSTAFA UTTAM NAGAR NEW DELHI
(101)JAMAT RAZAE MUSTAFA JAMAN AMETHI UP
(102)JAMAT RAZAE MUSTAFA SILAMBHI BIHAR
(103)JAMAT RAZAE MUSTAFA DEWA ROAD BARABANKI UP
(104)JAMAT RAZAE MUSTAFA MANDI JAMMU KASHMIR
(105)JAMAT RAZAE MUSTAFA IBRAHIMPUR LAKHIMPUR KHERI UP
(106)JAMAT RAZAE MUSTAFA FIROZPUR GONDUA UP
(107)JAMAT RAZAE MUSTAFA NALANDA BIHAR
(108)JAMAT RAZAE MUSTAFA KESHOD DIST.JUNAGADH
(109)JAMAT RAZAE MUSTAFA TILIYAPUR UP
(110)JAMAT RAZAE MUSTAFA BANDRA MUMBAI
(111)JAMAT RAZAE MUSTAFA CHAKRAI BHANDRA MH
(112)JAMAT RAZAE MUSTAFA SITAMADHI BIHAR
(113)JAMAT RAZAE MUSTAFA CHITRAKUT UP
(114)JAMAT RAZAE MUSTAFA ITAWA MP
(115)JAMAT RAZAE MUSTAFA AKROULI UP
(116)JAMAT RAZAE MUSTAFA MIRZAPUR UP
(117)JAMAT RAZAE MUSTAFA DAULATPUR BIHAR
(118)JAMAT RAZAE MUSTAFA SAGUNA PATON JHARKHAND
(119)JAMAT RAZAE MUSTAFA HATHRA UP
(120)JAMAT RAZAE MUSTAFA MUZAFFARPUR BIHAR
(121)JAMAT RAZAE MUSTAFA SAWANUR KARNATAKA
(122)JAMAT RAZAE MUSTAFA PALDI
(123)JAMAT RAZAE MUSTAFA GORAKHPUR UP
(124) JAMAT RAZAE MUSTAFA BALAGHAT MP
(125)NAWAB GANJ KANPUR UP
(126)JAMAT RAZAE MUSTAFA BHELUPUR WARANSI
(127) JAMAT RAZAE MUSTAFA AURAI BHADHOI UP
(128)JAMAT RAZAE MUSTAFA TARIKERE TALUK KARNATAKA
(129)JAMAT RAZAE MUSTAFA FATHEFUL GANJ KANPUR UP
(130)JAMAT RAZAE MUSTAFA SMAILPUR JHARKHAND
(131)JAMAT RAZAE MUSTAFA MANSUR GANJ BARELY UP
(132) JAMAT RAZAE MUSTAFA CHENNAI
(133)JAMAT RAZAE MUSTAFA BISALPUR PILIBHIT UP
(134) JAMAT RAZAE MUSTAFA MANIKPUR PARATAPGAD UP
(135) JAMAT RAZAE MUSTAFA KALAGOUT JAGALOUR KRT
(136) JAMAT RAZAE MUSTAFA RASULABAD SHAHE AALAM GJ
(137) JAMAT RAZAE MUSTAFA MALWANI MALAD MUMBAI MH
(138)JAMAT RAZAE MUSTAFA DEHLI GATE AJMER SHARIF RJ
(139) JAMAT RAZAE MUSTAFA PILIBHIT UP
(140)JAMAT RAZAE MUSTAFA KALAMBOLI PANVEL MH
(141) JAMAT RAZAE MUSTAFA DORANA JHARKHAND
(142)JAMAT RAZAE MUSTAFA VILE PARLE MUMBAI MH
(143)JAMAT RAZAE MUSTAFA KHIDIR POR WO
(144) JAMAT RAZAE MUSTAFA NAER B.O.I.MP
(145)JAMAT RAZAE MUSTAFA JAIPUR RJ
(146)JAMAT RAZAE MUSTAFA NIPADH DIST NASIK MH
(147) JAMAT RAZAE MUSTAFA MUNDGOD KARNATAK
(148)JAMAT RAZAE MUSTAFA QUTBULLAPUR HAYDRABAD
(149) JAMAT RAZAE MUSTAFA BURHANPUR MP
(150) JAMAT RAZAE MUSTAFA BODHGAYA BIHAR
(151)JAMAT RAZAE MUSTAFA SHIMOGA KARNATAK
(152)JAMAT RAZAE MUSTAFA KERE BILACI KRT
(153)JAMAT RAZAE MUSTAFA YELLAPUR KRT..
(154)JAMAT RAZAE MUSTAFA BEGAMPUR DELHI
(155)JAMAT RAZAE MUSTAFA BACCHARPUR SITAMARHI.BIHAR
(156)JAMAT RAZAE MUSTAFA AMRAVATI MAHARASHTRA
(157)JAMAT RAZAE MUSTAFA IZZAT NAGAR BARELY UP
(158)JAMAT RAZAE MUSTAFA NAWAB GANJ UP
(159)JAMAT RAZAE MUSTAFA KANPUR
(160)JAMAT RAZAE MUSATAF DHIMAN GANJ ALAHA BAAD UP
(161) JAMAT RAZAE MUSTAFA ZAKHEERA BARELY UP
(162) JAMAT RAZAE MUSTAFA AUNLA BARELY UP
(163)JAMAT RAZAE MUSTAFA TAMIL NADU CHENNAI
(164) JAMAT RAZAE MUSTAFA HUSENPUR PILIBHIT UP
(165)JAMAT RAZAE MUSTAFA POWAYAN SHA JAHAN PUR
(166)JAMAT RAZAE MUSTAFA BODHAN NIZAMABAD
(167)JAMAT RAZAE MUSTAFA RAJNAND GAO CHTG
(168)JAMAT RAZAE MUSTAFA HAREHARA KARNATAK
(169)JAMAT RAZAE MUSTAFA CHINDWARA MP
(170)JAMAT RAZAE MUSTAFA DAVANGERE KARNATAK
(171)JAMAT RAZAE MUSTAFA JOYPUR WP
(172)JAMAT RAZAE MUSTAFA PULIYANTHOP CHENNAI
(173) JAMAT RAZAE MUSTAFA CHIKMANGALOR KRT
(174)JAMAT RAZAE MUSTAFA PATYALA BALRAMPUR UP
(175)JAMAT RAZAE MUSTAFA PURULIYA WP
(176)JAMAT RAZAE MUSTAFA MALESHWARAM BANGLOR KRT
(177)JAMAT RAZAE MUSTAFA MUMBRA THANE MH
(178)JAMAT RAZAE MUSTAFA BANNUR PUTTUR KARNATAK
(179)JAMAT RAZAE MUSTAFA BASHA NAGAR DAVANGERE KRT
(180)JAMAT RAZAE MUSTAFA DAVANGERE KRT
(181) JAMAT RAZAE MUSATAF VIZIYANAGRAM AANDHRA PARDESH
(182)JAMAT RAZAE MUSTAFA HANGAL MADHUR KRT
(183)JAMAT RAZAE MUSTAFA KURLA MUMBAI
(184)JAMAT RAZAE MUSTAFA CHICK BALLAPUR KRT
(185)JAMAT RAZAE MUSTAFA PUTTR KRT
(186)JAMAT RAZAE MUSTAFA SIDDAPUR KRT
(187)JAMAT RAZAE MUSTAFA PATHA KHADA BETUD
(188)JAMAT RAZAE MUSTAFA PATNA BIHAR
(189)JAMAT RAZAE MUSTAFA RASULPUR JILA JALGAO MH
(190)JAMAT RAZAE MUSTAFA SIARAN BIHAR
(191)JAMAT RAZAE MUSTAFA AHMAD NAGAR MH
(192)JAMAT RAZAE MUSTAFA LUKHNOW UP
(193)JAMAT RAZAE MUSTAFA POYAWAN SHAHJAHAN PUR UP
(194)JAMAT RAZAE MUSTAFA PURDWAN WEST BANGAL
(195)JAMAT RAZAE MUSTAFA MATHURAPUR BIHAR
(196)JAMAT RAZAE MUSTAFA KISHAN GANJ BIHAR
(197)JAMAT RAZAE MUSTAFA MANPUR MP
(198)JAMAT RAZAE MUSTAFA SHAHPUR BANYAN
(199)JAMAT RAZAE MUSTAFA CHITA HERA NABGANJ BARELY UP
(200)JAMAT RAZAE MUSTAFA HEERA GANJ PARTAPGAD UP
(201)JAMAT RAZAE MUSTAFA SOWRAW ALLTEW SOWRAW
(202)JAMAT RAZAE MUSTAFA RAMPUR UP
(203)JAMAT RAZAE MUSTAFA BINODPUR BIHAR
(204)JAMAT RAZAE MUSTAFA WALTAR BIHAR
(205)JAMAT RAZAE MUSTAFA DARIYAPUR BIHAR
(206)JAMAT RAZAE MUSTAFA DAUSA RJ
(207)JAMAT RAZAE MUSTAFA MALAD EST MUMBAI
(208)JAMAT RAZAE MUSTAFA FARIDPUR UP
(209)JAMAT RAZAE MUSTAFA DOGRI GOREGAO MUMBAI
(210)JAMAT RAZAE MUSTAFA SEONI MP
(211)JAMAT RAZAE MUSTAFA SHASHTRI NAGAR
(212)JAMAT RAZAE MUSTAFA MUZAFFAR PUR BIHAR
(213)JAMAT RAZAE MUSTAFA RANCHI JHARKHAND
(214)JAMAT RAZAE MUSTAFA TIRTOL ODISA
(215)JAMAT RAZAE MUSTAFA BILASPUR CHTG
(216)JAMAT RAZAE MUSTAFA DHARAMPURI MP
(217)JAMAT RAZAE MUSTAFA IGATPURI MH
جنوبی ایشیاء خصوصاً برصغیر پاک و ہند میں مسلک اہلسنت و الجماعت یا اہلِ سُنت والجماعت کی ایک شاخ کو امام احمد رضا خان کی مناسبت سے بریلوی مسلک کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ عالمی مذاہب کی اجمالی آکسفورڈ ڈکشنری (مطبوعہ سن 2000ء) کے مطابق اس مکتبہ فکر کے ماننے والے بھارتی اور پاکستانی مسلمانوں کی تعداد 200 ملین سے زیادہ ہے۔دارالعلوم جامعہ رضویہ منظر اسلام بریلی قادری صوفی بزرگ، امام احمد رضا (متوفیٰ 1921ء) نے 1904ء میں قائم کیا۔[1] دی آکسفورڈ ڈکشنری آف اسلام (مطبوعہ2003ء) کے مطابق "اہل سنت والجماعت" پیغمبر اسلام کے طریق اور صحابہ کرام والی جماعت ہے، اس کے علاوہ ان کو بریلوی کہا جاتا ہے، جو شمالی بھارت میں 1880ء سے قائم اور مولانا احمد رضا خان بریلوی کی تحریروں پر مبنی ہے۔ وہ خود کو جنوبی ایشیا کے قدیم ترین مسلمانوں کے وارث مانتے ہیں۔ انہوں نے (اہل سنت والجماعت نے) 1857ء کی جنگ آزادی کی ناکامی، مغلیہ سلطنت کی مکمل تحلیل اور سلطنتِ برطانیہ کے ہندوستان میں نوآبادیاتی نظام کے ردعمل میں تحریک پکڑی۔ اور یہ موضوع اسلامی قانونی علماء کرام (فقہا کرام) کے درمیان مذہبی بحث کا حصہ بن کر ابھرا کہ ہندوستان کو آزاد کرانے کے لیے کیا مسلم شناخت استعمال کی جائے ؟ اور کیا لائحہ عمل اختیار کیا جائے ؟۔ یہ مکتبہ فکر محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ساتھ ذاتی لگن، صوفی طریقوں کی وابستگی اور اسلامی قانون کی حاکمیت پر زور دیتا ہے۔ اس جماعت نے 1947ء سے، بھارت اور پاکستان کی تقسیم کے بعد مسلمانوں کے لیے سیاست میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ جب یہ تحریک شروع ہوئی تو ایک دیہی مقبولیت کا تاثر تھا لیکن اس وقت بھارتی اور پاکستانی شہری تعلیم یافتہ طبقے میں مقبول ہے۔[2]\\\\n\\\\n\\\\nبریلویت\\\\t\\\\n\\\\n\\\\nمذہب\\\\tاسلام\\\\nبانی\\\\tاحمد رضا خان\\\\nمقام ابتدا\\\\tبریلی\\\\nابتدا\\\\tاہل سنت \\\\nپیروکاروں کی تعداد\\\\t200 ملین سے زائد\\\\nوسعت\\\\nترمیم \\\\nتاریخ\\\\n\\\\nدیگر عقائد و معمولات\\\\n\\\\nمسلکی نقطہ نظر\\\\n\\\\nبریلوی نقطہ نظر کے مطابق اس مسلک کو حقیقی طور پر تمام صحابہ کرام ، تابعین ، تبع تابعین ، صالحین اور علماء امت کا پیش رو قرار دیتے ہیں۔ بریلوی مسلک کی تشریحات کے مطابق ، میلاد و قیام ، صلوٰۃ و سلام ، ایصال ثواب ، عرس یہ سب معمولات جو صدیوں سے اہلسنت و الجماعت میں رائج ہیں اور علمائے امت نے انھیں باعث ثواب قرار دیا ہے ۔لیکن نئے فرقوں نے ان رسومات کو بدعت قرار دیا اور بریلوی علماء نے قلم و گفتار سے ان کا تحفظ کیا۔ ان علماء میں نمایاں ترین نام امام احمد رضا خان کا ہے جنہوں نے مختلف رسومات اور عقائد کے دفاع میں کئی کتب تحریر کیں۔\\\\n\\\\nتوحید و شرک کے بارے میں نقطہ نظر\\\\nبریلوی نقطہ نظر کے مطابق حضور علیہ الصلوۃ و السلام کی ذاتِ مبارکہ کے ادب و تعظیم اور آپ علیہ الصلاۃ و السلام کی تعریف و توصیف میں حد درجہ مبالغہ آرائی اور غلو کو باعثِ سعادت قرار دیا جاتا ہے۔ اور اسے شرک پر محمول نہیں کیا جاتا۔ اس مسلک کے مطابق قرآنِ مجید کی سورہ اخلاص[24] کی روشنی میں شرک کی تین صورتیں ہیں اگر ان میں سے کوئی ایک بھی صادر ہو تو شرک ہوگا وگرنہ نہیں، وہ تین درج ذیل ہیں۔\\\\n\\\\nکسی مخلوق کو رب قرار دینا یا اللہ تعالٰی پر حاکم قرار دینا\\\\nکسی کو اللہ کی اولاد قرار دینا یا اسی طرح اللہ کو کسی کی اولاد قرار دینا\\\\nکسی میں کوئی صفت ازلی (ہمیشہ سے)، ذاتی (از خود بغیر اللہ کی عطا کے) یا اللہ تعالٰی کی کسی صفت کے ہمسر قرار دینا (لہذا اگر حددرجہ مبالغہ آرائی اور غلو کے باوجود اللہ تعالٰی سے کمتر سمجھا تو شرک نہیں)\\\\nلہذا ان تین شرائط کو ملحوظ رکھتے ہوئے حضور علیہ الصلاۃ و السلام کی نہایت ہی حد درجہ تعریف و توصیف اور ادب و تعظیم جو ذات باری تعالٰی کے ہمسر یا زیادہ نہیں وہ اس مسلک کے نزدیک شرک کے زمرہ میں نہیں۔\\\\n\\\\nبدعت کے بارے میں نقطہ نظر\\\\nاس مسلک کے نقطہ نظر کے مطابق بدعت کی دو اقسام ہیں ایک بدعتِ حسنہ یعنی احسن بدعت اور دوسری بدعتِ سیئۃ یعنی بری بدعت جیسا کہ ذیل کی حدیثِ نبوی میں منقول ہے۔\\\\n\\\\nمن سنّ فی الاسلام سنۃ حسنۃ فعل بھا بعدہ کتب لہ مثل اجر من عمل بھا و لا ینقص من اجورہم شئی و من سنّ فی الاسلام سنۃ سیئۃ فعمل بھا بعدہ کتب علیہ مثل وزر من عمل بھا و لا ینقص من اوزارہم شیئی۔ صحیح مسلم[25]\\\\n\\\\nترجمہ : ـ جو آدمی اسلام میں کوئی اچھا کام جاری کرے پھر اس کے بعد اس پر عمل کیا جائے تو جو لوگ بھی اس پر عمل کریں گے ان کے اجر کی مثل اس (جاری کرنے والے) کے لیے بھی لکھا جائے گا ـ اور خود ان عمل کرنے والوں کے اجر میں سے کچھ کم نہ ہوگا اور جو کوئی اسلام میں کسی برے کام کی طرح ڈالے پھر اس کے بعد لوگ اس کو اپنے عمل میں لائیں تو ان سب کو جو گناہ ہوگا وہ اس (جاری کرنے والے) کے نامہ اعمال میں بھی لکھا جائے گا، جبکہ عمل کرنے والوں کے گناہ میں کچھ کمی نہ ہوگی۔\\\\n\\\\nاس صحیح مسلم کی حدیث سے استدلال کرتے ہوئے اس مکتبہ فکر کے مطابق دین میں کوئی نیا اچھا عمل جاری کرنا جو شریعت کے بنیادی اصولوں کے مخالف نہ ہو نہ صرف جائز بلکہ مستحب عمل ہے۔ جیسا کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ نے رمضان المبارک میں باجماعت نمازِ تراویح شروع کرنے کے اپنے عمل کو ( نِعْمَ الْبِدْعَۃُ ھَذِہ ۔ یہ اچھی بدعت ہے، بخاری[26]) فرماکر نبیِ کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلم کی حدیثِ مبارکہ کی عملی تشریح کی۔ اسی طرح بہت سے ایسے افعال جو حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلم کی حیاتِ طیبہ میں نہیں تھے اور صحابہ کرام علیہم الرضوان یا اَن کے بعد امتِ مسلمہ میں رائج ہوئے جیسے قرآنِ مجید کو خلیفہ اول حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ کے دور خلافت میں کتابی شکل میں جمع کرنا یا بعد ازاں حجاج بن یوسف کے دور میں قرآنِ پاک پر اعراب لگانا، فقہ، نحو، عید میلاد النبی، درود و سلام، ایمانِ مفصل و ایمانِ مجمل، چھ کلمے، مساجد میں مینار گنبد و محراب، تصوف و طریقت و معرفت، سوم، چہلم، ختم، عرس اور گیارہویں شریف وغیرہ ایسے افعال ہیں جو امت میں بعد میں رائج ہوئے اور کسی شرعی حکم سے ٹکراؤ نہ رکھنے کے باعث، یہ افعال حدیثِ نبوی صلی اللہ تعالٰی علیہ و آلہ و سلم کی روشنی میں بدعتِ حسنہ کے ضِمن میں آتے ہیں۔\\\\n\\\\nسلفی و دیوبندی مسالک کا اختلافی نقطہ نظر\\\\n\\\\nحوالہ جات\\\\n\\\\n↑ http://www.oxfordreference.com/search?q=Barelvi\\\\n↑ http://www.oxfordreference.com/view/10.1093/oi/authority.20110803095357101?rskey=piJror&result=3\\\\n↑ http://mushahidrazvi.blogspot.com/2012/10/blog-post_6058.html\\\\n↑ http://www.hamariweb.com/articles/article.aspx?id=15053&type=text\\\\n↑ http://www.hamariweb.com/articles/article.aspx?id=15053\\\\n↑ http://www.lantrani.co.in/2011/05/blog-post_15.html\\\\n↑ http://www.alahazrat.net/islam/hazrat-allama-fazl-e-haq-kherabadi.php\\\\n↑ http://books.nafseislam.com/languages.php?lang_id=1&lang=Urdu&pn=13\\\\n↑ http://books.nafseislam.com/details.php?book_id=2136&book=quaid-e-jang-e-azadi-allama-fazl-e-haq-khair-abadi-(alaih-rahma)\\\\n↑ http://tahaffuz.com/2473/#۔UlQLBdKBksE\\\\n↑ http://ameer-e-millat.com/EstAllIndiaSun.htm\\\\n↑ http://www.nawaiwaqt.com.pk/opinions/09-May-2014/301580\\\\n↑ http://www.nawaiwaqt.com.pk/E-Paper/Lahore/2014-05-09/page-13/detail-3\\\\n↑ http://webcatplus.nii.ac.jp/webcatplus/details/book/25924539.html\\\\n↑ Jaffrelot، Christophe, ویکی نویس (2002)۔ "10. The Diversity of Islam"۔ A History of Pakistan and Its Origins۔ Anthem Press.۔ صفحہ 225۔ اخذ کردہ بتاریخ 13 اپریل 2015۔\\\\n↑ مصنف عبد الرزاق از امام عبد الرزاق\\\\n↑ بہار شریعت حصہ اول صفحہ 58 امجد علی اعظمی مکتبہ المدینہ کراچی\\\\n↑ فتاویٰ رضویہ احمد رضا خان جلد 15 صفحہ 613 رضا فاؤنڈیشن لاہور\\\\n↑ ملفوظات اعلیٰ حضرت اھمد رضا خان صفحہ 251 مکتبہ المدینہ کراچی\\\\n↑ بہار شریعت حصہ اول صفحہ71،72 امجد علی اعظمی مکتبہ المدینہ کراچی\\\\n↑ سُورۃ الْاَحْزَاب ۔ 45\\\\n↑ عقائد اہلسنت از رضا ء الحق اشرفی مصباحی صفحہ 317 پہلا ایڈیشن طبع 2011\\\\n↑ سیرت رسول عربی از نور بخش توکلی صفحہ 508 طابع ضیار القرآن پبلیکیشنز لاہور\\\\n↑ (قرآن مجید ۔ سورہ اخلاص پارہ 30)\\\\n↑ (صحیح مسلم از امام مسلم ۔ کتاب الزکوٰۃ، باب الحث علي الصدقہ)\\\\n↑ (صحیح بخاری از امام بخاری ۔ کتاب صلاۃ تراویح، بابُ فَضلِ مَن قامَ رَمَضَانَ)
طلبۂ مدارس تعطیل کلاں کا زمانہ کیسے گزاریں؟
ہندوستانی مدارس کا تعلیمی سال پورا ہو رہا ہے، ماہِ شعبان کا نصف حصہ گزر چکا ہے اور اسلامی مدارس میں تعطیل کلاں ہو چکی ہے یا ہونے والی ہے۔ طلبہ اپنے اپنے وطن واپس ہو رہے ہیں اور اب تقریباً دو ماہ کا عرصہ انھیں اپنے گھر میں گزارنا ہے، البتہ جو حافظ ہیں وہ تراویح سنانے کے لیے اپنی طے شدہ جگہوں پر رہیں گے۔
دو ماہ کا یہ عرصہ عموماً تفریح، آرام اور غفلتوں کی نذر ہو جاتا ہے اور کوئی ڈھنگ کا کام نہیں ہو پاتا ہے، جب کہ اگر تھوڑی سی توجہ دی جائے تو یہ وقت دعوت و تبلیغ اور خود طلبہ کی کامیابی اور عزت و سرخروئی کا بڑا ذریعہ بن سکتا ہے۔
ہم اپنے تجربات و مشاہدات کی روشنی میں کچھ راہنما اصول بیان کرتے ہیں جن پر ہمارے طلبہ اگر عمل کر لیں تو وہ اپنی زندگی میں انقلاب لا سکتے ہیں اور اپنی عزت و مقبولیت اور کامیابی میں چار چاند لگا سکتے ہیں :
(١) آپ اپنی آبادی میں ایک داعی اور مبلغ کی حیثیت سے زندگی گزاریں، نماز اور جماعت کی پابندی کریں، نماز محلے کی مسجد میں ادا کریں،اہل خانہ اور آبادی والوں کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئیں، ماں باپ کی خدمت کریں، رشتہ داروں کے یہاں بھی آتے جاتے رہیں۔
(٢) سب سے پہلے اپنی اصلاح کریں، پھر اپنے گھر والوں کی۔ اپنے اہل خانہ کو دین کی طرف راغب کریں روزہ، نماز وغیرہ امور دین کا انھیں پابند بنائیں اور لوگوں سے بہتر تعلقات رکھنے کی انھیں تلقین کریں۔ اگر آپ کے گھر والے دین دار ہیں اور لوگوں سے بہتر تعلق رکھتے ہیں تو آپ کی نصیحتوں اور تقریروں کا عام لوگوں پر اچھا اثر پڑے گا اور وہ آپ کی قدر کریں گے۔
(٣) آپ کی آبادی میں آپ کے کچھ پرانے یار دوست ضرور ہوں گے، ان سے تعلقات رکھنے میں بہت ہوشیار رہیں، یہ بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ اب آپ عالم دین بن رہے ہیں، دین کے داعی اور مبلغ بننے جا رہا ہیں، اس لیے اب آپ کو ان کے درمیان ایک داعی کی حیثیت سے رہنا ہے، لہذا ان سے بے تکلفی ہرگز روا نہ رکھیں، ہر طرح کی گفتگو بالکل نہ کریں ان کو دین کی باتیں بتائیں، امور دین کی اہمیت سے انھیں آگاہ کریں اور نماز کے وقت خود بھی مسجد جائیں اور انھیں بھی ساتھ لے جائیں۔ اگر آپ نے ایسا کیا تو آپ کی عظمت اور آپ کا احترام ان کے دلوں میں ضرور پیدا ہوگا اور وہ آپ کی باتوں کو ضرور اہمیت دیں گے۔
(٤) اپنی آبادی کے مسلمانوں سے تعلقات بڑھائیں، ان کے درمیان وقار کے ساتھ رہیں، ان کے ساتھ بہتر سلوک روا رکھیں، ان کے دکھ سکھ میں حصہ لیں اور انھیں نیکی کی دعوت دیتے رہیں ۔
(٥) رمضان کے مہینے میں روزہ ضرور رکھیں اور دوسروں کو بھی روزہ رکھنے کی ہدایت دیں، روزہ نہ رکھنے والوں کے پاس نہ بیٹھیں اور جو ناخدا ترس علانیہ کھاتے پیتے ہوں ایسوں سے تو بالکل دور رہیں بلکہ ایسا کرنے والوں کو تنبیہ کریں، خدا کا ڈر سنائیں تاکہ وہ کم از کم اہل علم کے سامنے تو ایسی جرات نہ کریں۔
میں نے ایک بار ایک امام صاحب کو ایام رمضان میں دیکھا کہ کچھ لوگوں کے درمیان بیٹھے ہیں اور وہ لوگ ان کے سامنے ہی بے خوف و خطر سگریٹ پی رہے ہیں، میرا وہاں سے گزر ہوا تو مجھ پر نظر پڑتے ہی وہ سگریٹ چھپانے کی ناکام کوشش کرنے لگے ۔
آپ بتائیں کہ ایسے امام عوام کو کیا رشد و ہدایت کر سکتے ہیں اور ایسے امام کی تقریروں کا لوگوں پر کیا اثر پڑے گا؟
(٦) اپنی آبادی کے علماء اور آئمۂ مساجد سے روابط رکھیں، خوش اخلاقی سے پیش آئیں، عاجزی اور حسنِ اخلاق کو اپنا ہتھیار بنائیں، تکبر و غرور سے ہمیشہ دور رہیں، علمی برتری یا کسی بڑے مدرسے کے طالب علم ہونے کے زعم میں نہ رہیں، ورنہ لوگ آپ کے قریب آنے کے بجائے آپ سے دور ہو جائیں گے۔
(٧) اگر آپ کے اندر وعظ و خطابت کا ہنر ہے تو محلے کی مسجد کے امام سے تقریر کرنے کا موقع مانگیں اور ان کی اجازت سے تقریر کریں کہ اس سے جہاں لوگوں کو دینی فائدہ ہوگا وہیں آپ کے اور آپ کے ادارے کے تعلق سے لوگوں کا تصور اچھا ہوگا۔
(٨) اپنی آبادی کی دیگر مسجدوں میں بھی کبھی کبھار جایا کریں اور تقریر کا موقع ملے تو ضرور کریں۔
(٩) گھر میں بھی مطالعہ جاری رکھیں، نماز، روزہ اور زکوٰۃ کے مسائل ازبر کریں اور مسائل دینیہ کو ہی اپنی تقریروں کا موضوع بنائیں تاکہ لوگ نماز، روزہ اور زکوٰۃ کے مسائل سے آگاہ ہوں اور انھیں دینی احکام کی اہمیت و عظمت کا احساس ہو۔
(١٠) قرآن کریم زیادہ سے زیادہ پڑھیں، ترجمہ اور تفسیر بھی دیکھیں اور ہو سکے تو کسی مسجد میں تفسیر کا درس دیں.
(١١) اپنے پسندیدہ موضوعات کی کتابیں مطالعے میں رکھیں، خاص طور پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کا مطالعہ کریں کہ سیرت نبوی سے آپ کو زندگی گزارنے کے بے شمار راہنما اصول ملیں گے۔
(١٢) اگر آپ کی آبادی میں کوئی جید عالم دین ہیں تو انھیں اپنے لیے غنیمت جانیں، ان کے پاس جایا کریں، ان کے سامنے زانوئے ادب تہہ کریں اوران سے درس اور تربیت لیا کریں.
(١٣) آبادی میں منعقد ہونے والے دینی پروگرام اور مذہبی محفلوں میں ضرور حصہ لیں، اور اہل علم سے ملاقات کریں اور موقع ملے تو خود بھی تقریر کریں۔
(١٤) لکھنے کی مشق کا یہ سب سے بہتر وقت ہے، اس لیے کچھ نہ کچھ لکھتے رہیں، جو بھی لکھنا چاہتے ہیں اس کا ایک خاکہ ذہن میں تیار کر لیں، پھر اپنے ما فی الضمیر کو اپنے الفاظ میں کاغذ پر اتار لیں، پھر الفاظ پر ایک نگاہ ڈال کر انھیں سنوار لیں، مضمون تیار ہو گیا۔
( ١٥) آپ جس ادارے میں پڑھتے ہیں لوگوں کے درمیان اس کا تعارف کرائیں، اس کی خوبیاں اور کارکردگیاں بتائیں اور اس کا مالی تعاون خود بھی کریں اور دوسروں سے بھی کرانے کی کوشش کریں۔
یہ چند باتیں ہیں، آپ بھی غور کر لیں اور اپنا وقت برباد کرنے کے بجائے کام میں لائیں، محنت کریں اور نتیجہ اللہ پر چھوڑ دیں، إن شاء الله کامیابی ضرور ملے گی۔
ہزار برق گرے، لاکھ آندھیاں اٹھیں
وہ پھول کھل کے رہیں گے جو کھلنے والے ہیں
يا نبي سلام عليك يا رسول سلام عليك
يا حبيب سلام عليك صلَواتُ الّٰله عليك
طَلعَ البَدرُ علينا مِن ثَنِيّـٰاتِ الوَدَاعِ
وجَبَ الشُّكرُ علينا ماَ دَعاَ لِلّهِ داعِ
أيُّهاَ المبعُوثُ فِيناَ جِئتَ بِالأَمرِ المُطاَعِ
جِئتَ شَرَّفتَ المدينةَ مَرحباً يا خَيرَ داعِ
قَد لَبِستَ ثَوبَ عِزِّ بَعدَ تَلفِيقِ الرِّقاعِ
أنتَ في الكُلِّ جَميلُ و جَمالٌ يا مُطاَعِ
آپ کا تشریف لانا وقت بھی کتنا سہانا
جگمگا اٹھا زمانہ حوریں گاتی تھیں ترانا
تیری امت کو مٹانا کفر نے آسان جانا
سن کے مسلم کا ترانا کانپ اٹھا سارا زمانہ
جانکنی کے وقت آنا چہرء انور دکھانا
کلمہ طیب پڑھانا اپنی کملی میں چھپانا
يا حبيب سلام عليك صلَواتُ الّٰله عليك
طَلعَ البَدرُ علينا مِن ثَنِيّـٰاتِ الوَدَاعِ
وجَبَ الشُّكرُ علينا ماَ دَعاَ لِلّهِ داعِ
أيُّهاَ المبعُوثُ فِيناَ جِئتَ بِالأَمرِ المُطاَعِ
جِئتَ شَرَّفتَ المدينةَ مَرحباً يا خَيرَ داعِ
قَد لَبِستَ ثَوبَ عِزِّ بَعدَ تَلفِيقِ الرِّقاعِ
أنتَ في الكُلِّ جَميلُ و جَمالٌ يا مُطاَعِ
آپ کا تشریف لانا وقت بھی کتنا سہانا
جگمگا اٹھا زمانہ حوریں گاتی تھیں ترانا
تیری امت کو مٹانا کفر نے آسان جانا
سن کے مسلم کا ترانا کانپ اٹھا سارا زمانہ
جانکنی کے وقت آنا چہرء انور دکھانا
کلمہ طیب پڑھانا اپنی کملی میں چھپانا